ایئرپورٹ حملہ کیس 3 ملزمان پر 31 جنوری کو فرد جرم عائد کی جائے گی

ملا فضل اللہ سمیت 8ملزمان کو اشتہاری قرار دیے جانے کی رپورٹ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کردی گئی


Staff Reporter January 27, 2015
استغاثہ کے مطابق ملزمان پر الزام ہے کہ وہ 8اور 9جون 2014کی درمیانی شب اولڈ ائیر پورٹ پر ہونے والے حملے میں ملوث تھے۔ فوٹو: اے ایف پی/ فائل

پولیس نے سانحہ ایئر پورٹ حملہ کیس میں نامزد مفرور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے امیر ملا فضل اللہ ،ترجمان شاہد اللہ شاہد، سمیت 8 ملزمان کو اشتہاری قرار دیے جانے کی رپورٹ دہشت گردی کی عدالت میں پیش کردی۔

عدالت نے گرفتار3 ملزمان سرمد صدیقی ، محمد ندیم عرف برگر اورآصف ظہیرٖ کو مقدمے کی نقول فراہم کردی،31جنوری کو فرد جرم عائد کی جائیگی، پیر کو مقدمے کے تفتیشی افسر نے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج بشیر احمد کھوسو کی عدالت میں پیش ہوئے اور فاضل عدالت کو آگاہ کیا کہ عدالتی حکم پر مقدمہ میں نامزد مفرور ملزمان کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے امیر ملا فضل اللہ اور ترجمان شاہد اللہ شاہد، ملک ممتاز اعوان، عاصم شریف، اختر پلمبر، اقبال ٹھیکیدار،عبداللہ بلوچ اورعبدالرشید صدیقی کے خلاف 87 اور 88 سی آر پی سی (جائیداد کی ضبطی اور اشتہاری قرار دینے) کے تحت کارروائی کردی گئی ہے۔

ملزمان کی تصاویر اخبارات میں شائع کردی گئی اور ملزمان کی منقولہ و غیر منقولہ جائیداد کی تفصیل موصول نہیں ہوئی اور متعلقہ اداروں نے بھی کوئی جائیداد سے متعلق رپورٹ نہیں دی، عدالت نے مفرور ملزمان کے لائف وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مستقبل قریب میں جب بھی مفرور ملزمان ملے تو انھیں فوری گرفتار کیا جائے اور گرفتار ملزمان کو مقدمہ کی نقول فراہم کردی، تینوں ملزمان پر 31جنوری کو فرد جرم عائد کی جائے گی، استغاثہ کے مطابق ملزمان پر الزام ہے کہ وہ 8اور 9جون 2014کی درمیانی شب اولڈ ائیر پورٹ پر ہونے والے حملے میں ملوث تھے اور ایئر پورٹ حملے میں رینجر، پولیس اور اے ایس ایف اہلکاروں سمیت 26 افراد ہلاک اور35افراد زخمی ہوئے تھے جبکہ 10دہشت گرد بھی مارے گئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔