کالعدم تحریک نفاذ شریعت محمدی کے سربراہ صوفی محمد پر فرد جرم عائد
صوفی محمد نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کردیا
ISLAMABAD:
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بغاوت کے مقدمے میں کالعدم تحریک نفاذ شریعت محمدی کے سربراہ صوفی محمد پر فرد جرم عائد کردی ہے۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پشاور جیل میں کالعدم تحریک نفاذ شریعت محمدی کے سربراہ مولانا صوفی محمد کے خلاف بغاوت کے مقدمے کی سماعت کی، سماعت کے دوران عدالت نے ان پر فرد جرم عائد کی تاہم صوفی محمد نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے تمام الزامات کو مسترد کردیا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت21 فروری تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ مولانا صوفی محمد کالعدم تحریک طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ کے سسر ہیں، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک تقریر کے دوران جمہوریت اور جمہوری حکومت کو غیر اسلامی قرار دیا تھا، جس پر ان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بغاوت کے مقدمے میں کالعدم تحریک نفاذ شریعت محمدی کے سربراہ صوفی محمد پر فرد جرم عائد کردی ہے۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پشاور جیل میں کالعدم تحریک نفاذ شریعت محمدی کے سربراہ مولانا صوفی محمد کے خلاف بغاوت کے مقدمے کی سماعت کی، سماعت کے دوران عدالت نے ان پر فرد جرم عائد کی تاہم صوفی محمد نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے تمام الزامات کو مسترد کردیا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت21 فروری تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ مولانا صوفی محمد کالعدم تحریک طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ کے سسر ہیں، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک تقریر کے دوران جمہوریت اور جمہوری حکومت کو غیر اسلامی قرار دیا تھا، جس پر ان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔