دہشت گردی میں ملوث اصل عناصر کی شناخت
پاکستان اچھے برے طالبان کا فرق ختم کرچکا ہے،اور دہشت گردوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی جارہی ہے۔
دفترخارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے جماعت الدعوۃ سمیت تمام کالعدم جماعتوں کے اثاثے منجمد کردیے ہیں، پاکستان نے یہ اقدام اقوام متحدہ کا ذمے دار رکن ملک ہونے کی حیثیت سے اٹھایا ہے۔ جب کہ سپریم کورٹ نے کالعدم تنظیموں کی مکمل فہرست سرکاری ویب سائٹ پر جاری کرنے اور پورے ملک میں اس کی تشہیر کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ملک سے دہشت گردی کے خاتمہ اور آئین و قانون کی حکمرانی کے قیام کے لیے سیاسی و عسکری قیادت نے عوام کی مکمل حمایت سے آپریشن شروع کیا ہے اور اسے منطقی نتیجہ تک پہنچانے کے لیے قومی ایکشن پلان کی بھی منظوری دی ہے۔
جس پر عملدرآمد کا یقین دلاتے ہوئے دفتر خارجہ کی ترجمان نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ کالعدم جماعتوں کے خلاف کارروائی دہشت گردی کے خلاف تشکیل کردہ ''قومی ایکشن پلان'' کے تحت کی جارہی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ دہشت گردی کے خلاف کارروائی میں ملک کی سیاسی اور مذہبی جماعتوں سمیت پوری سول سوسائٹی کا یہ اجتماعی مطالبہ تھا کہ ملکی آئین اور ریاستی رٹ کے خلاف بدامنی اور دہشت گردی میں ملوث تنظیموں کی شناخت واضح ہونی چاہیے، اور اس قسم کا تاثر قائم نہیں ہونا چاہیے یہ کارروائی غیر ملکی اشارے یا دباؤ پر ہوئی ہے، پاکستان اچھے برے طالبان کا فرق ختم کرچکا ہے،اور دہشت گردوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی جارہی ہے۔
ماضی میں ایسا بھی ہوتا رہا کہ جو جماعتیں کالعدم قرار پائیں انھوں نے کسی اور نام سے اپنی سرگرمیاں مدتوں جاری رکھیں ، تاہم صورتحال کی سنگینی آج ملک کو ایک امتحانی موڑ پر لے آئی ہے جہاں پوری دنیا پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف ایک فیصلہ کن جنگ لڑتے دیکھ رہی ہے، یہ انتہائی غیر معمولی صورتحال ہے اور ملکی بقا اور قومی یک جہتی کا سوال ہے، لہٰذا تمام دینی و مذہبی جماعتوں اور سیاسی و عسکری قیادت سمیت اہل وطن مصلحتوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے مکمل اتحاد و سیسہ پلائی دیوار کی طرح داخلی خطرات سے نمٹنے کا تہیہ کرلیں ۔ ملکی سالمیت کو دہشتگردی سمیت معاشی ، سماجی اور فکری محاذ پر صبر آزما اور اعصاب شکن چیلنجز کے مقابل سرخرو ہونا ہے ۔
ارباب اختیار عظیم تر مفاہمت اور فکری ہم آہنگی سے پیدا شدہ صورتحال کا حل نکالنے اور داخلی امن کے قیام کے لیے دینی ومذہبی قوتوں سے معاملہ فہمی اور عدالتی احکامات پر عملدرآمد میں پیش رفت کرے ۔ عدالت عظمیٰ نے زمینی حقائق کے تناظر میں صائب طریقے سے قرار دیا ہے کہ کالعدم تنظیموں کی مکمل فہرست سرکاری ویب سائٹ پر جاری کی جائے اور پورے ملک میں اس کو مشتہر کیا جائے، اس ہدایت میں کوئی ابہام نہیں یہ کوئی چارٹ شیٹ بھی نہیں، بلکہ اس پر سنجیدگی سے عمل کرتے ہوئے دہشت گردی کی سمت کو بلا امتیاز اور مزید شفاف بنایا جاسکتا ہے۔
سپریم کورٹ نے کالعدم تنظیموں کی مکمل فہرست سرکاری ویب سائٹ پر جاری کرنے اور پورے ملک میں اس کی تشہیر کرنے کی ہدایت دی ہے۔ جسٹس قاضی فائزعیسٰی نے کہا کہ پاکستان کے خلاف دنیا بھر میں دہشت گردوں کی پشت پناہی کا الزام لگایا جاتاہے، کالعدم تنظیموں کی فہرست شایع کر کے دوست ممالک کو فراہم کرد ی جائے۔ یہ بے بنیاد عالمی الزام سے گلو خلاصی کا موقع ہے، امید ہے کہ دہشت گردی کے خلاف قوم اتحاد کی نئی مثال قائم کریگی۔
جس پر عملدرآمد کا یقین دلاتے ہوئے دفتر خارجہ کی ترجمان نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ کالعدم جماعتوں کے خلاف کارروائی دہشت گردی کے خلاف تشکیل کردہ ''قومی ایکشن پلان'' کے تحت کی جارہی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ دہشت گردی کے خلاف کارروائی میں ملک کی سیاسی اور مذہبی جماعتوں سمیت پوری سول سوسائٹی کا یہ اجتماعی مطالبہ تھا کہ ملکی آئین اور ریاستی رٹ کے خلاف بدامنی اور دہشت گردی میں ملوث تنظیموں کی شناخت واضح ہونی چاہیے، اور اس قسم کا تاثر قائم نہیں ہونا چاہیے یہ کارروائی غیر ملکی اشارے یا دباؤ پر ہوئی ہے، پاکستان اچھے برے طالبان کا فرق ختم کرچکا ہے،اور دہشت گردوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی جارہی ہے۔
ماضی میں ایسا بھی ہوتا رہا کہ جو جماعتیں کالعدم قرار پائیں انھوں نے کسی اور نام سے اپنی سرگرمیاں مدتوں جاری رکھیں ، تاہم صورتحال کی سنگینی آج ملک کو ایک امتحانی موڑ پر لے آئی ہے جہاں پوری دنیا پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف ایک فیصلہ کن جنگ لڑتے دیکھ رہی ہے، یہ انتہائی غیر معمولی صورتحال ہے اور ملکی بقا اور قومی یک جہتی کا سوال ہے، لہٰذا تمام دینی و مذہبی جماعتوں اور سیاسی و عسکری قیادت سمیت اہل وطن مصلحتوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے مکمل اتحاد و سیسہ پلائی دیوار کی طرح داخلی خطرات سے نمٹنے کا تہیہ کرلیں ۔ ملکی سالمیت کو دہشتگردی سمیت معاشی ، سماجی اور فکری محاذ پر صبر آزما اور اعصاب شکن چیلنجز کے مقابل سرخرو ہونا ہے ۔
ارباب اختیار عظیم تر مفاہمت اور فکری ہم آہنگی سے پیدا شدہ صورتحال کا حل نکالنے اور داخلی امن کے قیام کے لیے دینی ومذہبی قوتوں سے معاملہ فہمی اور عدالتی احکامات پر عملدرآمد میں پیش رفت کرے ۔ عدالت عظمیٰ نے زمینی حقائق کے تناظر میں صائب طریقے سے قرار دیا ہے کہ کالعدم تنظیموں کی مکمل فہرست سرکاری ویب سائٹ پر جاری کی جائے اور پورے ملک میں اس کو مشتہر کیا جائے، اس ہدایت میں کوئی ابہام نہیں یہ کوئی چارٹ شیٹ بھی نہیں، بلکہ اس پر سنجیدگی سے عمل کرتے ہوئے دہشت گردی کی سمت کو بلا امتیاز اور مزید شفاف بنایا جاسکتا ہے۔
سپریم کورٹ نے کالعدم تنظیموں کی مکمل فہرست سرکاری ویب سائٹ پر جاری کرنے اور پورے ملک میں اس کی تشہیر کرنے کی ہدایت دی ہے۔ جسٹس قاضی فائزعیسٰی نے کہا کہ پاکستان کے خلاف دنیا بھر میں دہشت گردوں کی پشت پناہی کا الزام لگایا جاتاہے، کالعدم تنظیموں کی فہرست شایع کر کے دوست ممالک کو فراہم کرد ی جائے۔ یہ بے بنیاد عالمی الزام سے گلو خلاصی کا موقع ہے، امید ہے کہ دہشت گردی کے خلاف قوم اتحاد کی نئی مثال قائم کریگی۔