بینظیر کا سیکیورٹی انچارج تھا لیکن عین وقت پر ہٹا دیا گیا ایس ایس پی اشفاق انور

لیاقت باغ میں موجود تھالیکن سی پی اونے فوری طورپر فورس کے ساتھ کورال چوک پہنچنے کاحکم دیا.


Qaiser Sherazi February 10, 2015
انسپکٹر نثارجدون نے فون سیٹ بلاول ہاؤس کراچی کے انچارج عبدالرزاق میرانی سے قبضے میں لیے تھے۔ فوٹو: فائل

سکھر: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر ایک کے جج پرویزاسماعیل جوئیہ نے سابق وزیراعظم محترمہ بینظیربھٹو قتل کیس میں اہم ترین2گواہان سابق وزیراعظم کی باکس سیکیورٹی کے انچارج ایس ایس پی اشفاق انوراور سابق وزیراعظم کا بلیک بیری فون سیٹ تحویل میں لینے والے ایف آئی اے کے انسپکٹر نثارجدون کے بیانات ریکارڈکرلیے۔

کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں قائم عدالت میں کی گئی۔ گواہ نے بینظیر بھٹوکے قتل سے قبل زیراستعمال دونوں بلیک بیری فون عدالت میں بطور ثبوت پیش کردیے۔ انسپکٹر نثارجدون نے فون سیٹ بلاول ہاؤس کراچی کے انچارج عبدالرزاق میرانی سے قبضے میں لیے تھے۔ عدالت میں موجود2گواہان ایس ایس پی جاوید خان اور انسپکٹر ایف آئی اے خالد جمیل کے بیانات کو غیرضروری قرار دیتے ہوئے ترک کردیا گیا۔ایس ایس پی اشفاق انور نے تسلیم کیاکہ وہ سابق وزیراعظم کی باکس سیکیورٹی کے انچارج وذمے دارتھے مگرانھیں عین وقت پرہٹا دیا گیاتھا۔ لیاقت باغ میں موجود تھالیکن سی پی اونے فوری طورپر فورس کے ساتھ کورال چوک پہنچنے کاحکم دیا.

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں