لندن پلان کا حصہ نہیں تھا اگر ثابت ہوجائے تو ہر سزا قبول کرنے کو تیار ہوں چوہدری محمد سرور
سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کا کہنا ہے کہ میرے تعلقات تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ ہیں لیکن مسلم لیگ (ن) کے ساتھ تعلقات خراب نہیں کرنا چاہتا جب کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ لندن پلان کا حصہ نہیں تھا اور اگر ثابت ہوجائے تو ہر سزا قبول کرنے کو تیار ہوں تاہم میں نے سوچ سمجھ کر عہدے سے استعفیٰ دیا۔ دھرنے کے دوران معاملات بات چیت کے ذریعے حل کرنے کا خواہاں تھے لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوسکا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سے اچھے تعلقات ہیں لیکن تحریک انصاف میں شمولیت اختیار نہیں کررہا جب کہ سیاست میں آنے کا فیصلہ قریبی دوستوں سے مشاورت کے بعد کروں گا۔
سابق گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ کسی صورت برطانیہ کی شہریت دوبارہ نہیں لوں گا، میں پاکستانی ہوں اور یہاں رہ کر غریب عوام کی خدمت کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ جرائم پیشہ افراد کے پیچھے کسی نہ کسی بڑے شخص کا ہاتھ ہوتا ہے جب لوگوں کو نچلی سطح تک اقتدار منتقل ہوگا تو حالات بہتر ہونا شروع ہوجائیں گے۔