کراچی میں رواںسال1732افراد کو قتل کیا گیارپورٹ

فورس میں اضافہ، غیرقانونی سموں کو بند اور شہر کو اسلحے سے پاک کرنے کیلیے قانون بنایا جائے


Staff Reporter October 05, 2012
فورس میں اضافہ، غیرقانونی سموں کو بند اور شہر کو اسلحے سے پاک کرنے کیلیے قانون بنایا جائے. فوٹو: فائل

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کو بتایا گیا ہے کہ کراچی میں رواں سال یکم جنوری سے ابتک1732افراد کو قتل کیا گیا۔

جبکہ کمیٹی نے حکومت کو سفارش کی ہے کہ کراچی میں قیام امن کیلیے پولیس فورس میں اضافہ کیا جائے، جرائم پیشہ افراد کی سیاسی پشت پناہی کرنے والوں کو سزائیں دی جائیں،غیر قانونی سموں کو بند کیا جائے،کراچی کو اسلحے سے پاک کرنے کیلیے جلد از جلد قانون بنایا جائے، کمیٹی نے یہ بھی سفارش کی ہے کہ سندھ حکومت جلدازجلد اسمبلی سے گواہوں کو تحفظ دینے کا قانون پاس کرائے، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں چیئرمین ریاض فتیانہ کی صدارت میں ہوا۔

اجلاس میں مختلف سیاسی پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی اسمبلی، وزارت داخلہ، سندھ پولیس اور دیگر اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی، اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی اقبال محمود نے ایک رپورٹ پیشںکی جس میں بتایا گیا ہے کہ کراچی میں رواں سال 306 افراد کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا، سندھ پولیس کی رپورٹ کے مطابق ٹارگٹ کلنگ میں ایم کیو ایم کے28 اور دیگر سیاسی پارٹیوں کے92کارکن جبکہ65 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں، اجلاس کو ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ وسیم احمد نے بتایا کہ کراچی میں34 ہزار پولیس فورس ہے، فورس کا بڑا حصہ وی آئی پی ڈیوٹیوں پر ہوتا ہے، سی پی ایل سی کی جانب سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ موبائل فون کے غلط استعمال اور غیر قانونی سمیں جرائم کی بڑی وجہ ہیں، اجلاس میں کشور زہرا، لعل چند، سبین رضوی، عطیہ عنایت اللہ، خوش بخت شجاعت اور دیگر ارکان نے شرکت کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |