فلم میں اچھی اداکاری کیلیے کسی چیلنجنگ کردار کی منتظر ہوں رز کمالی
اگر سجنے، سنورنے کے کردار ملیں تو بہتر ہے ماڈل بن جاؤں، بلاوجہ گلیمرس رول نہیں کرسکتی، کہانی اور کردار کی ڈیمانڈ۔۔۔
معروف اداکارہ رزکمالی نے کہا ہے کہ فلموں میں کام کرنے کے لیے مجھے ایسے کرداروں کی تلاش ہے جس سے میں اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کا بھرپوراظہارکرسکوں۔
فلموں میں اگرمجھے سجنے، سنورنے کے کردار ملیں گے تواس سے بہترہے کہ میں ماڈل بن جاؤں۔ مجھے فلموں میں اہم کرداروں میں کام کرنے کی آفرز ہوئی ہیں لیکن میں نے اپنی کچھ حدود طے کررکھی ہیں اور ان کو پارکرنا میرے بس کی بات نہیں البتہ کسی فلم کی کہانی اورکردار کی ڈیمانڈ کے مطابق کچھ کرنا پڑے تووہ الگ بات ہے، بلاوجہ گیلمرس رول نہیں کرسکتی۔ ان خیالات کا اظہار رزکمالی نے ''ایکسپریس'' کوخصوصی انٹرویودیتے ہوئے کیا۔
انھوں نے کہا کہ میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ شوبز کی دنیا میں قدم رکھوں گی لیکن قسمت کومنظورتھا اورمیں اچانک بطورمیزبان شوبزنس سے وابستہ ہوگئی، پھر ایکٹنگ کی پیشکش ہوئی تومیں نے یہاں بھی کام شروع کیا اور پھر بہتررسپانس اور بہترین ٹیم کے ساتھ ساتھ کام کرتے ہوئے اچھا لگنے لگا۔ اس لیے میں نے اپنی زندگی میں کچھ بھی ایسا پلان نہیں کر رکھا تھا کہ مجھے ایکٹرس بننا ہے۔ میرا یہ ماننا ہے کہ ہم لوگ تو بہت کچھ سوچتے ہیں اورکرنا چاہتے ہیں لیکن ہوتا وہی ہے جو قسمت میں لکھا ہو اس لیے میں زیادہ تر چیزوں کے پیچھے نہیں بھاگتی۔
ایک سوال کے جواب میں رز کمالی نے بتایا کہ پاکستان میں اس وقت سب سے آسان کام فلم بنانا ہو چکا ہے' ہرکوئی فلم بنانے پرفوکس کررہا ہے' یہ ایک طرح سے خوش آئند بات بھی ہے کہ اب ہمارے ہاں شدید بحران کے بعد فلمسازی کا عمل شروع ہوا ہے اس لیے میں اس دورکوپاکستان فلم انڈسٹری کی بحالی کا دورکہتی ہوں۔ اس دور میں لوگ فلمسازی کے تجربات کر رہے ہیں، کوئی بڑے بجٹ کی فلم بنارہا ہے توکوئی شارٹ اسٹوری پرکام رہا ہے۔
اس صورتحال میں ایک بات جو بہتر ہوئی ہے کہ سینما گھروں کی رونقیں بحال ہوگئی ہیں اور لوگ اپنی فیملیز کے ہمراہ سینما گھروںکا رخ کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مستقبل میں ٹی وی سیریلز کے ساتھ ساتھ فلموں میں بھی اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کے جوہر دکھاؤں گی لیکن فلموں میں اس وقت تک کام نہیں کرونگی جب تک کوئی ایسا کردار نہیں ملتا جس کوکرتے ہوئے مجھے خود محسوس ہوکہ یہ واقعی چیلنجنگ کردار ہے۔
فلموں میں اگرمجھے سجنے، سنورنے کے کردار ملیں گے تواس سے بہترہے کہ میں ماڈل بن جاؤں۔ مجھے فلموں میں اہم کرداروں میں کام کرنے کی آفرز ہوئی ہیں لیکن میں نے اپنی کچھ حدود طے کررکھی ہیں اور ان کو پارکرنا میرے بس کی بات نہیں البتہ کسی فلم کی کہانی اورکردار کی ڈیمانڈ کے مطابق کچھ کرنا پڑے تووہ الگ بات ہے، بلاوجہ گیلمرس رول نہیں کرسکتی۔ ان خیالات کا اظہار رزکمالی نے ''ایکسپریس'' کوخصوصی انٹرویودیتے ہوئے کیا۔
انھوں نے کہا کہ میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ شوبز کی دنیا میں قدم رکھوں گی لیکن قسمت کومنظورتھا اورمیں اچانک بطورمیزبان شوبزنس سے وابستہ ہوگئی، پھر ایکٹنگ کی پیشکش ہوئی تومیں نے یہاں بھی کام شروع کیا اور پھر بہتررسپانس اور بہترین ٹیم کے ساتھ ساتھ کام کرتے ہوئے اچھا لگنے لگا۔ اس لیے میں نے اپنی زندگی میں کچھ بھی ایسا پلان نہیں کر رکھا تھا کہ مجھے ایکٹرس بننا ہے۔ میرا یہ ماننا ہے کہ ہم لوگ تو بہت کچھ سوچتے ہیں اورکرنا چاہتے ہیں لیکن ہوتا وہی ہے جو قسمت میں لکھا ہو اس لیے میں زیادہ تر چیزوں کے پیچھے نہیں بھاگتی۔
ایک سوال کے جواب میں رز کمالی نے بتایا کہ پاکستان میں اس وقت سب سے آسان کام فلم بنانا ہو چکا ہے' ہرکوئی فلم بنانے پرفوکس کررہا ہے' یہ ایک طرح سے خوش آئند بات بھی ہے کہ اب ہمارے ہاں شدید بحران کے بعد فلمسازی کا عمل شروع ہوا ہے اس لیے میں اس دورکوپاکستان فلم انڈسٹری کی بحالی کا دورکہتی ہوں۔ اس دور میں لوگ فلمسازی کے تجربات کر رہے ہیں، کوئی بڑے بجٹ کی فلم بنارہا ہے توکوئی شارٹ اسٹوری پرکام رہا ہے۔
اس صورتحال میں ایک بات جو بہتر ہوئی ہے کہ سینما گھروں کی رونقیں بحال ہوگئی ہیں اور لوگ اپنی فیملیز کے ہمراہ سینما گھروںکا رخ کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مستقبل میں ٹی وی سیریلز کے ساتھ ساتھ فلموں میں بھی اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کے جوہر دکھاؤں گی لیکن فلموں میں اس وقت تک کام نہیں کرونگی جب تک کوئی ایسا کردار نہیں ملتا جس کوکرتے ہوئے مجھے خود محسوس ہوکہ یہ واقعی چیلنجنگ کردار ہے۔