سادہ لباس اہلکاروں کے چھاپوں اور رشوت طلبی کی درخواست پر جواب طلب
بچوں کی بازیابی سے متعلق درخواست دائر کرنے پر دونوں بچوں کو فوری طور پر تھانہ کورنگی کی چوکی کے حوالے کردیا،
سی آئی ڈی اہلکار دینی تعلیم دینے والے معلم کے گھر میں داخل ہوکر بچیوں کو زدوکوب اور لوٹ مارکے بعد 2بچوں کو اغوا کرکے لے گئے، بھاری رقم کا تقاضہ کیا۔
بچوں کی بازیابی سے متعلق درخواست دائر کرنے پر دونوں بچوں کو فوری طور پر تھانہ کورنگی کی چوکی کے حوالے کردیا، عدالتی تحقیقات کرانے، معلم اور اسکے اہل خانہ کو مکمل تحفظ فراہم کرنے سے متعلق درخواست پر نوٹس جاری کردیے گئے، تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی کی عدالت میں سو کواٹر کورنگی کے رہائشی معلم مولوی نور محمد کے وکیل ناصر احمد نے جوڈیشل تحقیقات اور تحفظ فراہم کرنے سے متعلق دائر درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ اس کے موکل جوکہ تعمیراتی کام کرتا ہے اور گھر میں ہی بلامعاوضہ علاقے کی بچیوں کو دینی تعلیم دیتا ہے۔
26دسمبر کو دوپہر جب وہ بچیوں کو تعلیم دینے میں مصروف تھے کہ اچانک سول کپڑوں میں ملبوس مسلح افراد زبردستی مدرسے میں داخل ہوئے اور اہل خانہ اور معصوم بچیوں کا زدوکوب کرنا شروع کردیا اور خود کو سی آئی ڈی اہلکار ظاہر کرتے رہے،گھر سے30ہزار روپے اور موبائل فون لوٹ کر فرار ہوگئے اور جاتے ہوئے سنگین نتائچ کی دھمکیاں دیں، 25جنوری کو دوبارہ مسلح داخل ہوئے اور رقم کا تقاضہ کیا اور اس کے دو کم عمر بیٹوں محمد ناصر اور محمد یاسر کو اغوا کرکے لے گئے اور رہائی کیلیے بھاری رقم کا تقاضہ کیا۔
عدالت میں بیٹوں کی بازیابی سے متعلق دائر کی نوٹس جاری ہوتے ہی 3روز بعد انھوں نے ناصر اور یاسر کو تھانہ کورنگی کی چوکی کے حوالے کردیاجنھوں نے انھیں ذاتی مچلکہ پر رہا کردیا، سی آئی ڈی نے اپنا وطیراہ بنا رکھا ہے کہ وہ شہریوں کو اغوا کرتے ہیں اور رقم بٹورتے ہیں خود کو بچانے کیلیے قریبی چوکی کے حوالے کردیے ہیں تاکہ وہ قانون کی گرفت سے بچ سکے، درخواست میں متعلقہ جوڈیشل مجسٹریٹ سے مکمل تحقیقات کرانے کی استدعا کی ہے۔
بچوں کی بازیابی سے متعلق درخواست دائر کرنے پر دونوں بچوں کو فوری طور پر تھانہ کورنگی کی چوکی کے حوالے کردیا، عدالتی تحقیقات کرانے، معلم اور اسکے اہل خانہ کو مکمل تحفظ فراہم کرنے سے متعلق درخواست پر نوٹس جاری کردیے گئے، تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی کی عدالت میں سو کواٹر کورنگی کے رہائشی معلم مولوی نور محمد کے وکیل ناصر احمد نے جوڈیشل تحقیقات اور تحفظ فراہم کرنے سے متعلق دائر درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ اس کے موکل جوکہ تعمیراتی کام کرتا ہے اور گھر میں ہی بلامعاوضہ علاقے کی بچیوں کو دینی تعلیم دیتا ہے۔
26دسمبر کو دوپہر جب وہ بچیوں کو تعلیم دینے میں مصروف تھے کہ اچانک سول کپڑوں میں ملبوس مسلح افراد زبردستی مدرسے میں داخل ہوئے اور اہل خانہ اور معصوم بچیوں کا زدوکوب کرنا شروع کردیا اور خود کو سی آئی ڈی اہلکار ظاہر کرتے رہے،گھر سے30ہزار روپے اور موبائل فون لوٹ کر فرار ہوگئے اور جاتے ہوئے سنگین نتائچ کی دھمکیاں دیں، 25جنوری کو دوبارہ مسلح داخل ہوئے اور رقم کا تقاضہ کیا اور اس کے دو کم عمر بیٹوں محمد ناصر اور محمد یاسر کو اغوا کرکے لے گئے اور رہائی کیلیے بھاری رقم کا تقاضہ کیا۔
عدالت میں بیٹوں کی بازیابی سے متعلق دائر کی نوٹس جاری ہوتے ہی 3روز بعد انھوں نے ناصر اور یاسر کو تھانہ کورنگی کی چوکی کے حوالے کردیاجنھوں نے انھیں ذاتی مچلکہ پر رہا کردیا، سی آئی ڈی نے اپنا وطیراہ بنا رکھا ہے کہ وہ شہریوں کو اغوا کرتے ہیں اور رقم بٹورتے ہیں خود کو بچانے کیلیے قریبی چوکی کے حوالے کردیے ہیں تاکہ وہ قانون کی گرفت سے بچ سکے، درخواست میں متعلقہ جوڈیشل مجسٹریٹ سے مکمل تحقیقات کرانے کی استدعا کی ہے۔