ابراہیم حیدریجنریٹر میں آگ لگنے سے خاتون سمیت 3 افراد جھلس گئے
لوڈشیڈنگ کے دوران چلتے جنریٹر میں ایندھن ڈالتے ہوئے اچانک آگ بھڑک اٹھی
ابراہیم حیدری میں جنریٹر میں آگ لگنے سے خاتون اور اس کا شیر خوار بیٹا سمیت 3 افراد جھلس کر زخمی ہو گئے۔
مشتعل افراد نے ہنگامہ آرائی کے دوران کے ای ایس سی کے دفتر میں توڑ کی جبکہ عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ گاڑیوں پر پتھراؤ کر کے ٹریفک معطل کرا دیا ۔ تفصیلات کے مطابق ابراہیم حیدری کے علاقے میں واقع ماہی گیروں کی بستی مل پاڑہ میں ایک گھر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے دوران چلتے جنریٹر میں ایندھن ڈالتے ہوئے اچانک آگ بھڑکنے سے 30 سالہ ذکیہ زوجہ انور اس کا شیر خوار بیٹا ایک سالہ سمیر اور انور کا رشتے دار 25 سالہ شاہد ولد عباس جھلس کر زخمی ہو گئے جنہیں طبی امداد کے لیے سول اسپتال کے برنس وارڈ پہنچایا گیا۔
سول اسپتال کے ایم ایل او ڈاکٹر آفتاب چنڑ نے بتایا کہ جھلسنے والا شاہد 100 فیصد جبکہ ذکیہ اور اس کا بیٹا 60 ساٹھ فیصد جھلس گئے ہیں تینوں کی حالت انتہائی تشویشناک ہے ، خاتون کے جھلسنے کے بعد مل پاڑہ بستی کے رہائشی ماہی گیر بڑی تعداد میں احتجاج کرتے ہوئے بلوچ پاڑہ کے قریب واقع کے ای ایس سی کے آفس پہنچ گئے اور پتھراؤ شروع کر دیا جبکہ متعدد افراد نے آفس کے اندر داخل ہو کر فرنیچر اور دیگر سامان کو توڑ دیا اور وہاں موجود عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا ، مشتعل مظاہرین نے سڑک پر پتھراؤ کر کے متعدد گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے اسی دوران علاقے کی بجلی بحال کر دی گئی جس پر مظاہرین منتشر ہو گئے۔
مشتعل افراد نے ہنگامہ آرائی کے دوران کے ای ایس سی کے دفتر میں توڑ کی جبکہ عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ گاڑیوں پر پتھراؤ کر کے ٹریفک معطل کرا دیا ۔ تفصیلات کے مطابق ابراہیم حیدری کے علاقے میں واقع ماہی گیروں کی بستی مل پاڑہ میں ایک گھر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے دوران چلتے جنریٹر میں ایندھن ڈالتے ہوئے اچانک آگ بھڑکنے سے 30 سالہ ذکیہ زوجہ انور اس کا شیر خوار بیٹا ایک سالہ سمیر اور انور کا رشتے دار 25 سالہ شاہد ولد عباس جھلس کر زخمی ہو گئے جنہیں طبی امداد کے لیے سول اسپتال کے برنس وارڈ پہنچایا گیا۔
سول اسپتال کے ایم ایل او ڈاکٹر آفتاب چنڑ نے بتایا کہ جھلسنے والا شاہد 100 فیصد جبکہ ذکیہ اور اس کا بیٹا 60 ساٹھ فیصد جھلس گئے ہیں تینوں کی حالت انتہائی تشویشناک ہے ، خاتون کے جھلسنے کے بعد مل پاڑہ بستی کے رہائشی ماہی گیر بڑی تعداد میں احتجاج کرتے ہوئے بلوچ پاڑہ کے قریب واقع کے ای ایس سی کے آفس پہنچ گئے اور پتھراؤ شروع کر دیا جبکہ متعدد افراد نے آفس کے اندر داخل ہو کر فرنیچر اور دیگر سامان کو توڑ دیا اور وہاں موجود عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا ، مشتعل مظاہرین نے سڑک پر پتھراؤ کر کے متعدد گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے اسی دوران علاقے کی بجلی بحال کر دی گئی جس پر مظاہرین منتشر ہو گئے۔