خاتون نے خوبصورتی کے لئے بغیر مسکرائے40 برس گزردیئے
ٹیسن کرسچین 50 سال کی ہونے کے باوجود 30 سال کی نظر آتی ہیں۔
خواتین مسکراتی ہوئی ہی اچھی نظر آتی ہیں مگر ایک دلکش امریکی خاتون کہتی ہیں کہ ان کے اچھے نظر آنے کا راز ہی یہ ہے کہ وہ کبھی بھی مسکراتی نہیں ہیں۔
یہ منفرد خاتون 30 سالہ ٹیسن کرسچین ہیں اور انھیں دلکش خاتون اس لیے کہا جاتا ہے کہ وہ 50 سال کی ہونے کے باوجود 30 سال کی نظر آتی ہیں۔ٹیس کہتی ہیں کہ وہ پچھلے 40 سال سے مسکرائی نہیں ہیں اور قہقہہ لگانے کا تو کبھی تصور بھی نہیں کیا اور اسی غیر فطری رویے کو وہ اپنی جوان جلد کا اصل راز قرار دیتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ وہ 10 سال کی تھیں کہ انھوں نے مسکراہٹ سے پرہیز شروع کر دیا۔ انھیں بتایا گیا تھا کہ مسکرانے اور قہقہہ لگانے سے چہرے کی جلد کھنچ جاتی ہے اور گالوں اور ماتھے پر لکیریں نمودار ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔
بظاہر تو ان کا یہ تجربہ کامیاب رہا ہے کیونکہ وہ اپنی اکثر دوستوں سے نصف عمر کی نظر آتی ہیں۔ ٹیس سے جب سوال کیا گیا کہ کیا جوان نظر آنا اتنا ی اہم تھا کہ انھوں نے ہنسی مزاح سے بھرپور زندگی قربان دی تو ان کا کہنا تھا کہ وہ ایسا ہی سمجھتی ہیں۔ ماہر جلد ڈاکٹرنیک لوئی کہتے ہیں کہ اس میں کسی حد تک صداقت ہے کہ اگر چہرے کے عضلات پر دباؤ نہ پڑے توجلدپر جھریاں نہیں پڑتیں لیکن یہ ایک متنازعہ بات ہے۔
یہ منفرد خاتون 30 سالہ ٹیسن کرسچین ہیں اور انھیں دلکش خاتون اس لیے کہا جاتا ہے کہ وہ 50 سال کی ہونے کے باوجود 30 سال کی نظر آتی ہیں۔ٹیس کہتی ہیں کہ وہ پچھلے 40 سال سے مسکرائی نہیں ہیں اور قہقہہ لگانے کا تو کبھی تصور بھی نہیں کیا اور اسی غیر فطری رویے کو وہ اپنی جوان جلد کا اصل راز قرار دیتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ وہ 10 سال کی تھیں کہ انھوں نے مسکراہٹ سے پرہیز شروع کر دیا۔ انھیں بتایا گیا تھا کہ مسکرانے اور قہقہہ لگانے سے چہرے کی جلد کھنچ جاتی ہے اور گالوں اور ماتھے پر لکیریں نمودار ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔
بظاہر تو ان کا یہ تجربہ کامیاب رہا ہے کیونکہ وہ اپنی اکثر دوستوں سے نصف عمر کی نظر آتی ہیں۔ ٹیس سے جب سوال کیا گیا کہ کیا جوان نظر آنا اتنا ی اہم تھا کہ انھوں نے ہنسی مزاح سے بھرپور زندگی قربان دی تو ان کا کہنا تھا کہ وہ ایسا ہی سمجھتی ہیں۔ ماہر جلد ڈاکٹرنیک لوئی کہتے ہیں کہ اس میں کسی حد تک صداقت ہے کہ اگر چہرے کے عضلات پر دباؤ نہ پڑے توجلدپر جھریاں نہیں پڑتیں لیکن یہ ایک متنازعہ بات ہے۔