سانحہ شکارپور میں ملوث دہشتگردوں کی اطلاع دینےوالے کو 2کروڑ روپے انعام کا اعلان
دہشت گردوں سے مقابلے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکار کو ایک کروڑ روپے انعام دیا جائے گا، وزیر اعلی سندھ
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سانحہ شکارپور میں ملوث دہشتگردوں کی اطلاع دینےوالے کو 2کروڑ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔
شکار پور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سانحہ شکارپور میں ملوث دہشت گردوں کی صحیح اطلاع دینے والے کو 2 کروڑ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔ وسائل کی کمی کے باوجود صوبائی حکومت عوام کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی،کراچی کی طرح اندرون سندھ بھی رینجرز اور پولیس مل کر کام کریں گے۔ دہشت گردوں سے مقابلے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکار کو ایک کروڑ روپے انعام دیا جائے گا تاکہ صوبے سے دہشت گردوں کا جڑ سے خاتمہ کیا جاسکے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ سانحہ شکار پور سے اس بات کا اندازہ ہوتا ہے صوبے میں کہیں بھی دہشت گرد ہوسکتے ہیں، شہری اپنے علاقے میں غیر متعلقہ افراد آنے پر متعلقہ ایس ایچ او کو اطلاع دیں۔ صوبے میں قیام امن کے لئے اپیکس کمیٹی نے 14نکات تجویز کیے ہیں، اس کی نقول صوبے کے تمام متعلقہ حکام کو بھجوادی گئی ہیں ۔ اس کے تحت 21ویں آئینی ترمیم کے تحت فوجی عدالت قائم کی جائیں گی جہاں سانحہ شکار پور جیسے گھناؤنے واقعات میں ملوث افراد کا مقدمہ چلایا جائے گا جو ایک ہفتے میں فیصلے کا پابند ہوگی۔ اس کے علاوہ مدارس کی بھی مانیٹرنگ ہوگی۔
شکار پور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سانحہ شکارپور میں ملوث دہشت گردوں کی صحیح اطلاع دینے والے کو 2 کروڑ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔ وسائل کی کمی کے باوجود صوبائی حکومت عوام کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی،کراچی کی طرح اندرون سندھ بھی رینجرز اور پولیس مل کر کام کریں گے۔ دہشت گردوں سے مقابلے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکار کو ایک کروڑ روپے انعام دیا جائے گا تاکہ صوبے سے دہشت گردوں کا جڑ سے خاتمہ کیا جاسکے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ سانحہ شکار پور سے اس بات کا اندازہ ہوتا ہے صوبے میں کہیں بھی دہشت گرد ہوسکتے ہیں، شہری اپنے علاقے میں غیر متعلقہ افراد آنے پر متعلقہ ایس ایچ او کو اطلاع دیں۔ صوبے میں قیام امن کے لئے اپیکس کمیٹی نے 14نکات تجویز کیے ہیں، اس کی نقول صوبے کے تمام متعلقہ حکام کو بھجوادی گئی ہیں ۔ اس کے تحت 21ویں آئینی ترمیم کے تحت فوجی عدالت قائم کی جائیں گی جہاں سانحہ شکار پور جیسے گھناؤنے واقعات میں ملوث افراد کا مقدمہ چلایا جائے گا جو ایک ہفتے میں فیصلے کا پابند ہوگی۔ اس کے علاوہ مدارس کی بھی مانیٹرنگ ہوگی۔