ٹیکس تنازع پر آئیسکو کے بینک اکاؤنٹس منجمد بجلی بحران کا خدشہ

حکم امتناع کے باوجودایف بی آرنے اکاؤنٹس منجمد کیے،توہین عدالت کی درخواست پرہائیکورٹ نے اسسٹنٹ کمشنرکوطلب کرلیا

حکم امتناع کے باوجود ایف بی آرنے اکاؤنٹس منجمد کیے، توہین عدالت کی درخواست پر ہائی کورٹ نے اسسٹنٹ کمشنرکوطلب کرلیا۔ فوٹو:فائل

ORLANDO:
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس وصولی کے لئے ایک مرتبہ پھراسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) کے تمام بینک اکاؤنٹس منجمد کروا دیے ہیں، بینک اکاؤنٹس منجمد ہونے کے باعث آئیسکو ملازمین کو تنخواہیں، پنشن اور سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کو ادائیگی رک گئی ہے جس کے باعث بجلی بحران پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسسٹنٹ کمشنر ایف بی آر فرخ سیال کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔ ایکسپریس کے پاس دستیاب دستاویزات کے مطابق ایف بی آرکی جانب سے ود ہولڈنگ ٹیکس کی کٹوتی کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم امتناع جاری کیا تھا، حکم امتناع جاری ہونے کے باوجود اسسٹنٹ کمشنر ایف بی آر فرخ سیال نے آئیسکوکو2 ارب93کروڑ روپے ودہولڈنگ ٹیکس کا نوٹس جاری کرتے ہوئے آئیسکو کے تمام31 بینک اکاؤنٹس منجمد کروا دیے۔


آئیسکو کی لیگل ٹیم نے عدالت سے رجوع کیا جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسسٹنٹ کمشنر فرخ سیال کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا۔ حکام کے مطابق اکاؤنٹس منجمد ہونے کے باعث رٹائرڈ ملازمین کو پنشن کی ادائیگی بھی بند ہوگئی ہے۔

ایکسپریس کو موصول ہونے والی دستاویزکے مطابق آئیسکو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر یوسف اعوان نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وفاقی سیکریٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود، چیئرمین ایف بی آر اور وزارت پانی و بجلی کو خط لکھا ہے کہ ایف بی آر آئیسکو سے غیرقانونی طور پر2 ارب93 کروڑ روپے کا ودہولڈنگ ٹیکس وصول کرنا چاہتا ہے۔29 جنوری سے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کو ادائیگی کا عمل بھی بند ہے۔ خط میںکہا گیاکہ ایف بی آرکو فوری طور پر ٹیکس کٹوتی کے اقدام سے روک کر آئیسکو کے بینک اکاؤنٹس کھلوائے جائیں۔
Load Next Story