لیاقت جتوئی اور ارباب رحیم کو جمہوریت راس نہیں آتی،شرجیل میمن
فوٹو: فائل
ISLAMABAD:
وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی نے اپنے دور میں کسی کو انتقامی کارروائی کا نشانہ نہیں بنایا لیکن ارباب رحیم حکومت کو مجبور کر رہے ہیں۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعلی سندھ ارباب غلام رحیم نے اپنے دور میں 45 ٹارگٹ کلرز کو پیرول پر رہا کرکے بیرون ملک فرار کرایا جس کے ثبوت موجود ہیں اور اگر ان ثبوت کو عدالت میں پیش کردیا جائے تو دنیا کی کوئی طاقت اسے جھٹلا نہیں سکتی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے آج تک اپنے دور حکومت میں کسی کو انتقامی کارروائی کا نشانہ نہیں بنایا اور ہم نے کوشش کی ہے کہ کسی کے خلاف انتقامی کارروائی نہ کریں لیکن لیاقت جتوئی اور ارباب رحیم کو جمہوریت راس نہیں آتی۔
وزیراطلاعات سندھ نے کہا کہ ارباب رحیم کے دور میں سندھ میں بڑے بڑے سانحات ہوئے اور انہی کے دور میں 12 مئی کا واقعہ پیش آیا جب کہ اسی دور میں بے نظیر بھٹو پر حملہ کیا گیا اور ارباب رحیم بےنظیر کے جلوس کو سیکیورٹی بھی فراہم نہیں کرسکے تھے لیکن آج ہم لاکھوں کے جلوس کی حفاظت کر سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ لیاقت جتوئی قانونی طور پر رکن اسمبلی نہیں رہے وہ بتائیں کہ کس حیثیت سے اسمبلی میں بیٹھے ہیں انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا اور آج وہ نواز شریف پر ہی تنقید کرتے ہیں جب کہ اس وقت لیاقت جتوئی اور ارباب رحیم کا کوئی لیڈر نہیں، اس بار حکومت نرم ہے مگر اپوزیشن طاقت کے نشے میں ہے۔