اوباما انتظامیہ کا افغان طالبان کو دہشت گرد گروپ میں شامل کرنے سے انکار
افغان طالبان دہشتگردی سےملتےجلتے کام کرکےاپناایجنڈاآگےبڑھانےکی کوشش کرتےہیں لیکن انہیں دہشتگردنہیں کہاجاسکتا،وائٹ ہاؤس
امریکی حکومت نے افغان طالبان کو دہشت گرد گروپ تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے جس کے بعد اوباما انتظامیہ کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ارنسٹ نے کہا کہ افغان طالبان دہشت گردی سے ملتے جلتے کام کرکے اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن انہیں دہشت گرد نہیں کہا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ طالبان ایک خطرناک تنظیم ہے لیکن سب سے اہم یہ ہے کہ طالبان اور القاعدہ میں تفریق کی جائے۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے ترجمان کے اس بیان کے بعد اوباما انتظایہ کو حزب اختلاف کی جماعتوں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے جب کہ امریکی تبصرہ نگاروں نے بھی اس حوالے سے وائٹ ہاؤس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ طالبان لوگوں کے گلے کاٹتے ہیں، بسوں اور مارکیٹوں میں بم دھماکے کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود انہیں دہشت گرد نہ کہا جانا مذاق کے علاوہ اور کچھ نہیں اور یہ تفریق حقیقت پسندی کے بجائے سیاسی لگ رہی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ارنسٹ نے کہا کہ افغان طالبان دہشت گردی سے ملتے جلتے کام کرکے اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن انہیں دہشت گرد نہیں کہا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ طالبان ایک خطرناک تنظیم ہے لیکن سب سے اہم یہ ہے کہ طالبان اور القاعدہ میں تفریق کی جائے۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے ترجمان کے اس بیان کے بعد اوباما انتظایہ کو حزب اختلاف کی جماعتوں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے جب کہ امریکی تبصرہ نگاروں نے بھی اس حوالے سے وائٹ ہاؤس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ طالبان لوگوں کے گلے کاٹتے ہیں، بسوں اور مارکیٹوں میں بم دھماکے کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود انہیں دہشت گرد نہ کہا جانا مذاق کے علاوہ اور کچھ نہیں اور یہ تفریق حقیقت پسندی کے بجائے سیاسی لگ رہی ہے۔