بھارت میں انتہا پسند ہندو مسلمانوں کے ساتھ عیسائیوں کے بھی پیچھے پڑ گئے

ملزمان صبح ایک سے 3 بجے کے درمیان چرچ میں داخل ہوئے اور چرچ کو آگ لگا دی، پولیس

سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے چرچ نذر آتش کرنے والے 3 ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے،پولیس۔ فوٹو: فائل

بھارت میں نریندر مودی کی حکومت آنے کے بعد انتہا پسند ہندو ملک بھر میں اقلیتوں پر اپنی بدمعاشی کا سکہ جماتے نظر آتے ہیں جہاں انہوں نے ایک جانب مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کر رکھا ہے تو وہیں ان کی انتہا پسندی کی بھینٹ اب عیسائی بھی چڑھنے لگے ہیں۔



بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی دہلی کے علاقے وسانت کنج میں انتہا پسند ہندوؤں نے چرچ میں داخل ہوکر اسے آگ لگا دی جب کہ چرچ سے اٹھنے والے شعلوں کے باعث عیسائی برادری کی عبادت گاہ مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ پولیس کے مطابق شرپسند صبح ایک سے 3 بجے کے درمیان چرچ میں داخل ہوئے جس کے بعد انہوں نے تیل چھڑک کر اسے آگ لگا دی جس کی وجہ سے چرچ میں موجود تمام اشیا جل کر خاکستر ہوگئیں۔


دوسری جانب پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے 3 شرپسندوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے جن سے تفتیش کی جارہی ہے جب کہ چرچ کو نذر آتش کرنے کا مقصد انتخابات سے قبل شہر میں مذہبی ہم آہنگی کو خراب کرنے کی کوشش کرنا تھا۔


واضح رہے کہ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں چرچ جلائے جانے کا یہ چوتھا واقعہ ہے جب کہ گزشتہ ماہ بھی روہینی میں چرچ جلانے کی کوشش کی گئی تھی جس میں ملزمان ناکام ہوئے۔
Load Next Story