قتل کے عام مجرموں کی پھانسی سزاؤں پرعملدرآمدشروع

مجرم شعیب نے جنوری1996 میں واہ کینٹ میں معمولی تنازع پر طالب علم اویس نوازکو انتہائی بے دردی کے ساتھ قتل کر دیا تھا۔


Qaiser Sherazi January 23, 2015
مجرم شعیب نے جنوری1996 میں واہ کینٹ میں معمولی تنازع پر طالب علم اویس نوازکو انتہائی بے دردی کے ساتھ قتل کر دیا تھا۔ فوٹو: فائل

ملک بھر میں دہشت گردی کی وارداتوں میں پھانسی کی سزاؤں پرعملدرآمدکے بعد قتل کے عام مقدمات میں بھی پھانسی کی سزا پانے والے مجرموں کی سزاؤں پرعملدرآمدباضابطہ طور پر شروع کر دیا گیا ہے۔

گزشتہ روز ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی محمد تنویر اکبرنے تھانہ واہ کینٹ کے1996ء کے قتل کیس کے مجرم شعیب سرورکو سنائی گئی پھانسی کی سزا پر عملدرآمد کیلیے ڈیتھ وارنٹ جاری کرنے کا حکم دیدیا جو آج جاری کیے جائیں گے جن کے تحت مجرم کی سزا پر آئندہ ہفتہ کے دن عملدرآمد کیا جائے گا۔

مجرم شعیب سرور نے21 جنوری1996ء کو واہ کینٹ کے علاقہ میں معمولی تنازع پر طالب علم اویس نوازکو انتہائی بے دردی کے ساتھ قتل کر دیا تھا۔ اس سزا پر عملدرآمد ہوا تو قتل کے عام کیسوں میں طویل وقفہ کے بعد یہ پہلی پھانسی قرار پائے گی، مجرم اس وقت ہری پور جیل میں قید ہے، مجرم کے رشتے داروں نے پھانسی سے معافی کیلیے مقتول خاندان سے صلح نامہ کی کوششیں بھی شروع کردی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں