پانی چوری کا سلسلہ جاری کئی علاقوں میں بحران پیدا ہوگیا

پانی چورمافیانے واٹربورڈکی بڑی اور چھوٹی فراہمی آب کی لائنوں سےمتصل لائنیں بچھاکرایک الگ متبادل نظام قائم کررکھا ہے۔


اشرف علی February 09, 2015
پانی چورمافیانے واٹربورڈکی بڑی اور چھوٹی فراہمی آب کی لائنوں سےمتصل لائنیں بچھاکرایک الگ متبادل نظام قائم کررکھا ہے۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ کی ہدایت پر شہر میں غیرقانونی ہائیڈرنٹس کیخلاف کارروائی جاری ہے تاہم زیر زمین پانی چوری کا نیٹ ورک بدستور قائم ہے، پانی چوری کے باعث مختلف علاقوں بلدیہ ٹاؤن، اورنگی، کورنگی، لانڈھی، نارتھ کراچی، ڈیفنس، شاہ فیصل کالونی میں پانی کا شدید بحران پیدا ہوگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پانی چورمافیانے واٹربورڈکی بڑی اور چھوٹی فراہمی آب کی لائنوں سے متصل لائنیں بچھاکرایک الگ متبادل نظام قائم کر رکھا ہے، ذرائع کے مطابق زیرزمین پانی چورمافیاکے 50نیٹ ورک کام کررہے ہیں،واٹر بورڈکے محکمہ انجینئرنگ اورٹیکس کی ملی بھگت سے پیپری پمپنگ اسٹیشن سے آنے والی مین لائن پرناجائز کنکشنوں کی بھرمارہے جبکہ دھابے جی پمپنگ اسٹیشن سے آنے والی بلک پائپ لائن سے فارمز ہاؤسزاورزراعت کیلیے پانی چوری کیاجاتا ہے، ملیروگڈاپ کی بیشترزرعی اراضی پر کاشت اورسائٹ انڈسٹریل زون کی بیشتر صنعتوں کو چوری کاپانی ہی فراہم کیا جاتا ہے۔

ذرائع نے بتایاکہ پیپری پمپنگ اسٹیشن سے 130 ملین گیلن روزانہ پانی فراہم کیا جاتا ہے تاہم یہاں سے 20ملین گیلن سے زائد پانی چوری کرکیکیٹل کالونی کی میویشیوں منڈیوںاور لانڈھی کورنگی انڈسٹریل زونز کو فراہم کردیاجاتاہے، پانی چور مافیاکاسب سے بڑا نیٹ ورک ضلع وسطی اور ضلع غربی میں کام کررہا ہے۔

ناظم آباد، اورنگی نالہ، حبیب بینک تا شیرشاہ میں زیر زمین پانی چوری کے 16سے زائد نیٹ ورک قائم ہیں جو سائٹ میں صنعتوں اور فیکٹریوں کو پانی فراہم کررہے ہیں، پانی چوری کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کا شدید بحران پیدا ہوگیا ہے، پیر کو(آج ) واٹر بورڈ اوررینجرز کے حکام ضلع وسطی وضلع غربی میں قائم غیرقانونی نیٹ ورک کی چھان بین کیلیے تفصیلی دورہ کریں گے ، پانی چوری میں ملوث عناصرکیخلاف سخت کارروائی کی جائیگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں