ایندھن کا بحران پاکستانی کریڈٹ ساکھ پر اثرانداز ہورہا ہے موڈیز

پاکستان کی ریٹنگ کا آؤٹ لک گزشتہ سال منفی سے مستحکم کیے جانے کی اہم وجہ ڈھانچہ جاتی اصلاحات تھیں، ریٹنگ فرم


AFP January 27, 2015
پاکستان کی ریٹنگ کا آؤٹ لک گزشتہ سال منفی سے مستحکم کیے جانے کی اہم وجہ ڈھانچہ جاتی اصلاحات تھیں، ریٹنگ فرم۔ فوٹو: فائل

بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے کہا ہے کہ پاکستان میں جاری ایندھن کے بحران کی وجہ سے بجلی کی فراہمی صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے جس سے اس کی کریڈٹ ساکھ اور آئی ایم ایف کی جانب سے دیے گئے اہم اصلاحی اہداف پورا کرنے کے لیے اس کی صلاحیت بھی متاثر ہو سکتی ہے۔

گزشتہ روز جاری ایک رپورٹ میں موڈیز نے کہاکہ ڈھانچہ جاتی اشوز سے نمٹنے بغیر سرکلرڈیٹ کا باعث توانائی کی بڑھتی ہوئی درآمدات پاکستانی بجٹ اور ادائیگیوں کے توازن پر مزید دبائو ڈالے گی جو کریڈٹ (ریٹنگ) کیلیے منفی ہے، ایندھن کی قلت سرکاری ڈسٹری بیوشن کمپنیوں اور فیول امپورٹر پی ایس او کی مالی پوزیشن پر دبائو کی بھی عکاسی ہے اور یہ آئی ایم ایف کے ساتھ طے فنانشل سپورٹ پروگرام کے تحت اس شعبے میں اصلاحات پر اب تک ہونے والی پیشرفت کے لیے بھی دھچکہ ہے۔

ریٹنگ فرم نے کہاکہ پاکستان کی ریٹنگ کا آؤٹ لک گزشتہ سال منفی سے مستحکم کیے جانے کی اہم وجہ ڈھانچہ جاتی اصلاحات تھیں۔ موڈیز نے کہاکہ نوازشریف حکومت اب تک توانائی بحران کا پالیسی حل فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے اور تیل کی درآمدات میں اضافے سے صرف مالیاتی بوجھ میں اضافہ ہوگا، حکومت کا بجٹ خسارے کا مالی سال 2015میں ہدف 4.7 فیصد سے کم کر کے 4.5 فیصد پر لانے میں بجلی کے نرخوں میں ایڈجسٹمنٹس میں تاخیر اور ٹیکس وصولیوں سے متعلق قانونی چیلجنز کی وجہ سے پہلے ہی رکاوٹ آ رہی ہے، ایندھن کی درآمدات میں اضافے سے درآمدی بل مزید بڑھے گا، اس وقت مجموعی درآمدات میں فیول امپورٹ کا حصہ 35فیصد ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں