یہ لوچ یہ آہنگ یہ تیزی کے نظارے

لندن اولمپکس 2012: جمناسٹکس کے مقابلے

لندن اولمپکس 2012: جمناسٹکس کے مقابلے : فوٹو ایکسپریس

جمناسٹکس کے شائقین کی نظریں مشرقی لندن میں گرین وچ ایرینا میں جدید ترین سہولیات سے مزّین جمناسٹک ہال پر لگی ہوئی ہیں، جہاں جولائی/ اگست میں منعقد ہونے والے 30 ویں اولمپک گیمز میں جمناسٹکس کے آرٹسٹک ایونٹس اور ٹریمیولین کے مقابلے منعقد ہوں گے، جب کہ ردھمک جمناسٹک ایونٹس ویمبلے ہال میں دیکھے جاسکیں گے۔ ایتھلیٹکس اور تیراکی کی طرح جمناسٹکس بھی جدید اولمپکس کے آغاز سے باقاعدہ ان کا حصّہ ہے۔ شائقین جمناسٹکس کے تقریباً تمام ایونٹس میں جوش وخروش کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

لندن اولمپکس میں جمناسٹکس کے 18 ایونٹس کے مقابلے پروگرام کا حصّہ ہیں۔ مرد جمناسٹس 9 ایونٹس میں حصّہ لیں گے، جب کہ خواتین جمناسٹس کے لیے بھی 9 ایونٹس میں مقابلے ہوں گے۔ مرد جمناسٹس کے لیے ٹیم کمبائنڈ ایونٹس آل رائونڈ مقابلے (اس ایونٹ میں ایک ملک سے چھے جمناسٹس کی ٹیم حصّہ لیتی ہے)۔ انفرادی کمبائنڈ مقابلے (ایونٹس)، فلور ایکسرسائز، پومل ہارس، والٹ کے ایونٹس میں خواتین کے لیے بھی مقابلے ہوتے ہیں، جب کہ رنگس پیرالل بارز اور ہاریزنٹل بارز میں صرف مرد جمناسٹ اور اَن ایون بارز اور بیلنس بیم میں صرف خواتین جمناسٹکس حصّہ لیتی ہیں۔ صرف خواتین کے لیے مخصوص ایونٹس ردھمک جمناسٹکس میں دو ایونٹس انفرادی اور گروپ مقابلے ہوتے ہیں۔ آرٹسٹک جمناسٹکس اور ردھمک جمناسٹکس کے علاوہ اس کی تیسری قسم ٹریمپولین مقابلے ہیں، جن میں مرد اور خواتین کے لیے انفرادی ایونٹس شامل ہیں۔

جدید اولمپکس کے ابتدائی کھیلوں 1896 ایتھنز میں جمناسٹکس کے آٹھ ایونٹس پروگرام کا حصّہ بنے تھے۔ یہ ایونٹس انفرادی اور اجتماعی طور پر جمناسٹکس کے پیرالل بارز انفرادی اور ٹیم مقابلے، پومل ہارس، رنگس، ہاریذنٹل بارز انفرادی اور ٹیم مقابلے اور ہارس والٹ (جو اب صرف والٹ کہلاتا ہے) اور روپ کلائمنگ ٹیم پر مشتمل تھے۔ دوسرے اولمپیاڈ 1900 پیرس میں جمناسٹکس کا صرف ایک ایونٹ، انفرادی آل رائونڈ مقابلے، پہلی بار کھیلوں میں شامل کیا گیا۔ آل رائونڈ ٹیم مقابلے 1904 کے سینٹ لوئی اولمپکس میں کھیلوں کا حصّہ بنے۔ 1908 لندن، 1912 اسٹاک ہوم اور 1920 اینٹ ورپ اولمپکس میں صرف دو ایونٹس آل رائونڈ ٹیم اور آل رائونڈ انفرادی مقابلے کھیلوں میں دیکھے جاسکے۔ 1932 لاس اینجلس گیمز میں جمناسٹکس کا ایک ایونٹ فلور ایکسرسائز بھی اولمپکس میں شامل ہوگیا۔

1928 کے ایمسٹرڈیم اولمپکس میں خواتین جمناسٹکس پہلی بار ایرینا میں جلوہ گر ہوئیں، یہاں صرف ایک ایونٹ، آل رائونڈ ٹیم مقابلے، خواتین جمناسٹس کے لیے رکھا گیا تھا۔ خواتین کے لیے چار سال بعد 1932 لاس اینجلس میں کوئی ایونٹ پروگرام میں شامل نہیں کیا گیا۔

1952 کے ہیلسنکی اولمپک کھیلوں میں خواتین جمناسٹس نے باقاعدہ اپنی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ یہاں پہلی بار ان کے لیے پانچ ایونٹ کھیلوں میں شامل کیے گئے۔ یہ ایونٹس آل رائونڈ انفرادی، فلور ایکسرسائز، ان ایون بارز، بیلنس بیم اور ہارس والٹ (اب یہ صرف والٹ کہلاتا ہے) جب کہ چھٹا ایونٹ آل رائونڈ ٹیم مقابلے تھے۔ خواتین میں ردھمک جمناسٹکس میں انفرادی آل رائونڈ مقابلے 1984 لاس اینجلس میں اور گروپ ایونٹ 1996 اٹلانٹا اولمپکس میں شامل کیے گئے۔ جمناسٹکس کے ٹریمپولین کے مقابلے مرد اور خواتین دونوں کے لیے سڈنی اولمپکس 2000 میں پہلی بار منعقد کیے گئے۔

اولمپکس جمناسٹکس میں سابق سوویت یونین کے جمناسٹس اپنی انتہائی اعلیٰ کارکردگی کی بدولت میڈلز لسٹ پر پہلی پوزیشن پر رہے ہیں۔ یہ جمناسٹس 90 کی دہائی میں سوویت ریاستوں کی علیحدگی کے بعد 1992 کے بارسیلونا اولمپکس میں بطور آزاد ریاستوں کی مشترکہ ٹیم کی شکل میں بھی کارکردگی میں سب سے اوپر رہے۔ 1996 کے اٹلانٹا اولمپکس سے سوویت یونین کی ریاستیں آزاد ممالک کی حیثیت سے اولمپکس میں حصّہ لے رہی ہیں۔ تاہم، اب بھی سوویت یونین کے یہ آزاد ممالک اور خاص طور پر پہلے سوویت یونین اور اب روس کی ٹیم کی حیثیت میں میڈلز کی دوڑ میں بلند ترین سطح پر ہے۔


1956 کے میلبورن اولمپکس سے جاپان نے گولڈ اور سلور میڈلز کے ساتھ ایشیا کو اولمپک جمناسٹکس میں اِن کروایا۔ اب تک جاپانی جمناسٹکس نے اپنی بہترین کارکردگی کی بدولت ایشیا کو میڈلز لسٹ پر دوسرے نمبر پر رکھا ہوا ہے۔ 1984 کے لاس اینجلس اولمپکس سے چینی جمناسٹکس نے بھی ایشیا کی پوزیشن کو اور مستحکم کیا ہے۔ اولمپک جمناسٹکس میں میڈلز حاصل کرنے والے پہلے دس ممالک میں جرمنی، ریاست ہائے متحدہ امریکا، سوئٹزرلینڈ، ہنگری، اٹلی، رومانیہ اور جمہوریہ چیک بھی شامل ہیں۔

جمناسٹکس کے نام ور اولمپک چیمپئن کھلاڑیوں میں سب سے پہلا نام یوکرین کی جمناسٹ لیریسا لیٹینیا کا ہے۔ ان کے علاوہ جاپان کے سوائو کوٹا نے 1968 سے 1976 تک 8 گولڈ، 3 سلور اور ایک برائونز میڈل حاصل کیا۔ روس کے نکولائی انڈریانوف نے 1972 سے 1980 تک 7 گولڈ، 5 اور تین برانز میڈل حاصل کیے۔ روس ہی کے یوریس شیخلین نے 7 گولڈ، 4 سلور اور 2 برائونز میڈلز 1956 سے 1964 کے اولمپیاڈ کے دوران حاصل کیے۔ سابق چیکو سلواکیا کی ویراکیسلاویکا نے 1960 سے 1968 تک 7 گولڈ اور 4 سلور میڈلز جیتے۔ روس کے وکٹر چکرین نے 1952 سے 1956 تک 7 گولڈ، 3 سلور، ایک برائونز میڈل حاصل کیا۔ جاپان کے اکینوری نکامایا نے 1968 اور 1972 کے دوران 6 گولڈ میڈلز، 2 سلور میڈلز اور دو براؤنز میڈل حاصل کیے۔ جاپان ہی کے ٹکاشی اونو نے 1952 سے 1964 تک 5 گولڈ، چار چار سلور اور برائونز میڈل جیتے۔ 1992 بارسیلونا اولمپکس میں وٹولی شٹربو نے 6 گولڈ میڈلز حاصل کیے۔ یہ ایک اولمپکس میں گولڈ میڈلز حاصل کرنے کا کسی جمناسٹ کا نیا ریکارڈ تھا جو قائم ہے۔

جدید اولمپکس کی تاریخ میں اب تک 9 گولڈ میڈلز، پانچ سلور میڈلز اور چار برائونز میڈلز کے ساتھ مجموعی طور پر اٹھارہ میڈلز کی سب سے بڑی تعداد مرد اور خواتین دونوں میں حاصل کرنے والی کھلاڑی جمناسٹ یوکرین کی لیریسا لیٹیننا ہے۔ لیریسا نے 1956 میلبورن، 1960 روم اور 1964 ٹوکیو اولمپکس کے دوران یہ کام یابیاں حاصل کیں۔ 27 دسمبر 1934 کو یوکرین کے شہر کیرسن میں پیدا ہونے والی لیریسا لیٹینیا نے براعظم آسٹریلیا میں منعقد ہونے والے پہلے اور تعداد کے اعتبار سے پندرہویں اولمپیاڈ میں اپنے لازوال اولمپک کیریئر کا آغاز کیا، جہاں اس نے سوویت جمناسٹ کی حیثیت سے جمناسٹکس کے آل رائونڈ (کمبائنڈ) ایونٹ میں اپنی ٹیم کے ساتھ پہلا گولڈ میڈل حاصل کیا۔ لیریسا کا اگلا ہدف انفرادی آل رائونڈ (کمبائنڈ) ایونٹ کا گولڈ میڈل تھا۔ یہ لیریسا کا دوسرا اور سابقہ سوویت خواتین کا اس ایونٹ کا پہلا گولڈ میڈل تھا۔ لیریسا کی تیسری بڑی کام یابی انفرادی ایونٹ، فلور ایکسرسائز میں دیکھنے میں آئی،

جہاں مجموعی طور پر وہ 18.733 پوائنٹس کے ساتھ پہلی پوزیشن پر رہی۔ اپنے کیریئر کا چوتھا گولڈ میڈل اس خوب صورت جمناسٹ نے ایک اور انفرادی ایونٹ ہارس والٹ میں حاصل کیا اور یوں جمناسٹکس میں ایک اولمپکس کی سب سے زیادہ گولڈ میڈلز حاصل کرنے والی جمناسٹ بن گئی۔ وہ مجموعی طور پر ہالینڈ کی شہرۂ آفاق ایتھلیٹ فینی بلینکرکون کے 1948 لندن اولمپکس کے چار گولڈ میڈلز کے بعد دوسری خاتون کھلاڑی تھی جس نے یہ کارنامہ انجام دیا۔ لیریسا کے ایک اولمپکس میں چار گولڈ میڈلز کے ریکارڈ کو 1960 روم میں اس کے ہم وطن یورس شیکلن نے، 1964 ٹوکیو میں، سابق چیکوسلواکیہ کی ویرا کا سلوویکا نے، لیریسا کے ایک اور ہم وطن نکولی انڈریانوف نے 1976 مانٹریال میں، رومانیہ کی جمناسٹ جیکاٹرینا نے 1984 کے لاس اینجلس اولمپکس میں ایک اور سابق سوویت جمناسٹ ویلیومیرآرٹینوف نے برابر کیا۔ 1992 بارسلونا میں لیریسا کے سابقہ ہم وطن ویٹولی شربونے چھے گولڈ میڈلز حاصل کرکے چار گولڈ میڈلز کے ریکارڈ کو توڑ دیا تھا۔ لیریسا نے میلبورن اولمپکس چار گولڈ میڈلز کے ساتھ، ایمنسٹریکل بارز میں سلور میڈل اور پوٹیبل اپیریٹس کے ٹیم مقابلوں میں برائونز میڈل بھی حاصل کیا۔ یہ نام ور جمناسٹ یہاں سے 6 میڈلز کے ساتھ گھر لوٹی۔

بلاشبہہ لیریسا میلبورن اولمپکس میں مرد اور خواتین دونوں میں کام یاب ترین جدّت سے بھرپور جمناسٹ بن کر اُبھری تھی۔ جدید جمناسٹکس کی یہ پہلی حقیقی کھلاڑی دو سال بعد اپنے ملک میں ماسکو عالمی جمناسٹکس چیمپئن شپ میں پانچ گولڈ میڈلز حاصل کرنے میں کام یاب ہوئی تھیں۔ 1960 کے روم اولمپک کھیلوں میں ایک ناقابلِ تسخیر دفاعی چیمپئن جمناسٹ لیریسا لیٹینیا کو شائقین نے کئی اور بڑی کام یابیاں حاصل کرتے ہوئے دیکھا۔ لیریسا نے یہاں تقریباً اپنی میلبورن اولمپکس کی کارکردگی کا ایکشن ری پلے پیش کیا۔ اس نے اجتماعی، انفرادی اور فلور ایکسرسائز کے ٹائٹل برقرار رکھے، جب کہ ایمنسٹریکل بارز، بیلنس بیم میں دو سلور میڈل حاصل کیے۔ وہ ہارس والٹ میں ایک برائونز میڈل کی بھی حق دار بنی۔

روم اولمپکس ہی 3 گولڈ، 2 سلور اور ایک برائونز میڈل نے لیریسا کے میڈلز اکائونٹ کو اور مستحکم کیا۔ اولمپکس کھیلوں کا انعقاد پہلی بار 1964 میں ایشیا میں ہوا، جب اٹھارہویں اولمپیاڈ جاپان کے صدر مقام ٹوکیو میں منعقد ہوئے۔ جمناسٹکس کے مقابلوں میں اس بار بھی شائقین کی نظریں لیریسا لیٹینا پر مرکوز تھیں، لیکن اس بار لیریسا کے مدمقابل سابقہ چیکوسلواکیا کی اُبھرتی ہوئی جمناسٹ ویرا کاسلویکا نے لیریسا کو آسانی سے میدان نہیں مارنے دیا۔ ویرا نے 1960 روم میں کمبائنڈ (ٹیم) اور انفرادی (کمبائنڈ) ایونٹس میں دو سطور میڈلز حاصل کے لیے، لیریسا ٹوکیو میں کمبائنڈ ٹیم گولڈ میڈل برقرار رکھنے میں کامیاب رہی۔ تاہم انفرادی کمبائنڈ ایونٹ میں ویرا کاسلویکا نے لیریسا کو پوائنٹس ٹیبل پر پیچھے کرتے ہوئے سلورمیڈل تک محدود کردیا اور خود پہلے گولڈ میڈل کی حق دار بنی۔ لیریسا اور ویرا کی برتری کی کشمکش جمناسٹکس کے دیگر ایونٹس میں بھی جاری رہی،

لیریسا نے ٹوکیو اولمپکس کا اپنا دوسرا گولڈ میڈل اپنے مکمل گرفت والے ایونٹ فلور ایکسر سائز میں حاصل کیا۔ 19.675 پوائنٹس کے ساتھ لیریسا کا یہ اس ایونٹ مسلسل تیسرا گولڈ میڈل تھا۔ لیریسا لیٹینیا کو اولمپک تاریخ میں یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ وہ جمناسٹکس کے کسی بھی انفرادی ایونٹ میں مرد اور خواتین دونوں میں مسلسل تین بار اولمپک ٹائٹل اپنے پاس رکھنے والی واحد جمناسٹ ہے۔ لیریسا نے ایمنسٹریکل بارز اور بیلنس بیم میں برائونز میڈلز کے علاوہ ہارس والٹ کا سلور میڈل بھی حاصل کیا۔ جمناسٹکس کی دنیا کی ملکہ لیریسا لیٹینیا میلبورن اولمپکس 1956 کی سب سے زیادہ گولڈ میڈلز اور مجموعی طور پر پانچ میڈلز حاصل کرنے والی کھلاڑی قرار پائی وہ 1960 روم میں سات میڈلز کے ساتھ خواتین میں سب سے اوپر رہی۔
Load Next Story