الطاف حسین یونیورسٹی نام سے کیا ہوتا ہے زمین تو سندھ حکومت نے ہی دی ہے قائم علی شاہ

ایم کیوایم سے آصف زرداری کا کوئی ٹیلیفونک رابطہ نہیں ہوا، وزیراعلیٰ سندھ


Nama Nigar January 29, 2015
پیپلزپارٹی میں کوئی دھڑے بندی نہیں ہورہی،روہڑی کینال کے پائلٹ پروجیکٹ اورسی سی ٹاپک کے افتتاحی تقریب سے خطاب،میڈیا سے گفتگو۔ فوٹو: فائل

وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ نام سے کیا ہوتا ہے حیدرآباد میں''الطاف حسین یونیورسٹی'' کے لیے زمین توسندھ حکومت نے ہی دی ہے، سندھ حکومت ملز مالکان کو پابند کرے گی کہ گنے کے مقررکردہ 182 روپے فی من آبادگاروں کو دیے جائیں، پیپلزپارٹی میں کوئی دھڑے بندی نہیں ہو رہی۔

ایم کیوایم سے آصف زرداری کاکوئی ٹیلیفونک رابطہ نہیں ہوا۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے روہڑی کینال کے پائلٹ پروجیکٹ اور سی سی ٹاپک کے افتتاحی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرصوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن، صوبائی وزیرفنانس مراد علی شاہ اوردیگر موجود تھے۔وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کاکہنا تھا کہ سندھ میں گنے کے نرخ مقررکرنے کے حوالے سے ایک کیس سپریم کورٹ میں زیرسماعت ہے لیکن سندھ حکومت نے صوبے میں سندھ ہائیکورٹ کے موجودہ فیصلے کے تحت گنے کی سرکاری قیمت182 روپے فی من مقرر کیے ہیں اور جیسے ہی سپریم کورٹ کی جانب سے کیس کا فیصلہ آیا تو اس کے مطابق گنے کی قیمت مقرر کی جائے گی۔

ایم کیوایم کی سندھ حکومت میں دوبارہ شمولیت کے متعلق سوال پران کاکہنا تھا کہ سیاست میں کوئی بات حرف آخرنہیں ہوتی، تاہم اس وقت ان کی شمولیت کے متعلق وہ کچھ نہیں جانتے۔حیدرآباد میں الطاف حسین یونیورسٹی کے قیام کے متعلق انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے صوبے میں تعلیم کے فروغ کے لیے الطاف حسین یونیورسٹی حیدرآباد کو بہت قیمتی زمین دی ہے۔حیدرآباد میں بنائی جانے والی یونیورسٹی سندھ گورنمنٹ کے تعاون سے بن رہی ہے جوکام تعلیم اور عوام کی بھلائی کیلیے کیا جائے گا سندھ حکومت اس کا ساتھ دے گی۔

مخدوم امین فہیم اور پیر پگارا کی ملاقات کے متعلق انھوں نے کہا کہ امین فہیم پیپلز پارٹی کے صدر ہیں اور ان کی27 دسمبر والی تقریر سب کے سوال کا جواب ہے جس میں انھوں نے واضح کیا تھا کہ پیپلز پارٹی کبھی نہیں چھوڑ سکتیاور پارٹی اپنی قیادت میں مضبوط ہے۔ انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری کی ہدایت پر روہڑی کینال پرچنیسر ریگیولٹر سے سکرنڈ ریگیولیٹر تک پائلٹ پروجیکٹ کے تحت ہونے والے ترقیاتی کاموں کی وجہ سے194کیوبک فٹ پانی کی بچت ہوگی جس سے اطراف کی65 ہزار ایکڑ سے زائد زمین کو پانی کی فراہمی ممکن جبکہ 25 سو ایکڑ سے زائد زمین قابل کاشت ہو سکے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |