قومی ایکشن پلان کی اثرپذیری اور شفافیت ناگزیر

سندھ و پنجاب میں دہشت گردوں کے حامیوں کے خلاف آپریشن شروع ہوگیا جس کے دوران 90 افراد گرفتار کیے گئے۔

امن و قومی اتفاق رائے کا تقاضہ ہے کہ اس قسم کا کوئی سوالیہ نشان کمیٹیوں اور اداروں پر نہیں لگنا چاہیے، اسی میں سب کا مفاد ہے۔ فوٹو: پی آئی ڈی

دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے ملک بھر میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت سرچ آپریشن جاری ہے ، سندھ و پنجاب میں دہشت گردوں کے حامیوں کے خلاف آپریشن شروع ہوگیا جس کے دوران 90 افراد گرفتار کیے گئے۔ اس کے ساتھ ہی جو اطلاعات مل رہی ہیں ان کے مطابق گرفتاریوں کے باعث دہشت گرد نیٹ ورکس تتر بتر ہورہے ہیں جب کہ ان کی جوابی کارروائیوں سے مزید مستعد اور الرٹ رہنا وقت کا تقاضہ ہے، کیونکہ انتہا پسندوں کے حملوں کا سلسلہ مکمل طور پر بند نہیں ہوا اور مختلف شہروں میں طالبان اور دیگر کالعدم تنظیموں کے ماسٹر مائنڈز اور کارندوں کی پوزیشنیں بدلتے رہنے کی نشاندہی بھی کی جارہی ہے ۔

اس سلسلے میں پنجاب پولیس نے مختلف چھاپوں کے دوران1133غیر قانونی رہائش پذیر افغانیوں کو گرفتار کر لیا ہے، پنجاب حکومت نے ہدایت کی ہے کہ قومی ایکشن پلان کے تحت پولیس مقدمات نئی دفعات کے تحت درج کرے ۔ اسی آپریشن میں لاؤڈ اسپیکر کے غیر قانونی استعما ل پر186افراد گرفتار جب کہ 181مقدمات درج کیے گئے، ادھر ایکشن پلان کے تحت ملک کے مختلف شہروں میں جاری سرچ آپریشن کے دوران ازبک کمانڈر، داعش کے 3 دہشتگردوں سمیت77 مشتبہ افراد اور 35 افغان مہاجرین کو گرفتار کر لیا گیا، لاہور پولیس اور حساس ادارے کی ٹیم نے واہگہ بارڈر سمیت مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران متعدد افراد کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے اسلحہ ، جعلی سمیں ، نقشے و دیگر غیر ممنوعہ اشیاء برآمد کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔


کراچی کے مواچھ گوٹھ میں پولیس مقابلے میں5 بین الاقوامی باکسرز سمیت متعدد افراد کو قتل کرنے والے گینگ وار کے 3 کارندے مارے گئے، پولیس کے مطابق ہلاک ملزمان 5 بین الاقوامی باکسروں سمیت کئی افراد کے قتل ، اقدام قتل ، بھتہ خوری ،اغوا برائے تاوان سمیت دیگر سنگین نوعیت کی وارداتوں میں ملوث تھے۔ ادھرخیبر ایجنسی کی وادی تیراہ کے علاقہ نری بابا میں توحید اسلام کے مرکز میں دھماکے سے 3 رضاکار ہلاک اور 5 زخمی ہوگئے، سرکاری ذرایع کے مطابق دھماکا جس مکان میں ہوا اسے توحید اسلام نے شدت پسندوں سے چھڑا کر اپنا مرکز بنالیا تھا جب کہ اندرون سندھ خیرپور، حیدرآباد ، شکارپور، نوابشاہ اور لاڑکانہ کے اضلاع میں دہشتگردوں کی مضبوط حمایت کی موجودگی بتائی جاتی ہے۔ چنانچہ ان گرفتاریوں کی حکمت عملی کو مربوط شکل دیکر ایک فیصلہ کن جنگ اور کلین اپ آپریشن کے طور پر ایکشن پلان کے مقاصد حاصل کیے جائیں، ایک بات جامعات ، کالجز اور اسکولوں کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کی ہے۔

اطلاع ہے کہ کراچی میں 8 گرلز کالجز کی چار دیواری ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے ، طالبات غیر محفوظ ہیں، یہی صورتحال ملک بھر کی جامعات ، شہری و دیہی اسکولوں اور کالجز کی ہوسکتی ہے، جس کی طرف توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے جب کہ دوسری اہم بات نیشنل ایکشن پلان کی کمیٹیوں کے غیر موثر یا موثر ہونے کے بارے میں کنفیوژن کی ہے، امن و قومی اتفاق رائے کا تقاضہ ہے کہ اس قسم کا کوئی سوالیہ نشان کمیٹیوں اور اداروں پر نہیں لگنا چاہیے، اسی میں سب کا مفاد ہے۔
Load Next Story