ٹرین حادثہ گدر ریلوے اسٹیشن کا اسٹیشن ماسٹر زیر حراست

گھگھرریلوے پھاٹک کے قریب حادثے کےگرفتار ملزم شالیمار ایکسپریس کےڈرائیورمقبول کے بیان پر رانا شہبازکوحراست میں لیاگیا

ملزم نے بیان میں بتایا کہ گدر ریلوے اسٹیشن کا آؤٹر سگنل خراب تھا، اسٹیشن ما سٹرشہبازکی ہدایت پر لائن مین لائن کلیئرلیکر آیا،ذرائع ، فوٹو : فائل

گھگھر ریلوے پھاٹک کے قریب ٹرین حادثے کا ذمے دار گرفتار ملزم شالیمار ایکسپریس کے ڈرائیور مقبول کے بیان پر تفتیشی پولیس نے گدر ریلوے اسٹیشن کے اسٹیشن ماسٹر کو شامل تفتیش کرتے ہوئے حراست میں لے لیا ۔

تفصیلات کے مطابق گھگھر ریلوے پھاٹک پر17ستمبر کو ٹرین حادثے کے مقدمے میں گرفتار ملزم شالیمار ایکسپریس کے ڈرائیور مقبول سے تفتیش کے دوران اس کے بیان پر اسٹیل ٹاؤن تھانے کی تفتیشی ٹیم نے جائے حادثہ سے کچھ فاصلے پر واقع گدر ریلوے اسٹیشن کے اسٹیشن ماسٹر رانا شہبازکو شامل تفتیش کرتے ہوئے حراست میں لے لیا ، ذرائع نے بتایا کہ گرفتار ملزم مقبول نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حادثے والے روز گدر ریلوے اسٹیشن کا آؤٹر سگنل خراب تھا جس پر اسٹیشن ما سٹر رانا شہباز کی ہدایت پرسگنل ڈپارٹمنٹ کا لائن مین لائن کلیئر لے کر اس کے پاس آیا تھا۔


جس پر اس نے سرخ سگنل کراس کیا تھا ،واضح رہے کہ17ستمبرکو ملت ایکسپریس اورکراچی ایکسپریس کو ایک ہی انجن لاہور سے کراچی لارہا تھا ، مذکورہ دونوں ٹرینیں گھگھر پھاٹک پر سرخ سگنل کے باعث کھڑی ہوئی تھیں کہ عقب سے آنے والی شالیمار ایکسپریس اس سے ٹکرا گئی تھی جس کے نتیجے میں ملت ایکسپریس کے انچارج گارڈ سمیت2 افراد جاںبحق جبکہ9مسافر زخمی ہوگئے تھے، ٹرین حادثے سے قبل شالیمار ایکسپریس کا ڈرائیور مقبول اور اس کا اسسٹنٹ کامران انجن سے چھلانگ لگا کر فرار ہوگئے تھے۔

جس پر ریلوے انتظامیہ نے ڈرائیور مقبول اور اس کے اسسٹنٹ کامران کو حادثے کا ذمے دار قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف ا سٹیل ٹاؤن تھانے میں مقدمہ درج کرایا تھا ، محکمہ ریلوے کی جانب سے قائم کی جانیوالی تحقیقاتی ٹیم کے کہنے پر ڈرائیور مقبول اور اس کا اسسٹنٹ کامران اپنا بیان قلمبند کرانے کے لیے ڈویژنل آفس کراچی سٹی پہنچے تھے جہاں اس کی تحقیقاتی ٹیم نے بیان لینے کے بعد انھیں اسٹیل ٹاؤن پولیس کے حوالے کردیا تھا اور پولیس نے پہلے سے درج مقدمے میں ان کو گرفتار کرلیا تھا ۔

گدر اسٹیشن کے اسٹیشن ماسٹر رانا شہباز کی گرفتاری کے حوالے سے محکمہ ریلوے کراچی ڈویژن کے ترجمان ڈویژنل کمرشل آفیسر شعیب عادل نے ایکسپریس کو بتایا کہ انھیں رانا شہبازکی گرفتاری کا علم نہیں ہے کیونکہ محکمہ ریلوے کی تحقیقاتی ٹیم اپنی تفتیش کے بارے میں کسی کو کچھ نہیں بتاتی۔
Load Next Story