ملک میں لینڈ مافیا اور قبضہ گروپ گورنر سے زیادہ طاقتور ہیں چوہدری سرور
پاکستان میں نااصافی بڑھ رہی ہے،قبضہ گروپ سرگرم ہیں اور قاتل دندناتے پھررہے ہیں، مستعفی گورنر پنجاب
مستعفی گورنر پنجاب چوہدری سرور کہتے ہیں کہ وہ گورنر ہوتے ہوئےعوام کی بھلائی کے لئے کام نہیں کرسکے کیونکہ ملک میں لینڈ مافیا اور قبضہ گروپ گورنر سے زیادہ طاقتور ہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ وہ پہلے پاکستانی اور مسلمان ہیں جو رکن پارلیمنٹ بنے، انہیں وہ پہلا برطانوی رکن پارلیمنٹ ہونے کا اعزاز حاصل ہے جس نے قرآن پاک پر اپنا حلف اٹھایا۔ انہوں نے جس ملک میں سیاست کی وہاں کوئی سیاستدان اپنے آپ کو جھوٹا کہلوانا نہیں چاہتا لیکن بدقسمتی سے اس ملک میں سچ کا قحط ہے۔ ان کے دل میں ہمیشہ سے پاکستان کے عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لئے کام کرنے کی آرزو رہی۔ 2013 میں وزیر اعظم نواز شریف نے انہیں گورنر پنجاب بنا کر اعزاز بخشا۔ انہوں نے اپنا عہدہ سنبھالنے کے 4 ماہ بعد ہی اپنا عہدہ چھوڑنے کا کہہ دیا تھا، اس سلسلے میں کئی مرتبہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب سے استعفے کی بات کی تھی۔ ان کے میاں برادران سے تعلقات خراب نہیں ہوئے، اگر وہ جھوٹا ثابت ہوجائیں تو سزا کے لئے تیار ہیں۔
چوہدری سرور نے مزید کہا کہ ان کا خواب تھا کہ وہ پاکستان میں ایسا معاشرہ بنانے کی کوشش کریں گے جہاں انصاف کا بول بالا ہو، حکمرانی کا حق ایک مخصوص طبقے تک محدود نہ ہو لیکن افسوس کی بات ہے کہ پاکستان میں نااصافی بڑھ رہی ہے، ملک میں قبضہ گروپ سرگرم ہیں اور قاتل دندناتے پھررہے ہیں۔ ہمارے ملک میں لینڈ مافیا اور قبضہ گروپ گورنر سے زیادہ طاقتور ہیں۔ بحیثیت گورنر وہ اپنی ذمہ داریاں انجام نہیں دے پایا، وہ اپنے دور میں خصوصی طور پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لئے کچھ بھی نہیں کرسکے، اس لئے انہوں نے گورنر کے عہدے سے استعفے کا فیصلہ کیا، ان کا جینا مرنا پاکستان کے لئے ہے، عہدہ چھوڑنے کے بعد بھی وہ پاکستان نہیں چھوڑیں گے اور گورنرہاؤس سے باہر رہ کر زیادہ بہتر کام کریں گے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ وہ پہلے پاکستانی اور مسلمان ہیں جو رکن پارلیمنٹ بنے، انہیں وہ پہلا برطانوی رکن پارلیمنٹ ہونے کا اعزاز حاصل ہے جس نے قرآن پاک پر اپنا حلف اٹھایا۔ انہوں نے جس ملک میں سیاست کی وہاں کوئی سیاستدان اپنے آپ کو جھوٹا کہلوانا نہیں چاہتا لیکن بدقسمتی سے اس ملک میں سچ کا قحط ہے۔ ان کے دل میں ہمیشہ سے پاکستان کے عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لئے کام کرنے کی آرزو رہی۔ 2013 میں وزیر اعظم نواز شریف نے انہیں گورنر پنجاب بنا کر اعزاز بخشا۔ انہوں نے اپنا عہدہ سنبھالنے کے 4 ماہ بعد ہی اپنا عہدہ چھوڑنے کا کہہ دیا تھا، اس سلسلے میں کئی مرتبہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب سے استعفے کی بات کی تھی۔ ان کے میاں برادران سے تعلقات خراب نہیں ہوئے، اگر وہ جھوٹا ثابت ہوجائیں تو سزا کے لئے تیار ہیں۔
چوہدری سرور نے مزید کہا کہ ان کا خواب تھا کہ وہ پاکستان میں ایسا معاشرہ بنانے کی کوشش کریں گے جہاں انصاف کا بول بالا ہو، حکمرانی کا حق ایک مخصوص طبقے تک محدود نہ ہو لیکن افسوس کی بات ہے کہ پاکستان میں نااصافی بڑھ رہی ہے، ملک میں قبضہ گروپ سرگرم ہیں اور قاتل دندناتے پھررہے ہیں۔ ہمارے ملک میں لینڈ مافیا اور قبضہ گروپ گورنر سے زیادہ طاقتور ہیں۔ بحیثیت گورنر وہ اپنی ذمہ داریاں انجام نہیں دے پایا، وہ اپنے دور میں خصوصی طور پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لئے کچھ بھی نہیں کرسکے، اس لئے انہوں نے گورنر کے عہدے سے استعفے کا فیصلہ کیا، ان کا جینا مرنا پاکستان کے لئے ہے، عہدہ چھوڑنے کے بعد بھی وہ پاکستان نہیں چھوڑیں گے اور گورنرہاؤس سے باہر رہ کر زیادہ بہتر کام کریں گے۔