چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ الیکشن ٹریبونل کو 4 ماہ میں دھاندلی سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ کرنا تھا جو کہ نہیں کیا گیا تاہم چیف الیکشن کمشنر سے درخواست کی ہے کہ جب تک ٹریبونل کا فیصلہ نہ آجائے اس وقت تک اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو معطل کردیا جائے۔
اسلام آباد میں چیف الیکشن کمشنر سردار رضا محمد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کے دوران ان کے سامنے 2 مطالبات رکھے ہیں اور درخواست کی ہے کہ بیرون ملک مقیم 70 لاکھ پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا جائے اور آئندہ انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی مدد سے کرائے جائیں اور اس حوالے سے الیکشن کمیشن کی بھرپور مدد کی جائےگی۔ انہوں نے کہا کہ چار ماہ گزر جانے کے باوجود 4 حلقوں کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ نہیں آیا اورقانونی طور پر الیکشن کمیشن کے پاس ڈی سیٹ کرنے کا اختیار ہے، جب تک این اے 122 کا فیصلہ نہ آجائے اس وقت تک اسپیکرقومی اسمبلی ایازصادق کو ڈی سیٹ کردیا جائے اور الیکشن کمیشن کے پاس اختیارات ہیں کہ وہ ٹریبونلز کو روزانہ سماعت کے لئے کہے۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) ایسی نااہل ثابت ہوئی ہے کہ اسے دھاندلی بھی کرنا نہیں آتی اور ہمیں ایسے شواہد ملیں ہیں جو دھاندلی ثابت کردیں گے جب کہ دھاندلی شدہ حلقوں کا ہم نے فرانزگ ٹیسٹ کرایا ہے جس میں ثابت ہوا ہے کہ 50 پولنگ اسٹیشنز میں فارم 14 اور 15 پر پریزائڈنگ افسر کے دستخط الگ الگ ہیں جب کہ 20 پولنگ اسٹیشنز ایسے ہیں جہاں فارم 14 میں ایک ہی شخص نے دستخط کئے ہیں اور 19 پولنگ اسٹیشنز میں فارم 15 کا آر او کے پاس ریکارڈ ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم 4 حلقوں کے نتائج کا انتظار کرر ہی ہے اور اگر غلطی ہوئی تو سب کے سامنے کہوں گا کہ میں غلط تھا، حالات ایسے ہیں کہ ہم نہیں چاہتے کہ حکومت کے سامنے رکاوٹیں کھڑی کریں تاہم اگر ہمیں محسوس ہوا کہ حکومت ہمارے دروازے بند کر رہی ہے تو ضرور سڑکوں پر آئیں گے۔