بھارت کو سلامتی کونسل کا رکن نہیں بننے دینگے ایکسپریس میڈیا گروپ کے زیر اہتمام یکجہتی کشمیر سیمینار
تصفیہ کشمیر تک بھارتی ترقی کو ہینڈ بریک لگا ہے، پرویزرشید
پاکستان اور آزاد کشمیر کی قیادت نے حق خود ارادیت کے حصول کیلیے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی بھرپور حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ بھارت اس وقت تک سلامتی کونسل کا مستقل رکن بننے کا خواب بھول جائے جب تک مقبوضہ کشمیر کے عوام کو حق خود ارادیت نہیں دیتا اور عالمی برادری سے ایک بار پھر پرزور مطالبہ کیاکہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلیے اپنی ذمے داریاں پوری کرے اور بھارت کو مذاکرات کی میز پر لائے۔
اتوار کو یہاں ''ایکسپریس میڈیا گروپ'' اور ''ہیپی لیک پینٹس'' کے زیراہتمام ''یکجہتی کشمیرسیمینار'' سے خطاب کرتے ہوئے پارلیمنٹ کی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمن نے کہا مسئلہ کشمیر65 سال پرانا ہے، پاکستان اس میں فریق اور وکیل ہے، کشمیریوں نے اس جدوجہد میں اپنی جان، عزت اور آبرو کی قربانیاں دیں اور اپنے خون سے آزادی کی اس تحریک کو زندہ رکھا ہے، پوری قوم کشمیریوں کے شانہ بشانہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس وقت مقبوضہ کشمیر میں 8 لاکھ فوجی و نیم فوجی دستے موجود ہیں، 10، 12 افراد کے پیچھے ایک مسلح آدمی کھڑا ہے، مقبوضہ کشمیر میں شورش کی وجہ اس کے سوا کچھ نہیں کہ کشمیری عوام حق خود ارادیت چاہتے ہیں اور کشمیری قوم بھارت کا قبضہ قبول کرنے پر تیار نہیں لیکن عالمی برادری کشمیریوں کے حوالے سے اپنا فرض پورانہیں کر رہی۔ انھوں نے کہا کشمیری عوام کے ساتھ امتیازی سلوک کیوں کیا جارہا ہے؟ اس سلسلے میں عالمی برادری گونگی بہری کیوں ہے؟
اگر انڈونیشیا میں مشرقی تیمور کی مسیحی برادری انڈونیشیا سے علحیدگی کی تحریک چلاتی ہے تو بین الاقوامی برادری کے دباؤ پر مشرقی تیمور کو تقسیم کردیا جاتا ہے۔ اسی طرح اسکاٹ لینڈ کو برطانیہ سے علیحدہ کرنے کے مطالبے پر وہاں ریفرنڈم کرایا جاتا ہے تو کشمیریوں کو خود ارادیت کا حق کیوں نہیں دیا جاتا؟۔
انھوں نے کہاکہ امریکا آج بھارت کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدے کررہا ہے، اس کا مطلب ہے کہ امریکا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی حمایت کررہا ہے، اس کا ہمیں نوٹس لینا ہوگا، کشمیر کے حوالے سلامتی کونسل کی قرارداد پر عمل نہ کرنے والا بھارت آج مستقل رکنیت کے خواب دیکھ رہا ہے، اس کی بھرپور مخالفت کی جائے گی، سلامتی کونسل مسئلہ کشمیر پر اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کیوں نہیں کرارہی؟۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ بین الاقوامی فورم پر مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ہمارا دعویٰ دلیل کے مطابق ہونا چاہیے، کشمیر کمیٹی نے اس ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ پوری کشمیری قیادت، پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں، یورپی اور اسلامی ممالک کے سفیروں کو اسلام آباد میں اکٹھا کرکے ان کے سامنے کشمیریوں کی آواز بلند کی جائے، اس سلسلے میں آئندہ چند روز میں کانفرنس منعقد کی جائے گی۔
مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ میڈیا کے ذریعے کچھ اطلاعات مل رہی تھیں کہ حکومت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں بھی ملٹری کورٹس قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے لیکن حکومت نے وضاحت کردی کہ اس قسم کا کوئی ارادہ نہیں اور یہ ہوبھی نہیں سکتا کیونکہ کشمیر اور گلگت بلتستان میں پاکستان کا آئین لاگو نہیں ہوتا۔ مجھے امید ہے کہ 1989 سے آزاد کشمیر کے مختلف کیمپوں میں مشکلات کی زندگی گذارنے والے ہزاروں خاندانوں کیلیے حکومت موثر اقدام کرے گی۔
وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہاکہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیے بغیر بھارت سلامتی کونسل کا ممبر بن سکتا ہے نہ ہی خطے میں امن قائم ہوسکتا ہے، کشمیر کا مسئلہ پنڈت جواہر لال نہرو خود اقوام متحدہ میں لے کر گئے تھے، نہرو کے وعدے کو پورا کرنا اب بھارت کی ذمے داری ہے، اگر وہ یہ وعدہ پورا نہیں کرتاتو صرف امریکاکی حمایت سے سلامتی کونسل کا رکن نہیں بن سکتا۔
پرویزرشید نے کہاکہ بھارت آج اپنے مستقبل کی معاشی ضرورتوں کو پورا کرنے کیلیے جو ماحول چاہتا ہے اس کیلیے اسے مسئلہ کشمیر کا حل اور پاکستان کی ساتھ تعلقات معمول پر لانا پڑیں گے کیونکہ مسئلہ کشمیر کے حل اور پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات کے بغیر بھارت کی ترقی کی گاڑی کو ہینڈ بریک لگا ہوا ہے۔
پرویزرشید نے کہاکہ پاکستان کا شروع سے ہی یہ موقف رہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی مرضی کے مطابق حل کیا جائے، پوری قوم اس مسئلے پر متحد ہے، مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کی حمایت ملک کی ہر سیاسی پارٹی نے کی ہے، کوئی دو قدم آگے اور کوئی دو قدم پیچھے ہے تاہم سب نے اس میں حصہ ڈالا، وزیراعظم نواز شریف نے 5 فروری کو سرکاری سطح پر یوم یکجہتی کشمیر کے طور پر منانے کا اعلان کیا تھا، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھی انھوں نے کشمیر کے حوالے سے اپنا موقف کھل کر پیش کیا،کشمیریوں کو کسی بھی مرحلے پر تنہا نہیں چھوڑیں گے، انھیں حق خود ارادیت دلانے کیلیے کردار ادا کرتے رہیں گے۔
آزاد کشمیر کے صدر سردار یعقوب نے کہا کہ کشمیری امن پسند لوگ ہیں، ہم نے کشمیر کی آزادی کی تحریک 1832 سے شروع کر رکھی ہے، کشمیر کی آزادی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، کشمیریوں کی مرضی کے بغیر کوئی فیصلہ قبول نہیں کیا جائے گا، ہماری سیاسی قیادت کو مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے جو بات کرنی چاہیے تھی وہ پاک فوج کے سپہ سالار کو کرنی پڑی، 5 فروری کو پاکستان کے عوام اور حکومت کے ساتھ کھڑے ہوکر ریاست کے ہر کونے میں پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگائیں گے، بھارت میں اوباما اور مودی کے معاہدوں سے خطے میں عدم استحکام پیدا ہوگا۔
سابق وزیراعظم آزاد کشمیر اور مسلم کانفرنس کے سربراہ سردار عتیق احمد خان نے ہرسال یکجہتی کشمیر سیمینار کا انعقاد کرنے پر ایکسپریس میڈیا گروپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ حالات میں اس طرح کے سیمینار کی افادیت بڑھ گئی ہے، بھارت میں بی جے پی کی حکومت نے نیا رخ اختیار کرلیا ہے، پاکستان میں بھی کشمیر کی آزادی کی تحریک کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔
انھوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی7 لاکھ فوج کی تعیناتی کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں حالیہ انتخابات میں اپنی جماعت کو کامیاب نہ کراسکا، پوری دنیا تسلیم کرچکی ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر پاکستان اور بھارت کے تعلقات بہتر نہیں ہوسکتے، پاکستان میں امریکی صدر کے حالیہ دورہ بھارت کے حوالے سے کوئی مایوسی نہیں کیونکہ سلامتی کونسل میں اور بھی ایسے ممبران ہیں جو بھارت کی مستقل رکنیت میں رکاوٹ بنیں گے، چین نے واضح کردیاکہ پاکستان کا دنیا میں کوئی متبادل نہیں۔
انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت مقبوضہ کشمیر کی قیادت، اوآئی سی کے صدر اور یورپی سفیروں کو بلاکر ان کے ساتھ مسئلہ کشمیر کے حل پر تبادلہ خیال کرے، عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے حل کیلیے بھارت کو مذاکرات کی میز پر لائے۔ انھوں نے کہاکہ نریندر مودی کی خواہش ہے سری نگر میں اس کا اپنا وزیراعلیٰ ہو، اس سلسلے میں اس نے تمام اقدام کرلیے ہیں۔ جماعت اسلامی کے رہنما میاں اسلم نے کہا کہ جب تک کشمیریوں کو حق خود ارادیت نہیں دیا جاتا اور انھیں اپنی مرضی کے فیصلے نہیں کرنے دیے جاتے اس وقت تک خطہ خوشحال نہیں ہوگا۔
قائد اعظمؒ نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا، بھارت 1948 میں کشمیر کا مسئلہ خود سلامتی کونسل لے کر گیا تھا لیکن 66 سال گذرنے کے باوجود بھارت نہرو کے وعدے کو پورا نہیں کررہا اور 7 لاکھ فوج کشمیریوں پر مسلط کر رکھی ہے، ہزاروں کشمیریوں کو شہید اور ہزاروں عورتوں کی عصمت دری کی گئی، بھارت نے پاکستان کو کمزور کرنے کیلیے بنگلہ دیش بنوایا اور ہمیشہ سے سازشیں کیں، پاکستان کا پانی روکنے کیلیے اس نے 63 ڈیم بنا رکھے ہیں، پاکستان سمیت او آئی سی اور اقوام متحدہ کو کشمیریوں کی آزادی کیلیے بھارت پر دباؤ بڑھانا ہوگا۔
5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر بھرپور طریقے سے منائیں گے اور انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائیں گے، بھارت امریکا گٹھ جوڑ خطے میں امن کی فضا کو تباہ کردے گا۔ جے یوآئی (ف) آزادکشمیر کے امیر مولانا سعید یوسف نے کہا کہ کشمیری قوم نے حق خود ارادیت کیلیے طویل جدوجہد کی، اس کی انسانی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی، کشمیریوں نے وادی کے چپے چپے کو آزادی کیلیے اپنے لہو سے سیراب کیا، بھارت نہتے کشمیریوں پر ظلم کررہا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں ہندوؤں کو آباد کرکے مسلمانوں کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کررہا ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کو پامال کرنے والے بھارت کو سلامتی کونسل کا رکن بننے میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
ہیپی لیک پینٹس کے ڈائریکٹر سیلز اینڈ مارکیٹنگ خواجہ عماد خالدسکہ نے کہا کہ ایکسپریس میڈیا گروپ ہرسال یکجہتی کشمیر سیمینار کا انعقادکررہا ہے، امسال ہیپی لیک پینٹس نے بھی سیمینار میں تعاون کیا ہے۔ انھوں نے ہیپی لیک پینٹس کے چیئرمین عبدالرزاق سکہ کا پیغام پڑھ کر سنایا جس میں انھوں نے کہاکہ وہ کشمیری عوام کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، امت مسلمہ کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، ہماری دعا ہے کہ کشمیری عوام کی مشکلات جلد ازجلد دور ہوں اور مسئلہ حل ہو تاکہ کشمیری عوام اپنی مرضی کے مطابق زندگیاں گزار سکیں۔
اتوار کو یہاں ''ایکسپریس میڈیا گروپ'' اور ''ہیپی لیک پینٹس'' کے زیراہتمام ''یکجہتی کشمیرسیمینار'' سے خطاب کرتے ہوئے پارلیمنٹ کی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمن نے کہا مسئلہ کشمیر65 سال پرانا ہے، پاکستان اس میں فریق اور وکیل ہے، کشمیریوں نے اس جدوجہد میں اپنی جان، عزت اور آبرو کی قربانیاں دیں اور اپنے خون سے آزادی کی اس تحریک کو زندہ رکھا ہے، پوری قوم کشمیریوں کے شانہ بشانہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس وقت مقبوضہ کشمیر میں 8 لاکھ فوجی و نیم فوجی دستے موجود ہیں، 10، 12 افراد کے پیچھے ایک مسلح آدمی کھڑا ہے، مقبوضہ کشمیر میں شورش کی وجہ اس کے سوا کچھ نہیں کہ کشمیری عوام حق خود ارادیت چاہتے ہیں اور کشمیری قوم بھارت کا قبضہ قبول کرنے پر تیار نہیں لیکن عالمی برادری کشمیریوں کے حوالے سے اپنا فرض پورانہیں کر رہی۔ انھوں نے کہا کشمیری عوام کے ساتھ امتیازی سلوک کیوں کیا جارہا ہے؟ اس سلسلے میں عالمی برادری گونگی بہری کیوں ہے؟
اگر انڈونیشیا میں مشرقی تیمور کی مسیحی برادری انڈونیشیا سے علحیدگی کی تحریک چلاتی ہے تو بین الاقوامی برادری کے دباؤ پر مشرقی تیمور کو تقسیم کردیا جاتا ہے۔ اسی طرح اسکاٹ لینڈ کو برطانیہ سے علیحدہ کرنے کے مطالبے پر وہاں ریفرنڈم کرایا جاتا ہے تو کشمیریوں کو خود ارادیت کا حق کیوں نہیں دیا جاتا؟۔
انھوں نے کہاکہ امریکا آج بھارت کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدے کررہا ہے، اس کا مطلب ہے کہ امریکا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی حمایت کررہا ہے، اس کا ہمیں نوٹس لینا ہوگا، کشمیر کے حوالے سلامتی کونسل کی قرارداد پر عمل نہ کرنے والا بھارت آج مستقل رکنیت کے خواب دیکھ رہا ہے، اس کی بھرپور مخالفت کی جائے گی، سلامتی کونسل مسئلہ کشمیر پر اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کیوں نہیں کرارہی؟۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ بین الاقوامی فورم پر مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ہمارا دعویٰ دلیل کے مطابق ہونا چاہیے، کشمیر کمیٹی نے اس ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ پوری کشمیری قیادت، پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں، یورپی اور اسلامی ممالک کے سفیروں کو اسلام آباد میں اکٹھا کرکے ان کے سامنے کشمیریوں کی آواز بلند کی جائے، اس سلسلے میں آئندہ چند روز میں کانفرنس منعقد کی جائے گی۔
مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ میڈیا کے ذریعے کچھ اطلاعات مل رہی تھیں کہ حکومت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں بھی ملٹری کورٹس قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے لیکن حکومت نے وضاحت کردی کہ اس قسم کا کوئی ارادہ نہیں اور یہ ہوبھی نہیں سکتا کیونکہ کشمیر اور گلگت بلتستان میں پاکستان کا آئین لاگو نہیں ہوتا۔ مجھے امید ہے کہ 1989 سے آزاد کشمیر کے مختلف کیمپوں میں مشکلات کی زندگی گذارنے والے ہزاروں خاندانوں کیلیے حکومت موثر اقدام کرے گی۔
وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہاکہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیے بغیر بھارت سلامتی کونسل کا ممبر بن سکتا ہے نہ ہی خطے میں امن قائم ہوسکتا ہے، کشمیر کا مسئلہ پنڈت جواہر لال نہرو خود اقوام متحدہ میں لے کر گئے تھے، نہرو کے وعدے کو پورا کرنا اب بھارت کی ذمے داری ہے، اگر وہ یہ وعدہ پورا نہیں کرتاتو صرف امریکاکی حمایت سے سلامتی کونسل کا رکن نہیں بن سکتا۔
پرویزرشید نے کہاکہ بھارت آج اپنے مستقبل کی معاشی ضرورتوں کو پورا کرنے کیلیے جو ماحول چاہتا ہے اس کیلیے اسے مسئلہ کشمیر کا حل اور پاکستان کی ساتھ تعلقات معمول پر لانا پڑیں گے کیونکہ مسئلہ کشمیر کے حل اور پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات کے بغیر بھارت کی ترقی کی گاڑی کو ہینڈ بریک لگا ہوا ہے۔
پرویزرشید نے کہاکہ پاکستان کا شروع سے ہی یہ موقف رہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی مرضی کے مطابق حل کیا جائے، پوری قوم اس مسئلے پر متحد ہے، مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کی حمایت ملک کی ہر سیاسی پارٹی نے کی ہے، کوئی دو قدم آگے اور کوئی دو قدم پیچھے ہے تاہم سب نے اس میں حصہ ڈالا، وزیراعظم نواز شریف نے 5 فروری کو سرکاری سطح پر یوم یکجہتی کشمیر کے طور پر منانے کا اعلان کیا تھا، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھی انھوں نے کشمیر کے حوالے سے اپنا موقف کھل کر پیش کیا،کشمیریوں کو کسی بھی مرحلے پر تنہا نہیں چھوڑیں گے، انھیں حق خود ارادیت دلانے کیلیے کردار ادا کرتے رہیں گے۔
آزاد کشمیر کے صدر سردار یعقوب نے کہا کہ کشمیری امن پسند لوگ ہیں، ہم نے کشمیر کی آزادی کی تحریک 1832 سے شروع کر رکھی ہے، کشمیر کی آزادی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، کشمیریوں کی مرضی کے بغیر کوئی فیصلہ قبول نہیں کیا جائے گا، ہماری سیاسی قیادت کو مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے جو بات کرنی چاہیے تھی وہ پاک فوج کے سپہ سالار کو کرنی پڑی، 5 فروری کو پاکستان کے عوام اور حکومت کے ساتھ کھڑے ہوکر ریاست کے ہر کونے میں پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگائیں گے، بھارت میں اوباما اور مودی کے معاہدوں سے خطے میں عدم استحکام پیدا ہوگا۔
سابق وزیراعظم آزاد کشمیر اور مسلم کانفرنس کے سربراہ سردار عتیق احمد خان نے ہرسال یکجہتی کشمیر سیمینار کا انعقاد کرنے پر ایکسپریس میڈیا گروپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ حالات میں اس طرح کے سیمینار کی افادیت بڑھ گئی ہے، بھارت میں بی جے پی کی حکومت نے نیا رخ اختیار کرلیا ہے، پاکستان میں بھی کشمیر کی آزادی کی تحریک کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔
انھوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی7 لاکھ فوج کی تعیناتی کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں حالیہ انتخابات میں اپنی جماعت کو کامیاب نہ کراسکا، پوری دنیا تسلیم کرچکی ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر پاکستان اور بھارت کے تعلقات بہتر نہیں ہوسکتے، پاکستان میں امریکی صدر کے حالیہ دورہ بھارت کے حوالے سے کوئی مایوسی نہیں کیونکہ سلامتی کونسل میں اور بھی ایسے ممبران ہیں جو بھارت کی مستقل رکنیت میں رکاوٹ بنیں گے، چین نے واضح کردیاکہ پاکستان کا دنیا میں کوئی متبادل نہیں۔
انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت مقبوضہ کشمیر کی قیادت، اوآئی سی کے صدر اور یورپی سفیروں کو بلاکر ان کے ساتھ مسئلہ کشمیر کے حل پر تبادلہ خیال کرے، عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے حل کیلیے بھارت کو مذاکرات کی میز پر لائے۔ انھوں نے کہاکہ نریندر مودی کی خواہش ہے سری نگر میں اس کا اپنا وزیراعلیٰ ہو، اس سلسلے میں اس نے تمام اقدام کرلیے ہیں۔ جماعت اسلامی کے رہنما میاں اسلم نے کہا کہ جب تک کشمیریوں کو حق خود ارادیت نہیں دیا جاتا اور انھیں اپنی مرضی کے فیصلے نہیں کرنے دیے جاتے اس وقت تک خطہ خوشحال نہیں ہوگا۔
قائد اعظمؒ نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا، بھارت 1948 میں کشمیر کا مسئلہ خود سلامتی کونسل لے کر گیا تھا لیکن 66 سال گذرنے کے باوجود بھارت نہرو کے وعدے کو پورا نہیں کررہا اور 7 لاکھ فوج کشمیریوں پر مسلط کر رکھی ہے، ہزاروں کشمیریوں کو شہید اور ہزاروں عورتوں کی عصمت دری کی گئی، بھارت نے پاکستان کو کمزور کرنے کیلیے بنگلہ دیش بنوایا اور ہمیشہ سے سازشیں کیں، پاکستان کا پانی روکنے کیلیے اس نے 63 ڈیم بنا رکھے ہیں، پاکستان سمیت او آئی سی اور اقوام متحدہ کو کشمیریوں کی آزادی کیلیے بھارت پر دباؤ بڑھانا ہوگا۔
5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر بھرپور طریقے سے منائیں گے اور انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائیں گے، بھارت امریکا گٹھ جوڑ خطے میں امن کی فضا کو تباہ کردے گا۔ جے یوآئی (ف) آزادکشمیر کے امیر مولانا سعید یوسف نے کہا کہ کشمیری قوم نے حق خود ارادیت کیلیے طویل جدوجہد کی، اس کی انسانی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی، کشمیریوں نے وادی کے چپے چپے کو آزادی کیلیے اپنے لہو سے سیراب کیا، بھارت نہتے کشمیریوں پر ظلم کررہا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں ہندوؤں کو آباد کرکے مسلمانوں کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کررہا ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کو پامال کرنے والے بھارت کو سلامتی کونسل کا رکن بننے میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
ہیپی لیک پینٹس کے ڈائریکٹر سیلز اینڈ مارکیٹنگ خواجہ عماد خالدسکہ نے کہا کہ ایکسپریس میڈیا گروپ ہرسال یکجہتی کشمیر سیمینار کا انعقادکررہا ہے، امسال ہیپی لیک پینٹس نے بھی سیمینار میں تعاون کیا ہے۔ انھوں نے ہیپی لیک پینٹس کے چیئرمین عبدالرزاق سکہ کا پیغام پڑھ کر سنایا جس میں انھوں نے کہاکہ وہ کشمیری عوام کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، امت مسلمہ کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، ہماری دعا ہے کہ کشمیری عوام کی مشکلات جلد ازجلد دور ہوں اور مسئلہ حل ہو تاکہ کشمیری عوام اپنی مرضی کے مطابق زندگیاں گزار سکیں۔