وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر داخلہ چوہدری نثار کا ایم کیوایم کے کارکن کے قتل کا نوٹس
ایم کیوایم کے کارکن سہیل احمد کے قتل کی تحقیقات کے لئے ڈی آئی جی ساؤتھ کی سربراہی میں 6 رکنی کمیٹی تشکیل دیدی گئی
وزیر اعظم نواز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے ایم کیو ایم کے کارکن کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرلی جب کہ ایڈیشنل آئی جی کراچی نے واقعے کی تحقیقات کے لئے پولیس کی کمیٹی بھی تشکیل دے دی۔
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے سہیل احمد کے قتل پر ایم کیو ایم سے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ماورائے آئین کسی کارروائی کی اجازت نہیں دی جائے گی جب کہ انہوں نے قتل کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ سے رپورٹ بھی طلب کرلی۔
وزیر اعظم نواز شریف نے بھی کارکن سہیل احمد کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما سینیٹر بابر غوری سے ٹیلی فونک گفتگو میں واقعے کی تفصیلات معلوم کیں اور انہیں کارکن کے ماورائے عدالت قتل میں ملوث پولیس اہلکاروں سے سختی سے نمٹنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے متعلقہ اداروں سے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کرلی۔
دوسری جانب پولیس ترجمان کے مطابق ایم کیو ایم کے کارکن سہیل احمد کے قتل کی تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی جس کی سربراہی ڈی آئی جی ساؤتھ کریں گے جب کہ کمیٹی میں ایس ایس پی سٹی اور ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ بھی شامل ہوں گے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ سہیل احمد 15 دسمبر 2014 کو بہادر آباد کے علاقے سے لاپتا ہوئے اور ان کی گمشدگی کا مقدمہ تھانہ بہادر آباد میں درج ہے۔
واضح رہے کہ ایم کیوایم نے کارکن کے قتل کے خلاف کل سندھ بھر میں یوم سوگ کا اعلان کیا ہے، ایم کیوایم کا کہنا تھا کارکن سہیل احمد کو سادہ لباس پہنے افراد اٹھا کر لے گئے اور ان کی گولی لگی لاش موچکو تھانے کی حدود سے برآمد ہوئی۔
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے سہیل احمد کے قتل پر ایم کیو ایم سے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ماورائے آئین کسی کارروائی کی اجازت نہیں دی جائے گی جب کہ انہوں نے قتل کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ سے رپورٹ بھی طلب کرلی۔
وزیر اعظم نواز شریف نے بھی کارکن سہیل احمد کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما سینیٹر بابر غوری سے ٹیلی فونک گفتگو میں واقعے کی تفصیلات معلوم کیں اور انہیں کارکن کے ماورائے عدالت قتل میں ملوث پولیس اہلکاروں سے سختی سے نمٹنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے متعلقہ اداروں سے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کرلی۔
دوسری جانب پولیس ترجمان کے مطابق ایم کیو ایم کے کارکن سہیل احمد کے قتل کی تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی جس کی سربراہی ڈی آئی جی ساؤتھ کریں گے جب کہ کمیٹی میں ایس ایس پی سٹی اور ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ بھی شامل ہوں گے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ سہیل احمد 15 دسمبر 2014 کو بہادر آباد کے علاقے سے لاپتا ہوئے اور ان کی گمشدگی کا مقدمہ تھانہ بہادر آباد میں درج ہے۔
واضح رہے کہ ایم کیوایم نے کارکن کے قتل کے خلاف کل سندھ بھر میں یوم سوگ کا اعلان کیا ہے، ایم کیوایم کا کہنا تھا کارکن سہیل احمد کو سادہ لباس پہنے افراد اٹھا کر لے گئے اور ان کی گولی لگی لاش موچکو تھانے کی حدود سے برآمد ہوئی۔