میوزک کے ذریعے امن کا پیغام پہنچانا زندگی کا مشن ہے سلمیٰ آغا
میوزک کی زبان میں ایسی تاثیرہے کہ وہ ہر کسی کوبھلی لگتی ہے، سلمیٰ آغا
معروف اداکارہ وگلوکارہ سلمیٰ آغا نے کہا ہے کہ فن کسی سرحد کا محتاج نہیں ہوتا۔ یہی وجہ ہے کہ فنون لطیفہ سے وابستہ لوگوں کے چاہنے والے دنیا بھر میں موجود ہوتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار سلمیٰ آغا نے گزشتہ روز''ایکسپریس''سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ میوزک کا شعبہ اس لحاظ سے بہت نمایاں ہے کہ اس سے وابستہ گلوکار اورسازندے اپنی صلاحیتوں کے بل پرجانے جاتے ہیں۔
میوزک کی زبان میں ایسی تاثیرہے کہ وہ ہر کسی کوبھلی لگتی ہے لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ سچے سروں میں میوزک بنا ہو۔ انھوں نے کہا کہ میں نے بھی اپنے فنی سفرکے دوران دنیا بھرمیں پرفارم کرتے ہوئے اس بات کا خاص خیال رکھا ہے اپنے میوزک کے ذریعے امن اوربھائی چارے کا پیغام ہرجگہ پہنچاؤں۔ میں اپنے اس مقصد میں بہت کامیاب رہی ہوں بلکہ یہ مشن زندگی کے آخری لمحہ تک جاری رہے گا۔
ان خیالات کا اظہار سلمیٰ آغا نے گزشتہ روز''ایکسپریس''سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ میوزک کا شعبہ اس لحاظ سے بہت نمایاں ہے کہ اس سے وابستہ گلوکار اورسازندے اپنی صلاحیتوں کے بل پرجانے جاتے ہیں۔
میوزک کی زبان میں ایسی تاثیرہے کہ وہ ہر کسی کوبھلی لگتی ہے لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ سچے سروں میں میوزک بنا ہو۔ انھوں نے کہا کہ میں نے بھی اپنے فنی سفرکے دوران دنیا بھرمیں پرفارم کرتے ہوئے اس بات کا خاص خیال رکھا ہے اپنے میوزک کے ذریعے امن اوربھائی چارے کا پیغام ہرجگہ پہنچاؤں۔ میں اپنے اس مقصد میں بہت کامیاب رہی ہوں بلکہ یہ مشن زندگی کے آخری لمحہ تک جاری رہے گا۔