ممبئی حملہ کیسدفاعی فیس اہلکاروں کے لواحقین کو دینی چاہیےعدالت

سپریم کورٹ کا فیصلہ قابل ستائش ہے، رقم عطیہ کردوںگی، اہلیہ انکائونٹر اسپیشلسٹ


Online October 04, 2012
سپریم کورٹ کا فیصلہ قابل ستائش ہے، رقم عطیہ کردوںگی، اہلیہ انکائونٹر اسپیشلسٹ، فوٹو : اے ایف پی

KARACHI: بھارتی سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم اجمل قصاب کے قانونی دفاع پرخرچ ہونے والی 14.5لاکھ روپے کی رقم حملے میں ہلاک کیے جانے والے 18پولیس اہلکاروں کے لواحقین کواد ا کی جانی چاہیے۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق اعلیٰ عدلیہ نے مہاراشٹراحکومت کو سینئیر وکیل راجو رام چندرن کو 11لاکھ روپے جبکہ ا ن کے معاون وکیل گورو اگروال کو 3.5لاکھ روپے فیس کی مد میں اداکرنے کا حکم دیا تھا تاہم دونوں وکلا نے یہ رقم لینے سے انکار کردیا تھا۔ حملے میں ہلاک ہونے والے انکائونٹراسپیشلسٹ وجے سلاسکار کے اہلیہ سمیتا سلاسکار نے کہا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو سراہتی ہیں تاہم وہ یہ رقم خیراتی کاموں کے لیے عطیہ کردیں گی۔

دریں اثنابھارتی ہندوانتہا پسند تنظیم شیوسینا نے صدر پرنب مکھرجی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ممبئی حملوں کے مرکزی ملزم اجمل قصاب کی طرف سے رحم کی اپیل 24گھنٹوں کے اندر مسترد کردیںیہ بات پارٹی ترجمان نیلم گورہے نے ایک بھارتی خبررساں ادارے کوانٹرویو میں کہی ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں قصاب کی طرف سے رحم کی اپیل بھی مسترد ہوچکی ہے لہذا صدربھی رحم کی اپیل مسترد کردیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں