حصص مارکیٹ میں مندی 154 پوائنٹس گرگئے

انڈیکس34672 پر بند، 33 ارب 71 کروڑ کا نقصان، 38 کروڑ 25 لاکھ حصص کے سودے

انڈیکس34672 پر بند، 33 ارب 71 کروڑ کا نقصان، 38 کروڑ 25 لاکھ حصص کے سودے۔ فوٹو: پی پی آئی/فائل

غیرملکیوں سمیت سرمایہ کاری کے دیگر شعبوں کی جانب سے پرافٹ ٹیکنگ کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو اتارچڑھاؤ کے بعد مندی رونما ہوئی جس سے 61 فیصد حصص کی قیمتیں گر گئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 33 ارب 71 کروڑ59 لاکھ 8 ہزار 579 روپے ڈوب گئے۔

ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ ابتدائی اوقات کے دوران مارکیٹ میں ایک موقع پرجب227.21 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس پہلی بار 35000 پوائنٹس کی حد عبور کرگیا تھا تو مخصوص سرمایہ کاروں نے فوری منافع کے حصول کی غرض سے حصص کی تیزی سے آف لوڈنگ کی جس سے تیزی کے اثرات زائل ہوگئے اور مارکیٹ مندی سے دوچار ہوئی۔


ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، میوچل فنڈز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر 1 کروڑ35 لاکھ25 ہزار688 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے76 لاکھ17 ہزار605 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے27 لاکھ 94 ہزار333 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے 2 لاکھ 22 ہزار627 ڈالراور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے28 لاکھ91 ہزار 123 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا مندی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 154.26 پوائنٹس کی کمی سے 34672.25 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 121.09 پوائنٹس کی کمی سے 22493.04 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 138.74 پوائنٹس کی کمی سے 54706.29 ہوگیا۔

کاروباری حجم منگل کی نسبت11.11 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر38 کروڑ 25 لاکھ 61 ہزار 980 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 387 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 131 کے بھاؤ میں اضافہ، 236 کے داموں میں کمی اور20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
Load Next Story