مسئلہ بلوچستان مصنوعی طریقے سے حل نہیں ہوگا الطاف حسین

ناراض بلوچ رہنمائوں کومناناہوگا،اگرمکمل اقتدارملاتوملک کوقائداعظم کالبرل،سیکولر،اورپروگریسو پاکستان بنادیںگے،قائدمتحدہ


Express Desk October 04, 2012
بعض لوگ بلدیاتی نظام نہیں فرسودہ کمشنری نظام چاہتے ہیں جس میں لوگوںکوغلام بنایاجاسکے،خوش بخت شجاعت کی رہائش گاہ پرخطاب۔ فوٹو: فائل

WASHINGTON: متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے کہاہے کہ ایم کیوایم پاکستان کو قائد اعظم محمدعلی جناح کے وژن کے مطابق جمہوری،لبرل، سیکولراور پروگریسو ریاست بناناچاہتی ہے۔

اگر مکمل اقتدار ملاتوملک کوقائداعظم کاپاکستان بنادینگے،مسئلہ بلوچستان مصنوعی طریقے سے حل نہیں ہو گا،ناراض بلوچوں کومناناہوگا، بعض لوگ بلدیاتی نظام نہیں فرسودہ کمشنری نظام چاہتے ہیں جس میں لوگوںکوغلام بنایاجاسکے۔ڈیفنس میں حق پرست رکن قومی اسمبلی خوش بخت شجاعت کی رہائش گاہ پر ڈیفنس اورکلفٹن سے تعلق رکھنے والے عمائدین کے اجتماع سے ٹیلی فون پرخطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہاکہ قیام پاکستان کو 65 برس بیت چکے لیکن ہم آج تک یہ فیصلہ نہیںکرپائے کہ ملک کانظام حکومت کیاہونا چاہیے،اسی کشمکش میں ہم آدھا ملک گنوا چکے۔

الطاف حسین نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کی قانون ساز اسمبلی میں کی گئی11، اگست1947کی صدارتی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ قائداعظم پاکستان کو تھیوکریٹک ریاست نہیں بلکہ ایسی لبرل،سیکولراورپروگریسو ریاست بناناچاہتے تھے جہاں تمام مذاہب ،ففہوں اورمسلکوں کے ماننے والے عوام کومساوی حقوق حاصل ہوں لیکن ایک مخصوص طبقے کی جانب سے قائداعظم کے وژن کو مسخ کیاگیا،آج بھی کہاجاتا ہے کہ تحریک پاکستان کے دوران''پاکستان کا مطلب کیا؟لاالہ الااللہ'' کا نعرہ لگایا گیاتھا جبکہ ایسا کوئی نعرہ نہیں لگایا گیا تھا اگرایسا ہوتا پہلے پوچھا جاتاکہ قائد اعظم محمد علی جناح کافقہ اورمسلک کیا ہے ؟

اگر ایک شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والابانی پاکستان اورمسلمانوں کا رہنماہوسکتا ہے تو دوسراشیعہ کافر کیسے ہوسکتا ہے،آج اس بات کی اشدضرورت ہے کہ قائداعظم کے وژن کے مطابق پاکستان کو ایک لبرل، ترقی پسند اور روشن خیال ریاست بنایا جائے،میں مذہبی رواداری،فرقہ وارانہ ہم آہنگی اوربین المذاہب ہم آہنگی کاہمیشہ سے حامی رہاہوں اورآخری سانس تک رہوں گا،اگرملک میں ایم کیوایم کاوزیراعظم آ ئے اورہمیں پانچ سال مل جائیں توہم پاکستان کوامریکا،برطانیہ یافرانس تونہیں البتہ قائداعظم کالبرل اور پروگریسو پاکستان بنائیںگے۔

الطاف حسین نے کہاکہ امریکی نے سرکاردوعالم ؐ کے خلاف گستاخانہ فلم بنائی تو اس پر سب سے پہلے میں نے احتجاج کیااورمذمت کی ،امریکی صدربارک اوباما،امریکی سیکریٹری خارجہ ہلیری کلنٹن، اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری بان کی مون او ر اوآئی سی کے سربراہوں کو ٹیلی گرام لکھے لیکن یہ کونسا عشق رسولؐ ہے کہ آپ گولیاں چلاکراپنے ہی بھائیوں کو قتل کریں،اپنی املاک کی لوٹ مار اور جلاؤ گھیراؤکریں؟ ۔الطاف حسین نے نوجوان طلباوطالبات کوپیغام دیتے ہوئے کہاکہ وہ حصول علم پراپنی توجہ مرکوزرکھیں اورعلم کے ذریعہ طاقت حاصل کریں۔

انھوں نے کہاکہ میں نے گزشتہ رو ز صدر زرداری سے ملاقات کے دوران ان پرواضح کیاہے کہ بلوچستان کامسئلہ مصنوعی طریقے سے حل نہیں ہوگا، اگر مسئلہ حل کرناہے توناراض بلوچ رہنماؤں سے بات کرنی ہوگی، بدقسمتی سے ہم آج بھی پتھرکے دورمیںجی رہے ہیں ، ۔انھوں نے سندھ اسمبلی سے بلدیاتی نظام کے قانون کی منظوری کوخوش آئندقراردیتے ہوئے کہاکہ بلدیاتی نظام آئے گاتوگلی گلی لوگوںکے مسائل حل ہونگے مگر بعض لوگ بلدیاتی نظام نہیں بلکہ ایسا کمشنری نظام چاہتے ہیں جس میںلوگوں کو غلام بناکررکھاجاسکے۔

الطاف حسین نے گورنرسندھ اوروزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیاکہ کراچی میں روز روزاحتجاجی ریلیوں سے شہرمیں ٹریفک کے مسائل اورشہریوں کوپہنچنے والی پریشانیوں کے پیش نظر کراچی میں احتجاج کیلیے کوئی ایک جگہ مخصوص کردی جائے اورباقی سارے شہرمیں جلوسوں اور ریلیوں پر پابندی عائدکردی جائے۔اس موقع پرفاروق ستار ، شاہد لطیف ،رضا ہارون، حیدرعباس رضوی،وسیم اختر، کشور زہرا،سیدسرداراحمدبھی موجودتھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں