فلسطین میں اسرائیلی مظالم جاری بیت اللحم میں گاؤں دوسری بار مسمار

گائوں کے راستے بند کر دیے، فلسطینیوں کا احتجاج، شرپسند یہودی نے بچے کو گاڑی سے کچل دیا


این این آئی January 25, 2015
فوجی عدالت سے 2 فلسطینی بھائیوں کو قید وجرمانے کی سزا. فوٹو: فائل

ISLAMABAD: اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر بیت لحم میں عارضی طور پر قائم گائوں کو دوسری مرتبہ مسمار کردیا جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے۔

عینی شاہدین کے مطابق صہیونی فوج نے گائوں کی مسماری سے قبل اس کے تمام داخلی اور خارجی راستے بند کردیے، فلسطینی شہریوں نے صہیونی فوج کی جارحیت کے رد عمل میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور قابض فوج کی گاڑیوں پر پتھرائو کیا ، جوابی کارروائی میں متعدد فلسطینی زخمی ہو گئے، اطلاعات کے مطابق صہیونی فوج کی جانب سے بیت اللحم کے علاقے دوار اور گوش عتصیون یہودی کالونی کے قریب فلسطینی شہریوں نے شہید فلسطینی زیاد ابوعین کی یاد میں ایک بستی بنا رکھی تھی جسے چند روز قبل مسمار کردیا گیا تھا، فلسطینی شہریوں نے بستی کے خیمے دوبارہ تعمیر کیے تھے جنھیں گزشتہ روز قابض فوج نے دوبارہ مسمار کر ڈالا، مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر طولکرم میں شرپسند یہودی نے گاڑی راہ چلتے 5 سالہ فلسطینی بچے پر چڑھا دی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگیا۔

بچے کی شناخت نبیل محمود کے نام سے کی گئی ہے، علاوہ ازیں اسرائیلی فوجی عدالت نے جنین سے تعلق رکھنے والے 2 سگے بھائیوں 20 سالہ محمد اور 24 سالہ احمد طالب ابوبکر کو قید و جرمانے کی سزا سنا دی، احمد ابو بکر کو27 ماہ قید اور 4000 شیکل جرمانے کی سزا کا حکم دیا گیا جبکہ اس کے بھائی محمد کو ڈیڑھ سال قید اور 5000 شیکل جرمانہ کیا گیا، دونوں پر سیکیورٹی کے مسائل پیدا کرنے کے جعلی الزامات عائد کیے گئے ہیں، علاوہ ازیں تل ابیب میں ھشارون کے مقام پر ایک کار میں پراسرار دھماکے کے نتیجے میں ایک یہودی ہلاک اور بیٹی شدید زخمی ہو گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔