پہلی اینٹ کے فور پروجیکٹ کیلیے 8255 ایکڑ زمین الاٹ کردی گئی

کے فور منصوبے کی تعمیراتی ابتدا کینجھر جھیل سے جھمپیر ریلوے اسٹیشن کے قریب سے ہو گی، زمین کی الاٹمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری


Staff Reporter January 24, 2015
دوماہ سے کم مدت میں سیکشن 6کے تحت ڈکلیریشن کا حصول ایک انتہائی بڑی کامیابی ہے جس کی مثال بورڈ آف ریونیو سے زمین کے حصول کی تاریخ میں نہیں ملتی, پروجیکٹ ڈائر یکٹر سلیم صدیقی. فوٹو : فائل

کراچی کے شہریوں کیلیے پانی کے عظیم ترین منصوبے کے فورپروجیکٹ کیلیے 8255 ایکڑزمین الاٹ کردی گئی۔

کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی نے جمعہ کی شب زمین کی الاٹمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ،پانی کی فراہمی کے حوالے سے کراچی کے 2کروڑ عوام لیے سال نو کی سب سے بڑی خوشخبری ہے ،کراچی کی پانی کی ضرورت پوری کر نے کیلیے یہ ایک تاریخی لمحہ ہے، جس کی ابتدا پروجیکٹ کیلیے زمین کی الاٹمنٹ سے کر دی گئی ہے، جو کہ کے فور منصوبے کی کامیابی کا اہم سنگ میل ثابت ہوگی، اس موقع پر کے فور پروجیکٹ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر سلیم صدیقی، ایڈیشنل کمشنر کراچی ون محمد اسلم کھوسو، ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ روبینہ آصف، ڈائریکٹر میڈیا کمشنر کراچی محمد شبیہ صدیقی، اسسٹنٹ کمشنر ریونیو ذوالفقار عباسی اور اسسٹنٹ کمشنر جنرل شاہ زیب شیخ بھی موجود تھے۔

کے فورپروجیکٹ ڈائر یکٹر سلیم صدیقی نے تفصیلا ت سے آگاہ کرتے ہو ئے بتایاکہ کے فور منصوبے کی ابتدا کینجھر جھیل سے جھمپیر ریلوے اسٹیشن کے قریب سے ہوگا، اور 1000 کے چوڑی راہ داری ضلع ٹھٹھہ کے دیہہ کوہستان سے ہوتا ہوا کراچی ڈویژن میں گو ٹھ رن پٹھا نی کے مقام سے دیہہ دھا بیجی میں داخل ہوگا اور اس کے بعد یہ دیہہ گھگر، دیہہ ڈھانڈو، دیہہ جھو ریجی، دیہہ کوٹریو، چوہڑ، دیہہ علیما نو، دیہہ کاٹھور، دیہہ لانکھجی، دیہہ کوٹکر، دیہہ ناراتھر، دیہہ شاہ مرید سے گزرتا ہوا، دیہہ اللہ فئی پر اختتام پذیز ہو گا۔

کے فور منصوبے کے تینوں مراحل اور کراچی کے مستقبل کیلیے آب رسانی کی لائنوں کیلیے ایک ہزار فٹ چوڑی گزرگاہ رکھی گئی ہے، سلیم صدیقی نے کہاکہ دوماہ سے کم مدت میں سیکشن 6کے تحت ڈکلیریشن کا حصول ایک انتہائی بڑی کامیابی ہے جس کی مثال بورڈ آف ریونیو سے زمین کے حصول کی تاریخ میں نہیں ملتی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔