سپریم کورٹ میں 21ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواست سماعت کے لئے منظور

21 ویں آئینی ترمیم اورفوجی عدالتوں کاقیام آئین کےبنیادی ڈھانچے کیخلاف ہے اس لئے اسے کالعدم قراردیا جائے،درخواست گزار


ویب ڈیسک January 22, 2015
21 ویں ترمیم اورفوجی عدالتوں کا قیام آئین کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف ہے اس لئے اسے کالعدم قراردیا جائے،درخواست گزار. فوٹو: فائل

لاہور:

سپریم کورٹ نے 21 ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواست سماعت کے لئے مقرر کردی جبکہ چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ درخواست پر سماعت کرے گا۔


ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ بار کی جانب سے 21 ویں آئینی ترمیم کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر درخواست سماعت کے لئے مقرر کردی گئی جب کہ چیف جسٹس ناصرالملک نے اپنی سربراہی میں تین رکنی بنچ قائم کرتے ہوئے 28 جنوری کو درخواست پر سماعت کے لئے تاریخ مقررکردی۔ تین رکنی بنچ میں جسٹس گلزار اور جسٹس مشیر عالم شامل ہیں جب کہ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 21 ویں آئینی ترمیم اور فوجی عدالتوں کا قیام آئین کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف ہے اس لئے اسے کالعدم قرار دیا جائے۔


واضح رہے کہ حکومت نے پارلیمانی جماعتوں سے مشاورت کے بعد اتفاق رائے سے 24 دسمبر کو 20 نکات پر مبنی نیشنل ایکشن پلان کا اعلان کیا تھا جس میں فوجی عدالتوں کا قیام بھی شامل ہے جس کی منظوری دونوں ایوانوں نے اتفاق رائے سے دی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں