افغانستان کو برآمدات کے ریفنڈ کلیمز پر دستی کارروائی کا حکم

اسٹیل سیکٹر کے کلیمز بھی ای آر ایس کے ذریعے پراسیس نہ کیے جائیں، ایف بی آر

ویڈیو لنک اجلاس میں آر ٹی اوز کو پوسٹ ریفنڈ اسکروٹنی اور خصوصی سیل کے قیام کی بھی ہدایت۔ فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے تمام ماتحت اداروں کو اسٹیل سیکٹر اور افغانستان کیلیے برآمدات پر سیلز ٹیکس ریفنڈ کلیمز تیز ترین ریفنڈ سسٹم (ای آر ایس) کے ذریعے پراسیس کرنے سے روک کر مینوئلی پراسیس کرنے کی ہدایت کردی۔

''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق سیلز ٹیکس ریفنڈ کلیمز نمٹانے سے متعلقہ معاملات کا جائزہ لینے سے متعلق ویڈیو لنک کے ذریعے ہونے والے گزشتہ اجلاس میں ڈائریکٹر کمپیوٹرائزڈ رسک بیسڈ ایویلیو ایشن آف سیلز ٹیکس (سی آر ای ایس ٹی) کی نشاندہی پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اسٹیل سیکٹر اور افغانستان کو برآمدات پر سیلز ٹیکس ریفنڈ کلیمز تیز ترین ریفنڈ سسٹم (ای آر ایس) کے ذریعے پراسیس نہیں کیے جائیں گے بلکہ مینوئلی پراسیس کیے جائیں گے۔


اجلاس میں ڈائریکٹر کریسٹ نے شرکا کو بتایا کہ ایس آر او 490 کو ٹیکس دہندگان کی جانب سے انکم ٹیکس گوشوارے ای فائل کراتے وقت ریفنڈ چیک کرنے کے سسٹم کے مطابق بنادیا گیا ہے۔ انھوں نے تجویزدی کہ اسٹیل سیکٹر اور افغانستان کوبرآمدات کی بنیاد پر جو سیلز ٹیکس ریفنڈ کلیم کیے جاتے ہیں ان کوای آر ایس کے بجائے مینوئلی پراسیس کیا جائے جس پر ممبر ان لینڈ ریونیو نے تمام ماتحت اداروں کو ان کلیمز کی مینوئل پراسیسنگ یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

اجلاس میں چیف کمشنر آرٹی اوفیصل آباد نے اضافی ریفنڈز کے اجرا کا معاملہ اٹھایا جس پر انہیں ای آر ایس میں بہتری اور بوگس و جعلی ریفنڈ کلیمز روکنے سے متعلق تحریری تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ تمام آرٹی اوز کے چیف کمشنرز کو ای آر ایس کے ذریعے جاری کیے جانے والے سیلز ٹیکس ریفنڈز کی پوسٹ ریفنڈ اسکروٹنی کو بھی یقینی بنانے کی ہدایات کی گئیں اور کہاگیاکہ اس کے لیے 12 دسمبر 2014 کو لیٹر نمبر 3(20)ST-L&P/2014-169665 کے ذریعے جاری کردہ اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) پر مکمل طور پر عملدرآمد کیا جائے، تمام چیف کمشنرز کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے ہر آر ٹی او میں خصوصی سیل کے قیام کو بھی یقینی بنایا جائے۔
Load Next Story