بحریہ ٹاؤن میٹرو بس منصوبے کیلئے حکومت سندھ کو 42 ارب روپے قرض فراہم کرے گا
میٹرو بس منصوبہ 54 کلومیٹر طویل ہے جو سپر ہائی وے سے ٹاوراور سپرہائی وے سے ایئر پورٹ براستہ ملیرکینٹ، 2 روٹس پرمبنی ہے
بحریہ ٹاؤن میٹرو بس منصوبے کیلیے سندھ حکومت کو 42ا رب روپے قرضہ دے گی۔
سابق صدر آصف علی زداری، چیئرمین بحریہ ٹاؤن ملک ریاض حسین، وزیراعلیٰٗ سندھ سندھ قائم علی شاہ سمیت تمام کیبنٹ ممبران اور بحریہ ٹاؤن ٹیم کے افسران کا خصوصی اجلاس ہوا جس میں میٹرو بس کراچی کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کیلیے تمام معالات پر اتفاق رائے کرتے ہوئے اس کوجلد از جلد شروع کرنے فیصلہ کیا گیا۔ لاہور اور اسلام کی میٹرو بس کی طرز پر کراچی میٹرو بس54 کلومیٹر طویل ہے جو سپر ہائی وے سے ٹاوراور سپرہائی وے سے ایئر پورٹ براستہ ملیرکینٹ ،2 روٹس پر مبنی ہے ۔اس عظیم الشان منصوبے کی کل لاگت 70 ارب روپے ہے جس میں سے42 ارب روپے بحریہ ٹاؤن 15 سال کے قرضے کے طور پر سندھ حکومت کو دے گا۔
اس سلسلے میں بحریہ ٹاؤن حکومت سندھ کے مابین جلد ایک معاہدے پر دستخط ہوں گے اور بقیہ 20 ارب روپے سندھ حکومت وفاقی حکومت سے مانگے گی، اور8 ارب روپے سندھ حکومت اپنے بجٹ سے اس منصوبے کیلیے مختص کرے گی۔ گزشتہ 3 ماہ میں اس منصوبے کا ڈیزائن مکمل کیا جا چکا ہے اور(ای آئی اے)environmental منظوری بھی حاصل ہوچکی ہے، اس منصوبے کے لیے ڈائیووسے یاداشت پر بھی طے پا چکی ہے۔
معاہدے کی رو سے اس میٹرو بس پروجیکٹ میں hybridڈائیوو بسیں چلنے کے ساتھ ساتھ تمام تر آپریشنل معاملات بھی ڈایؤ کمپنی خود سنبھالے گی جو اس کی بہترین سروس کی ضمانت ہوگی۔ حکومت سندھ اور بحریہ ٹاؤن کے معاون کیساتھ ملکی ترقی اور پبلک انسٹرکچر کی تعمیر میں یہ منصوبہ ایک تاریخی عملی کردار ادا کرے گا۔ جس سے صوبہ سندھ بلخصوص کراچی کے شہری کئی نسلوں تک مستفید ہوسکیں گے اور یہ منصوبہ اس خطے کی ترقی و خوشحالی کی روشن باب ثابت ہو گا۔
سابق صدر آصف علی زداری، چیئرمین بحریہ ٹاؤن ملک ریاض حسین، وزیراعلیٰٗ سندھ سندھ قائم علی شاہ سمیت تمام کیبنٹ ممبران اور بحریہ ٹاؤن ٹیم کے افسران کا خصوصی اجلاس ہوا جس میں میٹرو بس کراچی کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کیلیے تمام معالات پر اتفاق رائے کرتے ہوئے اس کوجلد از جلد شروع کرنے فیصلہ کیا گیا۔ لاہور اور اسلام کی میٹرو بس کی طرز پر کراچی میٹرو بس54 کلومیٹر طویل ہے جو سپر ہائی وے سے ٹاوراور سپرہائی وے سے ایئر پورٹ براستہ ملیرکینٹ ،2 روٹس پر مبنی ہے ۔اس عظیم الشان منصوبے کی کل لاگت 70 ارب روپے ہے جس میں سے42 ارب روپے بحریہ ٹاؤن 15 سال کے قرضے کے طور پر سندھ حکومت کو دے گا۔
اس سلسلے میں بحریہ ٹاؤن حکومت سندھ کے مابین جلد ایک معاہدے پر دستخط ہوں گے اور بقیہ 20 ارب روپے سندھ حکومت وفاقی حکومت سے مانگے گی، اور8 ارب روپے سندھ حکومت اپنے بجٹ سے اس منصوبے کیلیے مختص کرے گی۔ گزشتہ 3 ماہ میں اس منصوبے کا ڈیزائن مکمل کیا جا چکا ہے اور(ای آئی اے)environmental منظوری بھی حاصل ہوچکی ہے، اس منصوبے کے لیے ڈائیووسے یاداشت پر بھی طے پا چکی ہے۔
معاہدے کی رو سے اس میٹرو بس پروجیکٹ میں hybridڈائیوو بسیں چلنے کے ساتھ ساتھ تمام تر آپریشنل معاملات بھی ڈایؤ کمپنی خود سنبھالے گی جو اس کی بہترین سروس کی ضمانت ہوگی۔ حکومت سندھ اور بحریہ ٹاؤن کے معاون کیساتھ ملکی ترقی اور پبلک انسٹرکچر کی تعمیر میں یہ منصوبہ ایک تاریخی عملی کردار ادا کرے گا۔ جس سے صوبہ سندھ بلخصوص کراچی کے شہری کئی نسلوں تک مستفید ہوسکیں گے اور یہ منصوبہ اس خطے کی ترقی و خوشحالی کی روشن باب ثابت ہو گا۔