ایکشن پلان پر عملدرآمد کا عزم

دہشت گردی سے نجات حاصل کرنا اس قوم کا مشترکہ مقصد ہے۔


Editorial January 22, 2015
وزیراعظم کا کہنا صائب ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں غلطی کی کوئی گنجائش نہیں اور ہمیں اس جنگ کو ہر صورت جیتنا ہے، فوٹو: پی آئی ڈی

ملک میں جاری انسانیت سوز دہشت گردی کے انسداد کے حوالے سے بنائے گئے قومی ایکشن پلان سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ انسداد دہشت گردی کے قومی لائحہ عمل پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد کیا جائے گا اور ہم ملک میں کسی بھی جگہ دہشت گردوں کو چھپنے نہیں دیں گے۔ یہ حقیقت چشم کشا ہے کہ دہشت گردی کا یہ ناسور ملک کے چاروں صوبوں میں پھیل چکا ہے۔

سندھ، پنجاب، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کوئی بھی اس عفریت کے چنگل سے باہر نہیں لیکن پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اب پوری طرح چوکس ہیں اور 16دسمبر کو ہونے والی بدترین دہشت گردی کے بعد ترتیب دیا جانے والا قومی ایکشن پلان نئی جہت دکھا رہا ہے۔ وزیراعظم کا کہنا صائب ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں غلطی کی کوئی گنجائش نہیں اور ہمیں اس جنگ کو ہر صورت جیتنا ہے، اس لیے صوبوں کو قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد ہر صورت میں یقینی بنانا ہوگا اور بیں الصوبائی اشتراک عمل کا غیر معمولی مظاہرہ کرنا ہوگا۔

اجلاس میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے قومی لائحہ عمل سے متعلق اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ تاہم وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے لیے سندھ کو مزید فنڈز جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت پلان پر بھرپور عملدرآمد کررہی ہے، وفاقی حکومت تمام غیرقانونی تارکین وطن کو سندھ سے نکالنے میں تعاون کرے، سندھ میں سنگین جرائم کی شرح میں 60 تا 65 فیصد تک کمی آئی ہے۔ یہ اطلاع خوش آیند ضرور ہے مگر کریمنل عناصر کے خلاف کارروائی میں کوئی کمی نہیں آنی چاہیے ۔ یہاں سپریم کورٹ کے تازہ کمنٹس یقیناً قابل توجہ ہیں جو انھوں نے سندھ حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے دیے ہیں، سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کو اپنے لوگوں سے آخر کیا نفرت ہے جو ان کے حقوق چھپاتی ہے۔

مذکورہ کمنٹس کے تناظر میں سندھ حکومت کو یقیناً اپنے طرز عمل پر نظرثانی کی اشد ضرورت ہے۔ ملک میں جاری امن و امان کی کشیدہ صورت حال اب کسی چپقلش کی اجازت نہیں دیتی اس لیے تمام صوبوں کو باہم مربوط ہوکر اپنا لائحہ عمل طے کرنا ہوگا۔ اس سلسے میں وزیراعظم کا یہ کہنا تسلی بخش ہے کہ وفاق صوبوں کو ہر ممکن مدد اور تعاون فراہم کرے گا، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پوری قوم اور قیادت متحد ہے، اس لیے دہشت گردوں کو ملک کے کسی حصے میں چھپنے کی جگہ نہیں دیں گے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی استعداد کار میں اضافہ حکومت کی ترجیح ہے۔ انھوں نے محکمہ پولیس میں تقرریاں اور تبادلے میرٹ کی بنیاد پر کرنے پر بھی زور دیا۔

دہشت گردی سے نجات حاصل کرنا اس قوم کا مشترکہ مقصد ہے، ایک دوسرے پر انگلیاں اٹھانے اور الزام تراشیوں کا وقت گزر چکا ہے، چاروں صوبوں کی قیادتوں کو اپنی ذمے داریوں کا احساس کرنا ہوگا اور ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر ملک دشمن سرگرمیوں کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا ہوگا۔ یہی وقت کا تقاضا ہے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں