تھر میں حکومتی غفلت نے مزید 2 بچوں کی جان لے لی
واں ماہ غذائی قلت، غربت اور صحت کی سہولیات کی عدم فراہمی سے دم توڑنے والوں کی تعداد 79 ہوگئی ہے۔
قحط زدہ تھر پارکر میں حکومتی غفلت نے مزید 2 بچوں کی جان لے لی جس کے بعد رواں ماہ غذائی قلت، غربت اور صحت کی سہولیات کی عدم فراہمی سے دم توڑنے والوں کی تعداد 79 ہوگئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تھر پارکر کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر مٹھی کے سول اسپتال میں 7 ماہ کا ساگر مکیش اور اسلام کوٹ میں ڈیڑھ ماہ کا بچہ غذائی قلت کا شکار ہوکر زندگی کی بازی ہار گیا۔ رواں ماہ غذائی قلت، غربت اور بنیادی صحت کی سہولیات کی عدم فراہمی کے باعث دم توڑنے والوں کی تعداد 79 ہوگئی ہے جن میں 76 بچے ہیں۔
معصوم بچوں کی اموات میں اضافے کے باوجود صوبائی حکومت اور مقامی انتظامیہ کی بے حسی برقرار ہے اور گندم کی تقسیم کا پانچواں مرحلہ ڈھائی ماہ بعد بھی مکمل نہیں ہوسکا۔
دوسری جانب ادھر بنیادی مرکز صحت بھکووٴ میں معصوم بچوں کو زائد المیعاد ویکسین دینے والے ڈاکٹر اور دو ویکسینیٹرز کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے باوجود انہیں اب تک گرفتار نہ کیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تھر پارکر کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر مٹھی کے سول اسپتال میں 7 ماہ کا ساگر مکیش اور اسلام کوٹ میں ڈیڑھ ماہ کا بچہ غذائی قلت کا شکار ہوکر زندگی کی بازی ہار گیا۔ رواں ماہ غذائی قلت، غربت اور بنیادی صحت کی سہولیات کی عدم فراہمی کے باعث دم توڑنے والوں کی تعداد 79 ہوگئی ہے جن میں 76 بچے ہیں۔
معصوم بچوں کی اموات میں اضافے کے باوجود صوبائی حکومت اور مقامی انتظامیہ کی بے حسی برقرار ہے اور گندم کی تقسیم کا پانچواں مرحلہ ڈھائی ماہ بعد بھی مکمل نہیں ہوسکا۔
دوسری جانب ادھر بنیادی مرکز صحت بھکووٴ میں معصوم بچوں کو زائد المیعاد ویکسین دینے والے ڈاکٹر اور دو ویکسینیٹرز کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے باوجود انہیں اب تک گرفتار نہ کیا گیا۔