شادی کی تقریب کو بارش سے بچائیں ڈیڑھ لاکھ ڈالر میں

شادی کے یادگار موقع کو مسلسل بارش سے پیدا ہونے والی ناگہانی صورتحال سے بچانے کا بیڑا فرانسیسی کمپنی۔۔۔

شادی کے یادگار موقع کو مسلسل بارش سے پیدا ہونے والی ناگہانی صورتحال سے بچانے کا بیڑا فرانسیسی کمپنی ’’اولیورز ٹریولز‘‘ نے اٹھا رکھا ہے۔ فوٹو: فائل

شادی، انسان کی زندگی کا انتہائی اہم موقع ہوتا ہے۔ ہر کسی کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کی زندگی کے یہ اہم ترین لمحات یادگار بن جائیں۔

عیسائیت کے پیروکاروں کی شادیاں عام طور پر گرجا گھر کے اندر انجام پاتی ہیں۔ مگر اب، بالخصوص مغربی ممالک میں کھلے آسمان تلے شادی کے بندھن میں بندھنے کا رواج عام ہوگیا ہے۔ عام طور پر یہ تقاریب سبزہ زار میں منعقد ہوتی ہیں۔ آرائشی سامان کے ذریعے سبزہ زار میں تقریب کے لیے احاطہ بندی کردی جاتی ہے۔ مہمانوں کے لیے کرسیاں اور سوفے رکھے ہوتے ہیں۔ ان کے سامنے پھولوں اور دیگر سامان آرائش سے سجا چھوٹا سا اسٹیج تیار کیا جاتا ہے جہاں کھڑے ہوکر دُلہا اور دُلہن، پادری کی موجودگی میں ایجاب و قبول کرتے ہیں۔

ذرا تصور کیجیے کہ ان ہی لمحات میں اگر موسلا دھار بارش ہونے لگے تو کیا ہوگا؟ یقیناً سب کچھ درہم برہم ہوجائے گا۔ اس یادگار موقع کو ایسی ناگہانی سے بچانے کا بیڑا فرانسیسی کمپنی '' اولیورز ٹریولز'' نے اٹھا رکھا ہے۔ مال دار فرانسیسی اپنی شادی کی بہ خیروخوبی انجام پذیری کے لیے اس کمپنی کی خدمات سے استفادہ کررہے ہیں۔ اولیورز ٹریولز اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ شادی کے موقع پر آسمان بادلوں سے پاک اور صاف و شفاف ہو۔ نہ بادل ہوں گے اور نہ ہی بارش ہوگی! اس خدمت کے عوض کمپنی کم از کم ڈیڑھ لاکھ امریکی ڈالر لیتی ہے۔ گاہک چاہے تو کمپنی مقررہ مقام کو شادی کی تاریخ سے ایک ہفتہ پہلے ہی سے بادلوں سے پاک رکھنے کا بھی انتظام کرسکتی ہے۔



آپ سوچ رہے ہوں گے کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ آسمان کو بادلوں سے صاف کردیا جائے؟ یہ تیکنیک cloud seeding کہلاتی ہے۔ اس تیکنیک میں سلور آیوڈائیڈ کی قلموں سے بھرے راکٹ ہلکے ہوائی جہاز کے ذریعے بادلوں پر گرائے جاتے ہیں یا پھر زمین سے فضا میں فائر کیے جاتے ہیں۔ سلور آیوڈائیڈ کی قلمیں بادلوں میں موجود بارش کے قطروں یعنی آبی بخارات کو منجمد کردیتی ہیں، چناں چہ ہر قطرہ منجمد ہوکر برف کے ننھے سے ذرے میں بدل جاتا ہے۔


یہ ذرات ایک دوسرے میں مل کر ایک قدرے بڑے ذرے کی شکل اختیار کرلیتے ہیں۔ قطرے اس میں شامل ہوتے رہتے ہیں، اور اس کی جسامت بڑھتی رہتی ہے۔ وزنی ہونے پر یہ ذرات بادل میں سے نکل کر برف کی صورت میں زمین کی طرف بڑھتے ہیں۔ زمین سے چند فٹ کی اونچائی پر ، درجہ حرارت زیادہ ہونے کے باعث ٹھوس ذرات مائع میں بدل جاتے ہیں۔ یعنی بارش کی صورت میں زمین پر گرتے ہیں۔ یوں ' بارش ' وقت سے پہلے برسا دی جاتی ہے اور آسمان صاف ہوجاتا ہے۔



کلاؤڈ سِیڈنگ بہت پُرانی تیکنیک ہے جو 1940ء کی دہائی میں سوویت یونین میں ہونے والے عوامی اجتماعات کو غیرمتوقع بارش سے بچانے کے لیے اپنائی گئی تھی۔ اس کے بعد سے یہ تیکنیک دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر اور بڑے مؤثر انداز سے استعمال کی جاتی رہی ہے۔ چین میں بھی عوامی اجتماعات کو بارش سے متاثر ہونے سے بچانے، آلودگی کے خاتمے کے لیے اس تیکنیک سے مدد لی جاتی رہی ہے۔ برطانوی شہزادے ولیم اور کیٹ مڈلٹن کی شادی کے دوران صاف شفاف آسمان کو یقینی بنانے کے لیے اسی تیکنیک سے کام لیا گیا تھا۔

اولیورز ٹریولز بنیادی طور پر شادی کی تقاریب کا انعقاد کرنے والی کمپنی ہے جس کے دفاتر انگلینڈ، اٹلی اور فرانس اور ویسٹ انڈیز میں قائم ہیں۔ تاہم شادی کو بارش سے محفوظ رکھنے کی سروس فی الحال صرف فرانس میں مہیا کی جارہی ہے۔

کلاؤڈ سِیڈنگ شادی کے موقع پر صاف شفاف فضا کو یقینی بنانے کے لیے مؤثر تیکنیک ہے مگر اس کی بھی کچھ حدود ہیں۔ یہ تیکنیک مختصر یا درمیانی جسامت کے بادلوں ہی پر کارگر ہوتی ہے۔ اگر گھٹائیں گِھر گِھر آئیں تو پھر اس کی پیش نہیں چلتی۔
Load Next Story