افغانستان میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے ہیں ڈی جی ملٹری آپریشنز

پاک فوج فائرنگ دہشگردحملوں کے جواب میں کرتی ہے،معاملہ تسلسل کیساتھ افغان حکام کیساتھ شیئرکیا جاچکا،میجرجنرل اشفاق ندیم

پاک فوج فائرنگ دہشگردحملوں کے جواب میں کرتی ہے،معاملہ تسلسل کیساتھ افغان حکام کیساتھ شیئرکیا جاچکا،میجرجنرل اشفاق ندیم، فوٹو : ایکسپیرس

پاکستان اور افغانستان کی افواج نے پاک افغان سرحد پر تعاون اور باہمی رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔


جبکہ پاک فوج نے افغانستان میں راکٹ حملوں کا تاثر رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ دراندازی کا مسئلہ افغانستان کے صوبوں کنڑ اور نورستان میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں سے پیدا ہورہا ہے ، پاک فوج تب فائرنگ کرتی ہے جب سرحدی دیہات اور فوجی چوکیوں پر ان محفوظ ٹھکانوں سے دہشت گرد حملہ کرتے ہیں ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق افغان نیشنل آرمی کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز میجر جنرل افضل امان کی قیادت میں افغان آرمی کے وفد نے بدھ کو جی ایچ کیو راولپنڈی کا دورہ کیا اور پاک فوج کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز میجر جنرل اشفاق ندیم کے ساتھ ملاقات کی، پاک فوج نے پاک افغان بارڈر کی صورتحال پر غور کیلیے افغان فوجی وفد کو دورے کی دعوت دی تھی ۔

ملاقات کے دوران پاکستان کی جانب سے افغانستان میں مبینہ کراس بارڈر آرٹلری فائرنگ کے معاملے پر تفصیل کیساتھ گفتگو کی گئی ۔ افغان وفد کو بتایا گیا کہ مسئلہ افغانستان کے صوبوں کنڑ اور نورستان میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں سے پیدا ہورہا ہے اور یہ معاملہ تسلسل کیساتھ افغان حکام کے ساتھ شیئر کیا جاچکا ہے ۔ ملاقات کے دوران پاک افغان بارڈر کے دیگر متعلقہ امور بھی زیرغورآئے ۔ میجر جنرل اشفاق ندیم نے ملاقات کیلیے دورے کی دعوت قبول کرنے پر افغان وفد کا شکریہ اداکیا ۔ دونوں وفود نے ایسے دوطرفہ رابطوں کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا ۔
Load Next Story