جنوبی ایشیا میں بھارت کی اجارہ داری قائم کرنے کی سازش کی جارہی ہے الطاف حسین

پاکستان میں مذہبی منافرت اورفرقہ واریت کی آگ بھڑکا کرپاکستان کوغیرمستحکم کرنے کا عمل بھی اسی سازش کاحصہ ہے، قائد متحدہ


ویب ڈیسک January 22, 2015
مذہبی جماعتوں کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف تو مظاہرہ کیا جاتا ہے لیکن طالبان کی دہشت گردی اور قتل وغارت گری کے خلاف کوئی احتجاجی مظاہرہ نہیں کیا جاتا، الطاف حسین فوٹو: فائل

متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ بین الاقوامی منصوبے کے تحت جنوبی ایشیا میں بھارت کی اجارہ داری قائم کرنے کی سازش کی جارہی ہے اور پاکستان میں مذہبی منافرت اور فرقہ واریت کی آگ بھڑکا کر پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کا عمل بھی اسی سازش کا حصہ ہے۔

ایم کیو ایم راولپنڈی ڈسٹرکٹ کے ذمہ داران، کارکنان اور خواتین کی فکری نشست سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت قابل مذمت ہے، فرانس مسلم ملک نہیں ہے لیکن فرانس سمیت تمام ممالک کو دیگر مذاہب کے لوگوں کے جذبات کا احساس کرنا چاہئے اور کسی بھی مذہب کی مقدس ہستیوں کا مذاق نہیں اڑانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر مذہبی جماعتیں جلسہ جلوس نکال رہی ہیں جب کہ پاکستان میں طالبان دہشت گردوں نے آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملہ کرکے ڈیڑھ سو بچوں کو شہید کردیا، کامرہ ایئر بیس، نیول ایئر بیس، جی ایچ کیو، سی آئی اے، ایف آئی کی عمارت، آئی ایس آئی کے دفتر، کراچی ایئرپورٹ، مساجد، امام بارگاہوں، اسکولوں اور بازاروں پر حملے کرکے ہزاروں بے گناہ شہریوں اور فوجیوں کو شہید و زخمی کردیا لیکن ان مذہبی جماعتوں کی جانب سے طالبان کی دہشت گردی اور قتل وغارت گری کے خلاف کوئی احتجاجی مظاہرہ نہیں کیا جاتا۔

الطاف حسین کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کی لال مسجد کے خطیب مولانا عبد العزیز کے خلاف ایف آئی آر درج ہے لیکن اسے گرفتار نہیں کیا جاتا جب کہ کالعدم تنظیمیں ملک میں نام بدل کر کام کررہی ہیں اور ان تنظیموں کے رہنما کھلے عام جلسہ جلوس میں تقاریر کر رہے ہیں لیکن ان کے خلاف بھی کوئی قانونی کارروائی نہیں کی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی منصوبے کے تحت جنوبی ایشیا میں بھارت کی اجارہ داری قائم کرنے کی سازش کی جارہی ہے اور پاکستان میں مذہبی منافرت اور فرقہ واریت کی آگ بھڑکا کر پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کا عمل بھی اسی سازش کا حصہ ہے، ان حالات میں پاکستان سے محبت کرنے والے ہر شہری کو متحد ہوکر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مسلح افواج کا ساتھ دینا چاہئے اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے کھل کر مطالبہ کرنا چاہئے کہ وہ ملک کا انتظام سنبھالیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔