دھیمی آنچ میں پکا کھانا کھانے سے بھولنے کی بیماری سے بچاجاسکتاہے تحقیق

تیز آنچ میں پکے کھانے میں ’’ایڈوانس گلائیکیشن اینڈ پروڈکٹس‘‘ نامی مرکب تشکیل پاتا ہے جو الزائمر‘ کا سبب بنتا ہے


ویب ڈیسک February 05, 2015
الزائمر میں مبتلا انسان کا دماغ براہ راست اثرانداز ہوتا ہے، فوٹو: فائل

ماہرین نے اپنی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ دھیمی آنچ میں پکا کھانا کھانے سے بھولنے کی بیماری ''الزائمر''سے بچا جاسکتا ہے۔

الزائمر سے متعلق جریدے میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق نیویارک کے اکاہن اسکول آف میڈیسن سے تعلق رکھنے والے دو ماہرین ویجنگ سائی اور جیمی اریبیری کی جانب سے تحقیق کی گئی، اپنی تحقیق کے دوران انہوں نے 549 قسموں کے کھانوں کو مختلف طریقوں سے پکایا۔ پکے ہوئے کھانے کے تجزیے سے پتہ چلا کہ تیز آنچ میں زیادہ دیر پکائے ہوئے کھانے میں گلوکوز اور پروٹینز پر مشتمل ''ایڈوانس گلائیکیشن اینڈ پروڈکٹس'' نامی پیچیدہ مرکب تشکیل پاتا ہے جسے سائنسی زبان میں ''اے جی ای '' بھی کہا جاتا ہے۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ انسانی جسم ''اے جی ای'' کی زیادہ مقدار کئی مہلک بیماریوں کو جنم دیتی ہے۔ جس میں سے ایک ''الزائمر'' بھی ہے۔ اس بیماری میں مبتلا انسان کا دماغ براہ راست اثر انداز ہوتا ہے، اس بیماری میں مبتلا انسان ابتدا میں معمولی معمولی باتیں اور حالیہ واقعات بھولتا ہے اور پھر آہستہ آہستہ یہ اپنی یادداشت ہی کھو بیٹھتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں