حکمراں بغیر رُکے سفر چاہتے ہیں چاہے سارا شہر سڑک میں شامل کرنا پڑے سپریم کورٹ

حکمران شاہانہ طرززندگی میں کمی کرنے پرتیار نہیں، سڑکیں چوڑی کرنا کونسی سائنس ہے؟ لاہور کینال روڈکیس میں ریمارکس


Numainda Express January 23, 2015
حکمراں شاہانہ طرززندگی میں کمی کرنے پرتیار نہیں، سڑکیں چوڑی کرنا کونسی سائنس ہے؟ لاہور کینال روڈکیس میں ریمارکس۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: سپریم کورٹ نے کینال روڈ لاہور میں گرین بیلٹ کے تحفظ کے فیصلے کی مبینہ خلاف ورزی پر ایل ڈی اے سے جواب طلب کرلیا۔

بینچ کے سربراہ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا ملک کے حکمراں شاہانہ طرز زندگی میںکمی لانے کیلیے تیار نہیں،وہ چاہتے ہیںکہ ان کی گاڑی بغیر رکے گھر سے دفتر اور دفتر سے گھر پہنچ جائے، چاہے اس کیلیے پورا شہر سڑک میں شامل کرنا پڑے۔فاضل جج نے کہا کہ یہ کونسی سائنس ہے کہ ٹریفک بڑھتی جائے گی اور سڑکیں چوڑی ہوتی جائیں گی، ایک وقت آئے گا کہ پنجاب یونیورسٹی کو بھی سڑک میں شامل کردیا جائے گا،کیا سڑک کیلیے یونیورسٹی بھی مسمارکر دی جائے گی؟ کیا حکومت کے پاس سڑکیں چوڑی کرنے کے علاوہ کوئی متبادل نظام نہیں ہے؟

عدالت نے کہا کہ پورے یورپ میں ایک بھی شہر ایسا نہیں جس کی سڑکیں لاہورکی مال روڈ سے زیادہ کشادہ ہوں،لندن کی ٹریفک لاہور سے کئی گنا زیادہ ہے لیکن شہرکی ایک بھی سڑک چوڑائی میں مال روڈ سے بڑی نہیں۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ مصروف شاہراہوں پر ٹریفک کوکنٹرول کیا جائے، متبادل سڑکیں دی جائیں لیکن ملک کے ہر شہر میں مصروف ترین سڑکوں کے کنارے کمرشل عمارتیں بنی ہیں اور پارکنگ کا کوئی نظام نہیں،گاڑیاں سڑکوں کے کنارے کھڑی کردی جاتی ہیں۔

عدالت نے درختوں کی کٹائی پر توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلیے منظورکرکے حکومت کی جانب سے فیصلے پر نظرثانی درخواست یکجا کر کے سننے کا فیصلہ کیا ہے، فریقین کو نوٹس جاری کرکے سماعت 12فروری تک ملتوی کردی گئی۔اردوکو سرکاری اور دفتری زبان بنانے کے معاملے پر سپریم کورٹ نے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ سے 2ہفتے کے اندر جواب طلب کرلیا۔

چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میںفل بینچ نے کوکب اقبال کی درخواست کی سماعت کی ۔فاضل بینچ نے پن بجلی کی مد میں خیبر پختونخوا کو خالص منافع کی عدم ادائیگی کیخلاف پٹیشن میں صوبے کو ترامیم کی اجازت دیدی۔ صوبائی حکومت کے وکیل نے بتایا کہ کیس پانچ سال پرانا ہے، اس دوران اعداد وشمار میں تبدیلی ہوئی ہے، درخواست میں ترمیم کرنے کی اجازت دی جائے۔عدالت نے انھیں ایک ماہ کے اندر ترمیم شدہ درخواست دائرکرنے کا حکم دیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں