کراچی اسٹاک مارکیٹ نئے ریکارڈ بنانے کا سلسلہ جاری رہا
کاروباری تیزی کے سبب سرمائے کے حجم میں 29 ارب سے زائد روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا
کراچی اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ کاروباری ہفتے کے دوران بھی نئے ریکارڈ بننے کا سلسلسہ جاری رہا۔
کاروباری تیزی کے سبب سرمائے کے حجم میں 29 ارب سے زائد روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ کے ایس ای 100 انڈیکس 34414 پوائنٹس کے تاریخی سطح کو چھونے کے بعد 34000 پوائنٹس کی نئی ریکارڈ سطح پر بند ہوا۔ کاروبار کے لحاظ سے جہانگیر صدیق کمپنی، پی آئی اے، بائیکو پیٹرولیم، کے الیکٹرک، پاک الیکٹرون، میپل لیف سیمنٹ، جہانگیر صدیق کمپنی، ہم نیٹ ورک، فوجی فرٹیلائزر، لافارج پاک، لوٹے کیمیکل اور ڈسکون کیمیکل سرفہرست رہے۔ کراچی اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ کاروباری ہفتے کے دوران کاروبار کا آغاز تیزی کے ساتھ ہوا۔
سرمایہ کار منافع بخش شعبوں کے حصص کی خریداری میں سرگرم دکھائی دیے جس کے باعث ٹریڈنگ کے دوران اور کے ایس ای 100 انڈیکس 34000 پوائنٹس کی ریکارڈ سطح کو عبور کرتا ہوا 34414.30 پوائنٹس پر جا پہنچا تاہم انسٹی ٹیوشنز اور بروکریج ہائوسز کی جانب سے منافع کی خاطر فروخت کادبائو کی وجہ سے دو روزہ مندی کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس 302.91 پوائنٹس کم ہو گیا۔ غیر ملکی اور ملکی بڑے سرمایہ کاروں کی مارکیٹ میں دلچسپی برقرار رہنے سے مجموعی طور پر تیزی کا رجحان دیکھا گیا۔
کراچی اسٹاک مارکیٹ کی ہفتے وار رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس میں 240.15 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد انڈیکس 33786.44 پوائنٹس سے بڑھ کر 34026.59 پوائنٹس پر بند ہوا۔ اسی طرح 304.88 پوائنٹس کے اضافے سے کے ایس ای 30 انڈیکس 21799.48 پوائنٹس سے بڑھ کر 22104.36 پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 24446.87 پوائنٹس سے بڑھ کر 24544.87 پوائنٹس پر جا پہنچا۔
تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 29 ارب 84 کروڑ 14 لاکھ 35 ہزار 183 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 77 کھرب 10 ارب 52 کروڑ 49 لاکھ 47 ہزار 430 روپے سے بڑھ کر 77 کھرب 40 ارب 36 کروڑ 63 لاکھ 82 ہزار 613 روپے ہوگیا۔
گزشتہ ہفتے جمعہ کو کم سے کم کاروباری لین دین 22 کروڑ 72 لاکھ شیئرز رہا اس روز ٹریڈنگ ویلیو بھی 13 ارب روپے تک محدود دیکھا گیا جبکہ بدھ کو زیادہ سے زیادہ کاروباری لین دین 35 کروڑ 54 لاکھ شیئرز ریکارڈ ہوا اور ٹریڈنگ ویلیو 21 ارب روپے کی سطح پر دیکھا گیا۔مارکیٹ میں مجموعی طور پر 1953 کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 806 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 1055 میں کمی اور 92 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
کاروباری تیزی کے سبب سرمائے کے حجم میں 29 ارب سے زائد روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ کے ایس ای 100 انڈیکس 34414 پوائنٹس کے تاریخی سطح کو چھونے کے بعد 34000 پوائنٹس کی نئی ریکارڈ سطح پر بند ہوا۔ کاروبار کے لحاظ سے جہانگیر صدیق کمپنی، پی آئی اے، بائیکو پیٹرولیم، کے الیکٹرک، پاک الیکٹرون، میپل لیف سیمنٹ، جہانگیر صدیق کمپنی، ہم نیٹ ورک، فوجی فرٹیلائزر، لافارج پاک، لوٹے کیمیکل اور ڈسکون کیمیکل سرفہرست رہے۔ کراچی اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ کاروباری ہفتے کے دوران کاروبار کا آغاز تیزی کے ساتھ ہوا۔
سرمایہ کار منافع بخش شعبوں کے حصص کی خریداری میں سرگرم دکھائی دیے جس کے باعث ٹریڈنگ کے دوران اور کے ایس ای 100 انڈیکس 34000 پوائنٹس کی ریکارڈ سطح کو عبور کرتا ہوا 34414.30 پوائنٹس پر جا پہنچا تاہم انسٹی ٹیوشنز اور بروکریج ہائوسز کی جانب سے منافع کی خاطر فروخت کادبائو کی وجہ سے دو روزہ مندی کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس 302.91 پوائنٹس کم ہو گیا۔ غیر ملکی اور ملکی بڑے سرمایہ کاروں کی مارکیٹ میں دلچسپی برقرار رہنے سے مجموعی طور پر تیزی کا رجحان دیکھا گیا۔
کراچی اسٹاک مارکیٹ کی ہفتے وار رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس میں 240.15 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد انڈیکس 33786.44 پوائنٹس سے بڑھ کر 34026.59 پوائنٹس پر بند ہوا۔ اسی طرح 304.88 پوائنٹس کے اضافے سے کے ایس ای 30 انڈیکس 21799.48 پوائنٹس سے بڑھ کر 22104.36 پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 24446.87 پوائنٹس سے بڑھ کر 24544.87 پوائنٹس پر جا پہنچا۔
تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 29 ارب 84 کروڑ 14 لاکھ 35 ہزار 183 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 77 کھرب 10 ارب 52 کروڑ 49 لاکھ 47 ہزار 430 روپے سے بڑھ کر 77 کھرب 40 ارب 36 کروڑ 63 لاکھ 82 ہزار 613 روپے ہوگیا۔
گزشتہ ہفتے جمعہ کو کم سے کم کاروباری لین دین 22 کروڑ 72 لاکھ شیئرز رہا اس روز ٹریڈنگ ویلیو بھی 13 ارب روپے تک محدود دیکھا گیا جبکہ بدھ کو زیادہ سے زیادہ کاروباری لین دین 35 کروڑ 54 لاکھ شیئرز ریکارڈ ہوا اور ٹریڈنگ ویلیو 21 ارب روپے کی سطح پر دیکھا گیا۔مارکیٹ میں مجموعی طور پر 1953 کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 806 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 1055 میں کمی اور 92 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔