بھارت کے توہم پرست معاشرے میں اب بھی زمانہ جاہلیت کی رسمیں دیکھی جاسکتی ہیں اورایسا ہی ایک واقعہ دیکھنے میں آیا ریاست تریپورہ میں جہاں سنگدل باپ نے 10 سالہ بیٹی کو زندہ زمین میں گاڑھ دیا۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت کی ریاست تریپورہ کے علاقے پیوتہ میں سنگدل باپ نے 10 سالہ بیٹی کو ہاتھ پاؤں باندھ کر زمین میں زندہ گاڑھ دیا اوراس بات کی اطلاع جیسے ہی علاقہ مکینوں کو ملی تو وہ جائے وقوعہ پہنچ گئے جہاں انہوں نے زمین میں گڑھی لڑکی کو نکال کر اس کے باپ کی خوب دھلائی کی ۔ پولیس کے مطابق ملزم بیٹی کی پیدائش پر ناخوش تھا اور اسے ٹھکانے لگانے کے منصوبے بناتا رہتا تھا اور ایک دن جب اس کی بیوی گھر میں موجود نہیں تھی تو اس نے بیٹی کے ہاتھ پاؤں باندھ کر گھر کے قریب گڑھا کھود کر زندہ دفنانے کی کوشش کی تاہم اہل علاقہ فوری طور پر پہنچ گئے جس کے باعث لڑکی زندہ بچ گئی۔ پولیس نے لڑکی کے والد کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا ہے۔
دوسری جانب متاثرہ لڑکی کو اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ڈاکٹرز کے مطابق لڑکی اپنے ساتھ پیش آنے واقعے سے کافی خوفزدہ ہے جس کے باعث اس کی دماغی حالت مکمل طور پر ٹھیک نہیں۔
واضح رہے کہ بھارت میں بچیوں کی پیدائش کو بوجھ سمجھا جاتا ہے جس کی وجہ سے حکومت نے بچے کی پیدائش سے قبل اس کی جنس معلوم کرنے پر بھی پابندی لگارکھی ہے جب کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ملک بھر میں بچیوں کے حوالے سے ایک مہم شروع کررکھی ہے جس کا نام ہی ''بچی بچاؤ'' رکھا گیا ہے تاہم اس کے باوجود ہندو معاشرے میں خواتین اور لڑکیوں کو منحوس سمجھنے کی روایت پوری طرح زندہ ہے۔