آؤٹ آف کورس پیپر پاکستان ہی میں نہیں برطانیہ میں بھی آتا ہے

شیفلڈ یونیورسٹی کے امتحانات کے دوران معاشیات کے پرچے میں ان موضوعات سے متعلق سوال موجود تھے جو طلبا کے مطابق۔۔۔

شیفلڈ یونیورسٹی کے امتحانات کے دوران معاشیات کے پرچے میں ان موضوعات سے متعلق سوال موجود تھے جو طلبا کے مطابق پڑھائے ہی نہیں گئے تھے۔ فوٹو: فائل

لاہور:
امتحانات کے دنوں میں آپ نے طلبا کو یہ کہتے ہوئے ضرور سنا ہوگا کہ پیپر آؤٹ آف کورس تھا، ان موضوعات سے متعلق سوالات دیے گئے جو پڑھائے ہی نہیں گئے تھے، نے شائد نیند میں پیپر بنایا گیا وغیرہ وغیرہ۔

آؤٹ آف کورس پیپر کے حوالے سے طلبا کے احتجاج کی خبریں بھی میڈیا کی زینت بنتی رہتی ہیں۔ بالخصوص یونی ورسٹی کی سطح کے امتحانات کے دوران کورس سے باہر پیپر آنے پر طلبا سراپا احتجاج بن جاتے ہیں۔ پاکستان میں امتحانات کے دوران اس نوع کا احتجاج معمول بن گیا ہے۔ مگر کیا آپ تصور کرسکتے ہیں کہ برطانیہ کی کسی یونیورسٹی کے امتحانات میں طلبا کو آؤٹ آف کورس پیپر تھما دیا جائے؟

بہت سے قارئین کو یہ بات ناقابل یقین محسوس ہوگی مگر یہ حقیقت ہے کہ شیفلڈ یونیورسٹی کے گذشتہ ہفتے ہونے والے امتحانات کے دوران معاشیات کے پرچے میں ان موضوعات سے متعلق سوال موجود تھے جو، طلبا کے مطابق پڑھائے ہی نہیں گئے تھے۔ فائنل ایئر کے پرچے میں شرکت کرنے والے 90 فی صد طلبا ایک آن لائن پٹیشن سائن کررہے ہیں جس میں یونیورسٹی سے اس معاملے کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ دوسری جانب یونی ورسٹی کا کہنا ہے کہ پرچے میں شامل تمام سوالات کورس میں پڑھائے گئے تھے۔


طلبا نے سوشل میڈیا پر اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے پرچے کے بارے میں مختلف تبصرے کیے۔ ایک طالب علم نے ٹویٹ کی:'' مجھے لگتا ہے کہ تیسرا سوال چینی زبان میں دیا گیا تھا۔'' ایک اور طالب علم نے پوسٹ کی،'' پرچا حل کرنا ناممکن تھا۔۔۔۔ ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔''

طلبا کو پرچے کا پارٹ 'بی' حل کرنے میں خاص طور پر پریشانی اٹھانی پڑی۔ طلبا کا کہنا تھا کہ اس جزو میں دیے گئے تینوں سوالات ان کے لیے قطعی اجنبی تھے۔ مذکورہ سوالات نہ تو نصاب کا حصہ تھے اور نہ ہی ان کے بارے میں انھیں پڑھایا گیا تھا۔

شہروں کی معاشیات کا پرچا، بی ایس سی اور بی اے آنرز کے طلبا کا مشترکہ پرچا تھا۔ پرچے میں ریاضی کے سوالات شامل تھے جو بی اے کے طلبا کے لیے قطعی نامانوس تھے۔

طلبا کا کہنا تھا کہ آؤٹ آف کورس ہونے کی وجہ سے وہ اس پرچے میں فیل ہوجائیں گے جس کا ان کے تعلیمی کیریئر اور ڈگری پر بُرا اثر پڑے گا۔ انھوں نے مطالبہ کہا کہ انتظامیہ اس بارے میں تحقیقات کرتے ہوئے ان کے نقصان کا ازالہ کرے۔ طلبا کے مطالبے کے حوالے سے شعبہ معاشیات کے سربراہ پروفیسر اینڈی ڈکرسن نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ اس سلسلے میں تحقیقات کی جارہی ہیں، جس کے نتائج سے طلبا کو جلد آگاہ کردیا جائے گا۔
Load Next Story