اُف ۔۔۔ یہ کپڑے

ملبوسات کی دھلائی آسان بنائیں


نرگس ارشد رضا February 09, 2015
ملبوسات کی دھلائی آسان بنائیں۔ فوٹو: فائل

عام طور سے گھروں میں کئی کام ایسے ہوتے ہیں، جو ہفتہ وار ترتیب سے کیے جاتے ہیں، اس کے لیے ہفتے کا کوئی ایک دن مقرر کر لیا جاتا ہے، جیسے گھر کی تفصیلی صفائی، سودا سلف کی خریداری یا پھر کپڑوں کی دھلائی وغیرہ۔ یہ وہ کام ہیں جو خواتین ہفتے یا پندرہ دن میں انجام دیتی ہیں۔

ان میں کپڑے دھونا سب سے زیا دہ دقت اور وقت طلب کا م ہے اور یہ ایسا کام ہے جو سو فی صد توجہ چاہتا ہے۔ بہت سی خواتین کپڑے دھوتے وقت اکثر لاپروائی سے کام لیتی ہیں۔ انہیں اس بات کا بالکل نہیں پتا ہوتا کہ کون سے کپڑے پہلے اور کون سے بعد میں دھونے چاہئیں۔ کپڑوں کو ایک دوسرے کا رنگ لگنے سے بچانے کے لیے کون سے طریقے آزمانے چاہئیں اور کپڑوں پر لگ جانے والے مختلف داغ دھبوں کو کس طرح سے دور کرنا چاہیے۔ کپڑوں کی دھلائی سے پہلے اگر آپ درج ذیل چند باتوں کو ذہن نشین کر لیں گی، تو آپ کسی بھی مشکل سے بچ سکتی ہیں۔

سب سے پہلے کپڑوں کی چھا نٹی کا کام کریں، جو کپڑے بہت زیادہ میلے اور گندے ہیں انہیں الگ کر لیں۔ اس کے بعد ان کپڑوں کو الگ کریں، جو ذرا کم میلے ہیں۔ بالکل اسی طرح ہلکے اور بھاری کپڑوں کو بھی الگ الگ کر لیں۔ یاد رکھیں جینز، تولیے، بیڈ شیٹ اور پردے بھاری کپڑوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔ اسی طرح رنگوں کے اعتبار سے بھی کپڑے الگ کریں۔ سب سے پہلے سفید اور اسی سے ملتے جلتے ہلکے رنگ کے کپڑوں کو الگ کریں، جن کپڑوں کا رنگ نکلتا ہو، جیسے نیلا، لال، میرون، کالا اور بعض اوقات ہرا رنگ بھی کچا ہوتا ہے۔ ان رنگوں کے کپڑوں کو دوسروں رنگوں کے کپڑوں کے ساتھ دھونا سراسر بے وقوفی ہے۔

کپڑوں کی چھانٹی کے بعد سب سے پہلے مشین میں ایک مقررہ مقدار تک پانی بھریں پھر اس میں ڈٹرجنٹ پاؤڈر ڈالیں اور آخر میں کپڑے شامل کریں۔ یہ بات ہمیشہ یاد رکھیں کہ مشین کا ڈرائر بھی ہر کپڑے کے لیے مناسب نہیں ہوتا۔ کچھ فیبرکس یا کپڑے کی بناوٹ اس قسم کی ہوتی ہے کہ اسے اگر ڈرائر میں ڈالا جائے تو سلوٹو ں سے بھر جاتے ہیں۔ جیسا کہ ٹریک سوٹ یا پیرا شوٹ قسم کا کوئی کپڑا۔ اس قسم کے کپڑوں کو دھونے کے بعد ہینگر پر سوکھنے کے لیے لٹکا دیں۔

کپڑے دھوتے ہوئے موزوں کو سب سے آخرمیں دھوئیں۔ بالکل اسی طرح زپ اور ہک والے کپڑوں کو ہمیشہ زپ اور ہک بند کر کے مشین میں ڈالیں۔ زپ، ہُک یا بٹن کھلے رہ جانے کی صورت میں ان کی رگڑ سے مشین کے اندر لائنیں یا خراشیں پڑ جاتی ہیں یا یہ بھی ممکن ہے کہ زپ وغیرہ مشین کے ڈرم میں پھنس جائیں، جسے نکالنا آپ کے لیے مشکل ہو جائے اور کپڑے آپس میں بھی الجھ سکتے ہیں۔

دھات سے بنی ہوئی کوئی بھی چیز اگر کپڑوں کے ساتھ مشین میں چلی گئی ہے، تو یہ کسی نہ کسی طرح مشین کو نقصان پہنچائے گی۔ مثال کے طور کپڑے مشین میں ڈالنے سے پہلے اگر ان میں موجود پاکٹ یا جیب وغیرہ خالی کر لیں اور ان میں موجود سکے نکال دیں، تو یہ بہتر عمل ہو گا کیوںکہ سکے بھی مشین میں زپ جیسا عمل کر سکتے ہیں۔ اس لیے کپڑے دھو نے سے پہلے شرٹس اور پینٹس کی تمام جیبیں خالی کر لیں۔

کپڑوں کو دھونے سے پہلے یہ پلان کر لینا ضروری ہے کہ اگرآپ ہفتہ یا پندرہ دن کے بعد دھلائی کر رہی ہیں، تو ان کا ایک ٹائم ٹیبل بنا لیں جیسے ایک بار میں سارے گھر کے پہننے یا استعمال ہو نے والے کپڑوں کی دھلائی کی جائے گی اس کے اگلی باری میں بھاری کپڑے جیسے بیڈ شیٹ، تکیوں کے غلاف، پردے، کشن تولیے اور میٹس وغیرہ۔ اس تقسیم سے یہ فائدہ ہو گا کہ ایک ساتھ اتنے سارے کپڑوں کی دھلائی کے بہ جائے اگر آپ اسے وقفوں سے دھوئیں گی، تو نہ صرف تھکاوٹ سے بچیں گی، بلکہ آپ کا وقت بھی بچے گا۔



کپڑے دھوتے وقت ان باتوں پر عمل کریں تو کسی بھی مشکل سے بچا جاسکتا ہے۔

٭کپڑوں کا رنگ ہلکا ہونے سے بچانے کے لیے انہیں الٹا کر کے دھوئیں اور سوکھنے کے لیے بھی الٹا ہی لٹکائیں۔ ایسا کرنے سے جن کپڑوں کا رنگ کچا ہو گا، وہ دھونے کے بعد کم نکلے گا اور ماند بھی نہیں پڑے گا۔

٭گہرے رنگ کا کوئی بھی کپڑا جسے آپ پہلی بار دھو رہی ہیں، تو اس کے لیے ٹھنڈے پانی میں نمک ملا کر دھوئیں اور گہرے رنگ کے وہ کپڑے جنہیں آپ پہلے کئی بار دھو چکی ہیں، ان میں چمک لانے کے لیے بھی یہ ہی عمل کریں۔ نمک ملا ٹھنڈا پانی ڈارک رنگ کے کپڑوں کی دھلائی کے لیے موزوں ہوتا ہے۔

٭بہت ساری دفعہ ایسا ہو تا ہے کہ کالے رنگ کے کپڑے مسلسل دھونے کے بعد برائون رنگ کے ہونے لگتے ہیں۔ کالے رنگ کی چمک برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ ان کپڑوں کو دھونے کے بعد ایک بالٹی پانی میں کافی یا تیز چائے ڈال کر اسے کچھ دیر کے لیے بھگو دیں اور پھر سکھا لیں۔

٭عموما شرٹس وغیرہ کی کالر بہت زیادہ میلی ہوتی ہیں، ایسی شرٹوں کو مشین میں ڈالنے سے پہلے ان کے کالر پر واشنگ پاؤڈر ڈال کر انہیں کسی فالتو ٹوتھ برش سے رگڑ کر صاف کر لیں پھر مشین میں ڈالیں۔

٭سلک کے کپڑے دھونے کے بعد انہیں ایک بالٹی پانی میں ایک چمچا بیسن ملا کر اچھی طرح ملا لیں اور سلک کے کپڑے اس میں بھگو دیں۔ ایسا کرنے سے سلک کے کپڑوں کی چمک ماند نہیں پڑے گی اور بالکل نئے محسوس ہوں گے۔

٭تولیے دھونے کا سب سے بڑا مسئلہ یہ کہ دھونے کے دوران یہ سخت ہو جاتے ہیں ایسے میں اگر واشنگ مشین میں واشنگ پاؤڈر کے ساتھ تھوڑا سا بورک پاؤ ڈر بھی ڈال لیا جائے تو یہ نرم رہے گا۔ بالکل اسی طرح گرم کپڑوں کی دھلائی کرتے ہوئے اگر گرم پانی میں ایک چمچا بورک پاؤڈر ملا لیا جائے، تو گرم کپڑوں پر رواں نہیں آئے گا۔

٭جینز اور اسی قسم کے دوسرے کپڑوں کو دھونے سے بعض اوقات ان کا رنگ ہلکا ہو جاتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ دھونے سے پہلے جینز وغیرہ کو ٹھنڈے پانی میں کچھ دیر کے لیے بھگو کر رکھ دیں۔ اس کے بعد ہاتھ سے یا پھر واشنگ مشین میں دھوئیں۔

٭رنگین کپڑوں کو ٹھنڈے پانی اور سفید کپڑوں کو گرم پانی میں دھوئیں۔ موزوں کو دھونے سے پہلے انہیں سرکہ ملے پانی میں کچھ دیر کے لیے بھگو کر رکھ دیں۔

٭کپڑوں لگے مختلف داغ دھبے کیسے صاف کیے جائیں۔ خون کے دھبے صاف کرنے کے لیے پہلے ان کپڑوں کو خوب ٹھنڈے پانی میں بھگو کر رکھ دیں، پھر دھبے کے اوپر بورک پاؤڈر یا امونیا اور گلیسرین لگا کر دس منٹ بعد دھولیں اور استری کر لیں، دھبے ایک دم غائب ہو جائیں گے۔

٭چائے، کافی یا جوس کے داغ مٹانے کے لیے ان دھبوں پر نمک ڈال کر برف ملیں اور دھو کر استری کر لیں۔ اس سے داغ صاف ہو جائیں گے۔ آئس کریم کے نشان صاف کرنے کے لیے بورک پاؤڈ ر لگا کر دھوئیں۔

٭کپڑوں پر لگ جانے والے چکنائی کے داغ دھبوں کو دور کرنے کے لیے ان پر دہی لگا کر ہلکا سا رگڑیں اور پھر دھولیں۔ دہی کپڑے کی چکنائی اپنے اندر جذب کر لے گا۔ ہئیر ڈائی کے نشان بعض اوقات کپڑوں پر بھی آجاتے ہیں۔ اس کے لیے تھوڑی سی گلیسرین داغ پر لگ کر کچھ دیر کے لیے چھوڑ دیں۔ پندر ہ منٹ بعد اسے واشنگ مشین میں ڈال کر اچھی طرح رگڑ کر دھولیں۔ زنگ کا داغ چُھٹانے کے لیے ان پر تھوڑی دیر کے لیے لیموں یا سرکہ لگا کر چھوڑ دیں۔ داغ صاف ہو جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔