وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ غیر معمولی حالات میں فوجی عدالتیں قائم کی گئیں اور ان حالات میں ایمرجنسی کا مطالبہ دانشمندی کی بات نہیں۔
ایپکس کمیٹی کے اجلاس سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ دہشتگردی قومی مسئلہ ہے اور پورا ملک اس کی لپیٹ میں ہے جس کے خاتمے کے لئے تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں جب کہ دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے سیکیورٹی فورسز کی استعداد بڑھائی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے ایک صفحہ پر ہیں اگر کہیں ضرورت پڑی تو کسی بھی فورس کو طلب کیا جاسکتا ہے تاہم سندھ میں ایمرجنسی کا مطالبہ عقلمندی کی بات نہیں، ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں دہشتگردی کے کیسز کو حتمی شکل دے کر وفاق کو بھیجے جائیں گے اور وفاق کی صوابدید ہے کہ کن کیسز کو فوجی عدالتوں میں بھیجتے ہیں۔
وزیراطلاعات سندھ نے کہا کہ دہشتگرد جہاں چاہتے ہیں اپنے ہدف کو نشانہ بناتے ہیں، پہلے مساجد کے باہر پولیس اور رینجرز تعینات کی جاتی تھی لیکن اب اسکولز اور دیگر جگہیں بھی دہشتگردوں کے نشانے پر ہیں اوراسکولوں میں پولیس تعینات کرنا مشکل کام ہے تاہم اس پر کام کر رہے ہیں، فورسزکی اہلیت بڑھاتے ہوئے مزید بھرتیاں کی جارہی ہیں۔ سانحہ شکار پور کے حوالے سے شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ سانحہ شکارپور قومی سانحہ ہے اس پر کسی کو سیاست نہیں کرنا چاہیئے،ایک دو روز میں رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد اصل ملزمان کو پکڑ لیں گے۔