بلوچستان اس بار بھی جیت گیا

بلوچستان کویہ اعزاز مل گیا ہے کہ ملک بھر میں سب سے پہلے بلدیاتی الیکشن یہاں منعقد ہوئے۔

یہ خوش آیند پیش قدمی ہے اور بلوچستا ن نے اس حقیقت کی تصدیق اپنے عمل سے کی ہے کہ اگر حکومتیں چاہیں تو بلدیاتی الیکشن کسی بھی حالت میں ہوسکتے ہیں۔ فوٹو: فائل

بلدیاتی الیکشن کے آخری مرحلے کے انعقاد کے بعد بلوچستان دیگر صوبوں سے واقعی بازی لے گیا۔بلوچستان کویہ اعزاز مل گیا ہے کہ ملک بھر میں سب سے پہلے بلدیاتی الیکشن یہاں منعقد ہوئے، آخری مرحلے کے الیکشن میں13ماہ بعد کوئٹہ کے میئر، ڈپٹی میئر کے علاوہ ڈسٹرکٹ کونسل کے چیئرمین ڈپٹی چیئرمین سمیت صوبے بھر چار میونسپل کارپوریشنز32 ڈسٹرکٹ کونسلز54میونسپل کمیٹیوں635یونین کونسلز کے725 چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین منتخب کیے گئے ۔


رائے دہی کے اس عمل میں11ہزار کونسلرز نے حصہ لیا جو بلدیاتی الیکشن کے انعقاد سے متعلق بلوچستان حکومت کی کمٹمنٹ کی عکاسی کرتا ہے اور اب ضرورت اس امر کی ہے کہ پنجاب ، سندھ اور خیبر پختونخوا بھی اس کی تقلید کریں تاکہ تمام صوبوں میں بلدیاتی انتخابات امن وامان کے بہتر ماحول میں ہوسکیں اور عوام کے بنیادی مسائل کے حل کو کوششیں ان کی دہلیز سے شروع ہوں ۔خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویزخٹک نے پی ٹی آئی کے کارکنوں سے کہا ہے کہ مئی کے آغاز میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات ہم سب اکٹھے لڑیں گے۔

ادھر تربت، پنجگور اور دوسرے علاقوں میں نیشنل پارٹی، بی این پی عوامی کے امیدوار کامیاب ہوئے جب کہ قلات میں بی این پی مینگل نے بائیکاٹ کیا ۔تاہم یہ خوش آیند پیش قدمی ہے اور بلوچستا ن نے اس حقیقت کی تصدیق اپنے عمل سے کی ہے کہ اگر حکومتیں چاہیں تو بلدیاتی الیکشن کسی بھی حالت میں ہوسکتے ہیں۔
Load Next Story