مار دھاڑ کا دور گیا اب جدید مسائل پر فلم بننی چاہیے ذوالقرنین حیدر
پاکستان میں ہارر فلموں کی ڈیمانڈ ہے مگر اسے مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے، جاوید شیخ
اداکار وہدایتکار ذوالقرنین حیدر نے کہا ہے کہ فلم میکنگ کے شعبے سے وابستہ لوگوں کو یہ اچھی طرح سمجھ لینا چاہیے کہ فلم بین اب ماڑدھاڑ اور روایتی فلموں سے اکتاہٹ کا اظہار کرچکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تبدیل ہوتے معاشرے میں ایسے مسائل سامنے آئے ہیں جنھیں کہانی کی صورت میں پیش کر کے نہ صرف فلم کو کامیاب کرایا جا سکتا ہے بلکہ اصلاح کا فریضہ بھی سر انجام دیا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب ایک انٹر ویومیں جاوید شیخ نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم دعوؤں کی بجائے عملی اقدامات اٹھائیں، ہماری فلم انڈ سٹری میں مثبت تبدیلی کی ضرورت ہے، دیگر ممالک میں ہرطرح کی فلمیں بنائی جاتی ہیں یہی ان کی کامیابی کی بڑی وجہ ہے ، میری ذاتی رائے ہے کہ پاکستان میں ہاررفلموں کی بہت ڈیمانڈ ہے مگر بد قسمتی سے اس کو مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تبدیل ہوتے معاشرے میں ایسے مسائل سامنے آئے ہیں جنھیں کہانی کی صورت میں پیش کر کے نہ صرف فلم کو کامیاب کرایا جا سکتا ہے بلکہ اصلاح کا فریضہ بھی سر انجام دیا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب ایک انٹر ویومیں جاوید شیخ نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم دعوؤں کی بجائے عملی اقدامات اٹھائیں، ہماری فلم انڈ سٹری میں مثبت تبدیلی کی ضرورت ہے، دیگر ممالک میں ہرطرح کی فلمیں بنائی جاتی ہیں یہی ان کی کامیابی کی بڑی وجہ ہے ، میری ذاتی رائے ہے کہ پاکستان میں ہاررفلموں کی بہت ڈیمانڈ ہے مگر بد قسمتی سے اس کو مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے۔