کے ایم سی کے ہزاروں ملازمین کوفوری تنخواہ ادا کی جائے

ایڈمنسٹریٹر ،میونسپل کمشنرز واکاؤنٹس افسران کے خلاف احتجاج کیا جائے گا


Staff Reporter February 03, 2015
تنخواہ کی ادائیگی سے قبل ٹھیکیداروں کوادائیگی نہیں ہونے دینگے، رہنمامزدوریونین۔ فوٹو: فائل

کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کے ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی سے قبل ٹھیکیداروں کو ادائیگیوں کی اطلاعات سے ملازمین میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی۔

بلدیاتی ملازمین نے مطالبہ کیا ہے کہ آکٹرائے ضلع ٹیکس سے پہلے کے ایم سی کے ملازمین کو تنخواہ ادا کی جائے،اس کے بعد ٹھیکیداروں کو ادائیگیاں کی جائیں بصورت دیگر بھرپور احتجاج کیا جائے گا،ذمے دار افسران کا محاسبہ کیا جائے گا،سجن یونین(سی بی اے)کے ایم سی کے صدرذوالفقار شاہ نے کہا ہے کہ مالیاتی ڈسپلن کے تحت اور رولز کے مطابق اوزیڈ ٹی گرانٹ سے پہلی ترجیح تنخواہوں کی ادائیگی ہے۔

تنخواہوں کی ادائیگی کوترجیح نہ دینے والی ڈی ایم سیز انتظامیہ بشمول ایڈمنسٹریٹر ،میونسپل کمشنرز واکاؤنٹس افسران کے خلاف سخت احتجاج کرتے ہوئے افسران کے دفاتر میں تالا بندی کردی گئی، کے ایم سی اور ڈی ایم سیزکے مزدور رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے ذوالفقار شاہ نے کہا کہ کے ایم سی اور ڈی ایم سیز میں موجود تمام یونینز اس بات پر متفق ہیں کہ تنخواہوں کی ادائیگی کے مکمل ہونے سے قبل ٹھیکیداروں کوادائیگی کرنے والے افسران کا محاسبہ کیا جائے۔

ایسے افسران کو ان اداروں سے فارغ کیے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے کیونکہ ایسے افسران مزدوردشمن ہیں، اداروں میں بے قاعدگیوں کے ذمے دار بھی ہیں،ایسے افسران اپنا قبلہ درست کر لیں ورنہ مزدور انھیں خود سیدھاکرنا جانتے ہیں،انھوں نے مطالبہ کیا کہ اوزیڈ ٹی گرانٹ میں طے شدہ فارمولے کے تحت اضافہ کیا جائے،گرانٹ بھی بڑھائی جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں